مزید خبریں

تمام خامیوں کے باجود انتخابات ہونے چاہئیں

کراچی (رپورٹ / محمد علی فاروق) جمہوری حکومتوں میں بہت تقائص ہیں تمام خامیوں کے باوجود انتخابات ہونے چاہئیں، سول اور فوجی بیوروکریسی کو قائداعظم کی اسٹاف کالج کوئٹہ کی تقریر کی پاسداری کرنی چاہیے، تمام دیگر اداروں کو منتخب حکومت کی پالیسی پر عمل پیرا ہونا چاہیے، ملک کا مستقبل جناح صاحب کی تقریر کی پاسداری میں ہی ممکن ہے، انتخابات کسی کو پسند ہوں یا نہ ہوں اس کے ہونے سے ہی تبدیلی آتی ہے، آنے والی حکومت کیلیے سب سے بڑا چیلنج یہ ہے کہ وہ کم از کم 5سال سلیکٹر سے اپنے رشتے کو مضبوط رکھے اگر یہ رشتہ بر قرار رہے گا تو ملک بحران کا شکار نہیں ہوگا، انتخابات پر بھروسہ نہیں تو آنے والی حکومت پر کس طرح بھروسہ کیا جاسکتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار وزیر اطلاعات و نشریات مرتضیٰ سولنگی، سینئر صحافی محمود شام، سینئر صحافی مظہر عباس، پرفیسر ڈاکٹر ہما بقائی، ماہر کالم نگار پروفیسر ڈاکٹر توصیف احمد خان، سینئر صحافی آغا مسعود، اینکر پرسن عامر ضیاء، اینکر پرسن نادیہ نقی، سینئر صحافی شیر سانگی، ایڈووکیٹ عدالت عظمیٰ یوسف مولوی، شیر بانو اور کراچی پریس کلب کے صدر سعید سر بازی نے پریس انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ کراچی، وزارت اطلاعات و نشریات کے تحت جمعرات یکم فروری کو نیشنل میوزیم آف پاکستان میںعام انتخابات میں (نئی حکومت کیلیے چیلنجز اور روڈ میپ) کے موضوع پرمنعقدہ سیمینا ر سے شرکاء نے خطاب کیا۔