مزید خبریں

عباسی شہید اسپتال پر قبضہ کی کوشش ٹاؤن چیئرمین نے ناکام بنادی

کراچی (رپورٹ: محمد انور) بلدیہ عظمٰی کراچی کے ذمہ دار افسران کی ملی بھگت سے عباسی شہید اسپتال کی لیبارٹری پر ایک مقامی طبی ادارے کے قبضے کی کوشش پر اسپتال کے پیرامیڈیکل اسٹاف کی جانب سے سخت مزاحمت و احتجاج، اسپتال و بلدیہ عظمٰی کے حکام کی غفلت کے خلاف نعرے بازی کی۔ اس دوران لیاقت آباد ٹاؤن کے چیئرمین عبدالحفیظ فراز اپنے عملے کے ساتھ موقع پر پہنچ گئے، ٹاؤن چیئرمین کی مداخلت کے بعد قبضہ کی کوشش کرنے والے افراد وہاں سے چلے گئے۔ تاہم دوبارہ کسی شرپسند عناصر کی طرف سے اسپتال کے امور میں مداخلت کرنے کے خدشات کے تحت عباسی شہید اسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ نے سرکاری سیکورٹی کے ادارے کی خدمات حاصل کرنے کی غرض سے متعلقہ حکام کو خط لکھ دیا لیکن تاحال میٹرو پولیٹن کمشنر اور ڈائریکٹر میڈیکل و ہیلتھ سروسز کی جانب سے کسی قسم کا ایکشن نہیں لیا گیا۔ اسپتال کے عملے کے مطابق 2 روز قبل بعض افراد نے جو اپنے آپ کو ایک نجی لیبارٹری کا اسٹاف بتارہے تھے، میٹرو پولیٹن کمشنر کا زبانی حوالہ دے کر عباسی شہید اسپتال کے لیب اسٹاف کو لیبارٹری سے باہر نکال دیا اور اپنے ساتھ لانے والے لیبارٹری کے سامان کو سرکاری سامان کی جگہ سیٹ کردیا۔ یہ منظر دیکھ کر اسپتال کا دیگر اسٹاف موقع پر پہنچ گیا اور انہوں نے نامعلوم افراد اور اسپتال و بلدیہ عظمٰی کے حکام کی غفلت کے خلاف نعرے بازی کی اور احتجاج کیا اس دوران لیاقت آباد ٹاؤن کے چیئرمین عبدالحفیظ فراز اپنے عملے کے ساتھ موقع پر پہنچے اور صورتحال کا جائزہ لیتے ہوئے لیبارٹری پر قبضہ کرنے والے افراد کو سمجھایا کہ عباسی شہید اسپتال بلدیہ عظمٰی کا ادارہ ہے اس کے امور میں کوئی بھی مداخلت نہیں کرسکتا۔ ٹاؤن چیئرمین کی مداخلت پر قبضہ کرنے کی کوشش کرنے والے افراد وہاں سے چلے گئے۔ بعد ازاں اسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر نسیم نے حکام کو صورتحال سے مطلع کرتے ہوئے اسپتال کی سیکورٹی کے انتظامات سخت کرنے کے حوالے سے مراسلہ لکھ دیا لیکن تاحال نہ تو اس خط کا کوئی جواب دیا گیا اور نہ ہی اسپتال کی سیکورٹی کے لیے انتظامات کیے گئے۔ اس واقعے کے بارے میں معلومات کیلیے جب سینئر ڈائریکٹر میڈیکل و ہیلتھ سروسز ڈاکٹر نادر سے اور میٹرو پولیٹن کمشنر افضال زیدی سے رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی تو دونوں نے موبائل کالز ریسیو نہیں کی۔