مزید خبریں

امیدوار برائے صوبائی اسمبلی حلقہ104ضلع وسطی جنید مکاتی کاخصوصی انٹرویو

کراچی بورڈ سے میٹرک‘ایس ایم کالج سے گریجویٹ ہیں
حلقے میں ووٹرز کی تعداد سوا 2لاکھ ہے‘ حلقہ انتخاب میںیوسی جناح ٹائون‘دہلی مرکنٹائل سوسائٹی‘ ایڈمن سوسائٹی ‘ اختر کالونی ودیگر علاقے شامل ہیں‘ پورے کراچی کی طرح گیس کی لوڈشیڈنگ اس وقت سنگین مسئلہ بن گیا ہے۔ اس کی وجہ پرانی لائنیں ختم ہوگئی ہیں‘اختر کالونی میں بجلی کی لوڈشیڈنگ اور پانی کی عدم دستیابی مکینوں کے لیے عذاب بن گئی ہے
2018کے منتخب صوبائی اسمبلی ممبران نے کوئی قابل ذکر کام نہیں کیا‘
جماعت اسلامی اورالخدمت کے تحت اس حلقے میں متعدد فلاحی کام کیے گئے ہیںجن میں بنو قابل پروگرام‘ فلٹر پلانٹ‘ہیلپ سینٹرز نمایاں ہیں‘اپنی یوسی میںاپنی مدد آپ کے تحت کروڑوں روپے سے اسٹریٹ لائٹس ، سیوریج سمیت کئی فوری حل طلب مسائل حل کیے ہیں

ترجیحات:
ملک اور صوبے کے معاشی حالات بہت ابتر ہیں۔ پاکستان کو بچانا ہے تو معاشی حالات بہتر کرنا ہونگے۔ کراچی کی آبادی کو آدھا کردیا گیا ہے‘کراچی کے رہنے والے نوجوانوں کے لیے سرکاری نوکریوں کے دروازے مکمل بند ہیں‘سڑکیں، پارکس ، بجلی بحران سے حلقے کے رہائشیوں کو نکالنا ‘ تعلیم اور صحت بھی ترجیحات میں شامل ہیں۔

عوام جماعت اسلامی کو ووٹ کیوں دیں؟
دراصل ریاست عوام کو ڈیلیور کرنے میں ناکام ہوگئی ہے۔ کراچی کے مینڈیٹ کو محض فروخت کرنے تک کی حد تک رکھا گیا۔ لیکن کراچی کے بنیادی مسائل حل ہونے کے بجائے مزید بڑھ گئے۔ اس کے برعکس جماعت اسلامی نے بغیر کسی اختیارات اور حکومت میں شامل ہوئے بغیر عوام کی ہر سطح پر نمائندگی کی ہے۔ غریب عوام کی ہمیشہ آواز بنی ہے۔ وہ کونسا مسئلہ ہے جس پر جماعت نے عوام کی ترجمانی نہ کی ہو۔