مزید خبریں

بد ترین بجلی بحران نے حیدرآباد میں کاروبار کرنا مشکل بنادیا،فاروق شیخانی

حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) حیدرآباد چیمبر آف اسمال ٹریڈرز اینڈ اسمال انڈسٹری کے صدر محمد فاروق شیخانی نے کہا ہے کہ حیدرآباد الیکٹرک سپلائی کمپنی (حیسکو) کی نا اہلی اور غلط پلاننگ کی وجہ سے پورے حیدرآباد کی کاروباری زندگی معطل ہو کر رہ گئی ہے۔ حیدرآباد میں تاریخ کی بد ترین لوڈ شیڈنگ کی جارہی ہے جس کا دورانیہ 10 گھنٹے سے زائدہے اور اِس کے علاوہ غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ بھی کئی گھنٹے پر مشتمل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف بجلی کی قیمتوں کو دیکھیں تو وہ آسمان کو چھو رہی ہیں اور دوسری جانب بجلی کے بلوں کی ادائیگیوں کے باوجود گھریلوں صارفین اور کاروباری مراکز میں بجلی موجود نہیں ہے۔ اس بد ترین لوڈ شیڈنگ سے نہ صرف عام آدمی کی زندگی متاثر ہوئی ہے بلکہ گلی محلے میں موجود عام درزی، استری، فوٹو کاپی، موبائل شاپس، سمیت ہر طرح کے صنعتی شعبے شدید متاثر ہورہے ہیں۔ مزدور کو بجلی نہ ہونے کے باعث کام نہیں مل رہا ، دیہاڑی دار طبقہ کے لیے لوڈ شیڈنگ روزگار کی موت کا کام انجام دے رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بجلی کی بدترین لوڈ شیڈنگ سے واسا کا پورا سسٹم مفلوج ہو گیا ہے، واسا اپنے پمپنگ اسٹیشن چلا کر نہ صارفین کو پانی کی سپلائی دے پا رہا ہے اور نا ہی سیوریج کے مسائل حل کر پارہا ہے، واسا اپنے مالی مسائل کے سبب پمپنگ اسٹیشن کو جنریٹرز پر بھی نہیں چلا پارہا جس کی وجہ سے حیدرآباد شہر کی بیشتر سڑکوں اور کاروباری مراکز پر سیوریج کا پانی جمع ہے جس سے کاروباری طبقہ کاروبار کرنے سے قاصر ہے اور اس کے سبب حکومت پاکستان کو بھی اربوں روپے کا ٹیکس وصولی میں نقصان ہو رہا ہے۔ صدر چیمبر فاروق شیخانی نے کہا کہ پاکستان میں موسم سرما میں بجلی کی کھپت گرمیوں کے مقابلے نصف ہوتی ہے، یعنی اصولاً ملک میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ کم ہونی چاہیے لیکن اس لوڈ شیڈنگ سے صنعتی شعبے میں پروڈکشن میں 30 فیصد تک کمی آگئی ہے جس سے ایکسپورٹ کے آرڈر وقت پر پورا کرنا تقریباً ناممکن ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان ایک طرف بیرونی سرمایہ کاروں کو ملک میں سرمایہ کاری کے لیے دعوت دے رہی ہے لیکن ملک میں موجود کاروباری طبقے، انڈسٹریز اور عام عوام کو بجلی دینے سے قاصر ہے۔ حکومت پاکستان کو یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ بیرونی سرمایہ کار ہمیشہ لوکل سرمایہ کاروں کے فیڈبیک کی بنا پرملک میں سرمایہ کاری نہیں کرتے۔ صدر چیمبر فاروق شیخانی نے وفاقی وزیر برائے توانائی محمد علی سے اپیل کی ہے کہ اس بد ترین لوڈ شیڈنگ کا نوٹس لیا جائے اور اس کا مستقل حل تلاش کیا جائے۔