مزید خبریں

منتظم اعلیٰ محکمہ صحت سندھ کے خلاف شکایات کانوٹس

 

کراچی ( رپورٹ : محمدانور ) نگراں صوبائی وزیر صحت کے اپنے محکمہ کے منتظم اعلیٰ کے خلاف بدنیتی اور نااہلی کی شکایات کا وفاقی حکومت نے نوٹس لے کر سندھ کے چیف سیکرٹری سے تفصیلی رپورٹ طلب کرلی ہے۔ سرکاری ذرائع کے مطابق یہ رپورٹ وفاقی نگراں حکومت کی طرف سے طلب کی گئی ہے۔ ڈرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے سندھ کے سیکرٹری صحت منصور عباس رضوی کے فوری تبادلے کے لیے صوبائی چیف سیکرٹری کو بھی ہدایت کردی ہے۔خیال رہے کہ سندھ کے وزیر صحت اور عالمی شہرت یافتہ گیسٹرولوجسٹ ڈاکٹر سعد خالد نیازنے چیف سیکرٹری سندھ کو ایک خصوصی مراسلے کے ذریعے سندھ کے محکمہ صحت کے سیکرٹری ڈاکٹر منصور عباس رضوی کے بعض اقدامات پر سخت تحفظات کا اظہار کیا تھا۔ صوبائی وزیر نے سندھ کے اسپتالوں کے لیے خریدی جانے والی رپورٹ ٹیسٹنگ مشینوں کی خریداری پر اعتراض کیا تھا اور یہ موقف اختیار کیا تھا کہ چونکہ ان مشینوں کو آپریٹ کرنے والا کوئی نہیں ہے تو انہیں خریدنے کی بھی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ معلوم ہوا کہ ڈاکٹر سعد خالد نیاز نے قطر اسپتال اورنگی ٹاؤن کے لیے چند سال قبل اربوں روپے لاگت کی مشین بغیر استعمال خراب ہونے پر بھی اپنی تشویش کا اظہار کیا تھا۔ ڈرائع کے مطابق صوبائی وزیر نے محکمہ سوشل ویلفیئر اور پبلک ہیلتھ انجینئرنگ میں ایک این جی او جے ڈی سی کو سیلاب زدگان کی امداد کے لیے کروڑوں روپے کی گرانٹ جاری کرنے کا نوٹس لے کر این جی او سے تمام امدادی کاموں کی رپورٹ طلب کی تھی لیکن این جی او نے رپورٹ نہیں دی صوبائی وزیر کو اصل اعتراض اس امر پر تھا کہ این جی او کو اس کا آڈٹ کرانے بغیر کیوں نوازا جارہا ہے لیکن اس سوال کا جواب ملنے سے قبل اسی این جی او کی جانب سے 22 ارب روپے کی گرانٹ کی درخواست کی صوبائی وزیر نے سختی سے مخالفت کی۔لیکن وزیر کی مخالفت کے باوجود سیکرٹری صحت نے مذکورہ سمری کو سندھ کابینہ میں صوبائی وزیر کی منظوری کے بغیر بھجوادیا تاہم خوش قسمتی سے کابینہ نے سمری کو بغیر دیکھے واپس محکمہ صحت کو بھیج دیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت کی ایک اہم شخصیت نے بھی حکومت سندھ کی اس لاپروائی اور بدنیتی پر مبنی اس کارروائی کا نوٹس لیا ہے۔