مزید خبریں

واپڈا ہائیڈروالیکٹرک ورکرز یونین کی یوم شہداء پر تقریب

محکمہ بجلی میں لائن اسٹاف کے مسلسل حادثات ، بھرتیاں بند ہونے کے باعث ہنر مند کارکنوں کا بحران شدت اختیار کرچکا ہے ، حفاظتی سامان کا فقدان اور سیفٹی اصولوں پر عمل درآمد نہ کرنا، کام کا دبائو ، کام پر آنے کا وقت ہے مگر جانے کا کوئی وقت متعین نہیں، افسران کا نازیبا رویہ ، کام کی زیادتی کے باوجود شوکاز، ایل او ای، وارننگ کا جاری ہونا اور دیگر تمام وجوہات کے باعث دوران کام المناک حادثات رونما ہورہے ہیں اور ان کے نہ رکنے کا سلسلہ بدستور جاری ہے ہم شہیدوں کے جنازے اٹھا اٹھا کر تھک چکے ہیں شہیدوں کے لواحقین ہم سے سوال کرتے ہیں کہ یہ سلسلہ آخر کب بند ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار آل پاکستان واپڈا ہائیڈرو الیکٹرک ورکرز یونین سی بی اے کے مرکزی صدر عبداللطیف نظامانی نے لیبر ہال حیدرآباد میں ’’ یوم شہداء‘‘ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر تقریب میں صوبائی سیکرٹری اقبال احمد خان ، اعظم خان ، الہ دین قائمخانی ، نور احمد نظامانی عابد شاہ ، ثروت جہاں، قراتعین صفدر، ناہید اختر، روشن ملک، ساجد اللہ راجپوت، راجہ آفریدی ، اکرم خان ، مہر اللہ خان، حافظ عبدالکریم ، سراج بیگ، ایاز گائیچو بھی موجود تھے۔ قائد مزدور عبداللطیف نظامانی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ ایک جانب جہاں ملازمین شہادت پار ہے ہیں تو دوسری جانب اگر ملازم کی زندگی بچ بھی جاتی ہے تو وہ ہمیشہ کے لیے معذور ہوجاتا ہے اور پھر وہ موت سے بھی زیادہ اذیت میں زندگی گزارتا ہے ہم نے ارباب اختیارات اور حکومتی نمائندوں سے ملاقات کے توسط سے بار بار ملازمین کی بھرتیاں کرنے کا کہا مگر محکمہ بجلی کی انتظامیہ اپنے وعدوں کو وفا کرنے میں ناکام رہی بقیہ ملازمین سے زور زبردستی اور ماورائے قانون کام لیا جارہا ہے جو ملازمین اور ان کے اہل خانہ کے ساتھ ظلم و زیادتی کے مترادف ہے لہذا ہم آج کے اس شہداء کی تقریب کے توسط سے مطالبہ کرتے ہیں کہ فی الفور بھرتیوں پر سے پابندی اٹھا کر ہنگامی بنیادوں پر ملازمتیں دی جائیں تاکہ ہنر مند افراد کی آمد سے محکمہ بجلی کی کارکردگی اور ادارے کی آمدنی میں بھی خاطر خواہ اضافہ ممکن ہوسکے۔ انہوں نے جلسے اور ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ حیسکو کے 476 کم تنخواہ دار ملازمین کو مہنگائی کے اس دور میں دور دراز علاقوں میں ٹرانسفر کردیا گیا ہے ان میں سے متعدد ملازمین بیمار بھی ہیں ان تمام ملازمین کو فوری طور پر ان کے گھروں کے نزدیک ٹرانسفر کیا جائے تاکہ وہ ادارے کا کام ذہنی سکون کے ساتھ کرسکیں۔ بجلی چوری کی بھرپور روک تھام کریں، ریکوری میں اضافہ کریں جس سے ادارہ ترقی کرسکے۔ انہوں نے نگراں حکومت کی جانب سے محکمہ بجلی کے ادارے میں یونین پر پابندی کے عائد کرنے کی سخت الفاظوں میں مذمت کی اور اسے نگراں حکومت کا ماورائے قانونی اقدام قرار دیتے ہوئے پابندی کے خاتمے کا فی الفور مطالبہ کیا اس موقع پر جوشیلے انداز میں کارکنوں نے سخت نعرے بازی کی اور شرکاء نے اپنے مطالبات کے حق میں حیدر چوک کے راستے پر ریلی نکالی اور دھرنا دیا۔ یوم شہداء کے جلسے ملک گیر سطح منعقد ہوئے جبکہ سندھ کی سطح پر کراچی، میرپورخاص، نوابشاہ، سکھر، گھوٹکی، لاڑکانہ، دادو، شکارپور، مورو، ٹھٹھہ اور دیگر شہروں میں بھی منعقد کیے گئے۔