مزید خبریں

ڈاکٹر ثاقب انصاری،(I)امیدوار برائے صوبائی اسمبلی حلقہ84ضلع ملیر

میرا نام ڈاکٹر ثاقب حسین انصاری ہے،میں کراچی میں پیدا ہوا،میں الخدمت فائونڈیشن کا ڈائریکٹرہیلتھ سروسز ہوں،ماہر امراض خون، یونیورسٹی آف لندن سے اعلی تعلیم حاصل کی ہے، جینیٹکس سائنس میں پی ایچ ڈی، انٹرنیشنل جرائد میں100 سے زاید آرٹیکل شائع ہو چکے ہیں میرے زیر نگرانی ڈاکٹرز پی ایچ ڈی مکمل کرتے ہیں، میرے ریسرچ کے پیپرز پوسٹ گریجویٹ ڈاکٹرز کو پڑھائے جاتے ہیں، پی ایچ ڈی کا سلیبس بنانے والی ایڈوانس اکیڈمک کمیٹی کا ممبر ہوں۔ میں ملیر I پی ایس84 سے جماعت اسلامی کا نامزد کردہ صوبائی اسمبلی کا امیدوار ہوںاور میرا انتخابی نشان ”ترازو“ ہے۔
میرے حلقے انتخاب میں ٹوٹل ووٹر ز کی تعداد ایک لاکھ31 ہزارہیں‘گڈاپ ٹاؤن ‘ ملیر کینٹ ‘ راشدی گوٹھ اور بھٹائی آباد‘ پی آئی اے سوسائٹی ‘ ڈرگ روڈ ‘ وائرلیس گیٹ ‘تو طارق بن زیاد اور دیگر سوسائٹی کا علاقہ شامل ہیں
علاقے کے مسائل کے حوالے سے یہ ہے کہ ہمارا 40فیصد کے قریب دیہی علاقہ ہے 60 فیصد اس میں ہمارا شہری علاقہ ہے دہی علاقے کو بنیادی سہولیات سے محروم ہیں انفرا اسٹرکچر نہ ہونے کے برابر ہے صحت اور تعلیم کا نظام نہ ہونے کے برابر ہے کراچی سے متصل اس علاقے کے لوگ کئی سو سال پرانی زندگی گزار رہے ہیں اور بہت ہی فکر انگیزی کی بات ہے سڑکوں کا انفرااسٹرکچر نہیں ہے گٹر ،پانی کا سسٹم نہیں ہے بجلی کا سسٹم نہیں ہے تو مسائل تو بڑے گھمبیران علاقوں کے ہیں جبکہ کراچی میں ا ٓجائے تو ظاہر سی بات ہے کہ کراچی تو خود ایک کچرے کا ڈھیر بنا ہوا تھا اور اب اس میں تبدیلی کی کچھ امکان اور امید تو نظر آئی ہے لیکن کراچی کے اپنے مسائل ہیں کراچی کے جس میں صفائی ستھرائی اور پرانی سیوریج کا تازہ پانی کے ساتھ مکس ہو جانا اور اس طرح کے مسئلے بجلی بھی کراچی کا بھی ایک بہت بڑا مسئلہ ہے جو کہ علاقوں میں کراچی کے اندر موجود جو گوٹھ ہے راشدی گوٹھ اور بھٹائی آباد ان گوٹھوں میںروزانہ12، 12گھنٹے کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ جاری ہے۔
میرے حلقے سے پیپلز پارٹی کے سابق رکن اسمبلی غلام مرتضی بلوچ تھے ،انہوں نے میرے حلقے کے عوام کے لیے کوئی نمایاں کام سرانجام نہیں دیا ہے آج بھی وہی پرانے20سال سے جو مسائل تھے آج بھی موجود ہے۔
ان شاء اللہ تعالی منتخب ہونے کے بعد جو ہماری ترجیحات ہیں یہاں پہ بات ہم ضرور واضح کرتے جائیں کہ ہماری مہم کا ایک بہت بڑا حصہ یہ ہے کہ لوگ تو وعدہ کرتے ہیں کہ یہ ہم کریں گے اور الحمدللہ ہم کیونکہ ڈیلیور کر چکے ہیں میری ایک اور ذمہ داری الخدمت کے 3سال سے ڈائریکٹر میڈیکل سروسز کا اور الخدمت کے تمام اسپتالوں کی ذمہ داری ہے اور ہم نے الخدمت نے اپنے سی او میں نوید علی بیگ صاحب کی رہنمائی میں بہت بڑی تبدیلیاں لانے کی کوشش کی ہے ‘ ہم تو کر چکے ہیں ہم تو ڈیلیور کر چکے ہیں کراچی شہر میں ایک نیٹ ورک ہے ہاسپٹلز کا بنو قابل کا اسکولز کا ہے جماعت اسلامی یہ تمام کام کر چکی ہے ‘ الخدمت جماعت اسلامی کے تحت یہ سب کام ہو رہے ہیں خاص طور مجھے گڈاپ میں آکر ایک اچھی چیز یہ لگی کہ نعمت اللہ خان صاحب کی بڑی عزت اور بڑا احترام ہے ۔ انہوں نے بھی یہاں پہ بہت خدمات کی تھی تو الحمدللہ ا ہمارا جو اہم کام ہے وہ ظاہر ہے سڑکوں کے انفرااسٹرکچر سے لے کے گٹر لائن سے لے کے سیف واٹر یہ 3اہم مسائل ہیں ان 3کے بعد ایجوکیشن اور ہیلتھ تو یہ پانچوں کام ہیں کہ جو کسی بھی انسانی بنیادی معاشرے میں بہت ضروری ہوتے ہیں تو فرسٹ پارٹی پہ کیا جائے گا اللہ کے حکم سے۔
جماعت اسلامی کے ووٹ اس لیے دیں کہ کراچی کی تاریخ اٹھا کے اپنے دل پہ ہاتھ رکھ کے دیکھ لیں کہ اگر کراچی نے کوئی اچھا وقت دیکھا ہے تو جماعت اسلامی کی ہی حکومت میں ہی دیکھا ہے چاہے وہ عبدالستار افغانی ہوں چاہے وہ نعمت اللہ خان ہوں اور اگر ملک میں کوئی اچھا دیکھا ہے وقت ہے تو سراج الحق صاحب کو وزارتوں میں اور بیسٹ بجٹ بنانے والے وزیر کا ایوراڈ سے انھیں نوازا جاتا ہے۔