مزید خبریں

خالد خان،(III)امیدوار برائے صوبائی اسمبلی حلقہ86ضلع ملیر

میرا نام خالد خان ہے، میں نے سندھ یونیورسٹی سے ایم اے اکنامکس کیا ہے ،رہائش میری گلستان جوہر میں ہے میری کراچی واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن میں ملازمت رہی ہے 4 سال قبل میں واٹر بورڈ سے فارغ ہوا ہوں ۔ میں نیشنل لیبر فیڈریشن کراچی کا صدر ہوں اور ٹریڈ یونین سے میر ی وابستگی ہے زمانہ طالب عملی میں اسلامی جمعیت طلبہ سے تعلق رہا ہے حیدرآباد جمعیت کا ناظم رہاہوں۔ طلبہ تحریک ختم نبوت ؐ، مزدوروں تحریک ، طلبہ حقوق کی جدوجہد میں کئی دفعہ گرفتار ہوچکا ہوںاسی طرح 2 دفعہ امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن کے ساتھ ایک بار سابق چیف جسٹس افتخار چودھری کے دور میں اور کے الیکٹرک کے خلاف احتجاجی تحریک میں ان کے ہمراہ گرفتار ہواتھا ۔مجھے جماعت اسلامی نے ملیرIII ، پی ایس 86 سے صوبائی اسمبلی کے امیدوار کے لیے نامزد کیا ہے۔
جسارت سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میرے حلقہ انتخاب کے حدود اربعہ میں تقریبا6کے قریب یونین کمیٹیاں شامل ہیں،اس میں شاہ لطیف بھینس کالونی، صالح گوٹھ،ماروی گوٹھ، جام کنڈو اور چوکنڈی شامل ہے یہ تقریبا6 کے قریب یو سیز ہیں جو میرے صوبائی اسمبلی کے حلقے میں ا ٓرہی ہیں۔
میری حدودشاہ لطیف سے ماروی گوٹھ تک ووٹرز کی تعدا د85ہزار9سو4ہے،مرد ووٹر کی تعداد 50 ہزار 180 ،خواتین کی تعداد 35 ہزار 7سو 24ہیں۔
میرے حلقہ انتخاب کے اہم مسائل میں ایک تو اس ایریا میں کوئی کالج نہیں ہے طبی سہولیات بالکل نہیں ہے کوئی اسپتال نہیں ہے پانی اور سیوریج کا سب سے بڑا مسئلہ ہے بے روزگاری امن وامان کا مسئلہ ہے جرائم پیشہ افراد جو یہاں کے وڈیروں کے زیر اثر موجود ہے وڈیروں کا تسلط ہے کچھ علاقوں میں گیس بھی نہیں ہے اور جن علاقوں میں گیس آرہی ہے وہ بھی نہ ہونے کے برابر ہے ،سب سے اہم مسئلہ یہاں کے لوگوں کی زمینوں پر قبضے ہو رہے ہیں لینڈ گریبر کا راج ہے بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ ہے اور بے شمار جو نئی آبادیاں بنی ہیںوہاں پر بجلی کے کنکشن بھی نہیں ہے سڑکوں کا نظام انتہائی خراب ہے بلکہ نہ ہونے کے برابر ہے۔
ہمارے حلقے کے وڈیرے جو ہمیشہ سے پیپلزپارٹی میں اور حکومت میں بھی رہے ہیں لیکن انہوں نے حلقے کے مسائل کو حل کرنے کے لیے کوئی توجہ نہیں دی ہے۔ جیتنے کے بعد ہمارا سب سے پہلا کام تو یہی ہوگا کہ فوری طور پر اپنے حلقے کے بچے اور بچیوں کے لیے ا سکول اور کالج کا قیام ہے۔ دوسرا گیس پانی بجلی کا جو اہم مسئلہ ہے اسے حل کرنے کی کوشش کریں گے اسی طرح علاقے کی سڑکوں کی تعمیر ، یہ وہ مسائل ہیں اس کو حل کرنا ہماری ترجیحات میں شامل ہے۔ د وسرا امن امان کا مسئلہ ہے اور منشیات کا ہے ان شا اللہ کو شش ہوگی کہ ان منشیات فروشوں کے اڈوں کو ختم کیا جائے۔ یہ منشیات کے اڈے ہمارے حلقے کی نوجوان نسل کو خراب کر رہے ہیں، بے روزگاری کی وجہ سے نوجوان اسی جانب زیادہ مائل ہو رہے ہیں تو یہ یہی ہے ہم سب سے بڑے مسئلے ہیں باقی طبی سہولیات کا مسئلہ ہے ان تمام مسائل کو حل کرنے کے لیے خصوصی توجہ دی جائے گی۔
جماعت اسلامی کا منشور اور مقصد ایک اسلامی خوشحال اور کرپشن سے پاک پاکستان کا قیام یقینی بنانا ہے اور اس کے لیے جماعت اسلامی کے پاس ایماندار اور اہل قیادت موجود ہے‘ ہمارے نمائندے قومی و صوبائی اسمبلی میں اہل کراچی کے حقوق کی جنگ لڑیں گے‘ 8فروری کا دن ترازو، جماعت اسلامی اور شہر کی تعمیر و ترقی کا دن ہوگا۔ شہر کی تعمیر وترقی سے ملک پاکستان کی ترقی ہوگی۔