مزید خبریں

سڈنی ٹیسٹ ‘ قومی اوپنرز صفر پر وپویلین لوٹ گئے

سڈنی میں آسڑیلیا کے خلاف شروع ہوئے تیسرے اور آخری ٹیسٹ میں پاکستان کے دونوں افتتاحی بلے باز صفر پر آئوٹ ہوگئے۔ ٹیسٹ کرکٹ میں پاکستان کیلئے یہ10واں اور کل ملاکر59 واں موقع تھا جب دونوں افتتاحی بلے باز کوئی رن بنائے بغیر پویلین لوٹ گئے ۔عبداللہ شفیق کو مشیل اسٹراک کی گیند پر اسٹیون اسمتھ نے کیچ کیا جبکہ پہلا ٹیسٹ ڈیبیو کرنے والے صائم ایوب کو جوز ہیزلوڈ کی گیند پر وکٹ کیپر ایلکس کیری نے کیچ کیا۔ دونوں افتتاحی بلے بازوں کے صفر پر آئوٹ ہونے کے باوجود پاکستان نے77.1 اوورز میں313 رنز بنائے۔ویسٹ انڈیز کے خلاف کراچی میں دسمبر1980 میں ہوئے ٹیسٹ میں پاکستان کے دونوں افتتاحی بلے باز پہلی مرتبہ صفر کا شکار ہوئے تھے۔ شفیق احمد کو سلوسٹر نے جبکہ صادق محمد کو کولن کرافٹ نے ایل بی ڈبلیو کیا تھا۔ پاکستان کی ٹیم 61.1 اوورز میں128 رنز بناکر آئوٹ ہوگئی تھی اور یہ ٹیسٹ برابری پر ختم ہوا تھا۔ نومبر 1981 میںآسڑیلیا کے خلاف پرتھ میں ہوئے ٹیسٹ میچ میں پاکستان کی ٹیم21.2 اوورز میں62 رنز بناکر آئوٹ ہو ئی جس میں دونوں افتتاحی بلے بازوں کو صفر پر پویلین لوٹنا پڑا۔ مدثر نذر ڈینس للی کی گیند پر وکٹ کیپر جیف مارش کے ہاتھوں کیچ ہوئے جبکہ رضوان الزماں کو ٹیری ایلڈر نے ایل بی ڈبلیو کیا تھا۔ پاکستان کو اس ٹیسٹ میچ میں286 رنز سے شکست ہوئی تھی۔انگلینڈ کے خلاف لیڈز میں اگست 1982 میں پاکستان کو 3وکٹوں سے شکست ہوئی تھی۔ پاکستان کی دوسری اننگ میں دونوں افتتاحی بلے باز اپنا کھاتہ نہیں کھول پائے تھے۔ محسن خان کو باب ویلس کی گیند پر وکٹ کیپر باب ویلس نے کیچ کیا تھا جبکہ مدثر نذر کو باب ویلس کی گیند پر ایان بوتھم کیچ کرنے میں کامیاب رہے تھے۔سینٹ جونس میں ویسٹ انڈیز کے خلاف مئی1993 میں ہوئے ٹیسٹ میچ میں پاکستان کی پہلی اننگ میں د ونوں افتتاحی بلے باز اپنا کھاتہ نہیں کھول پائے تھے۔ شکیل احمد کو کرٹلی امبروز نے ایل بی ڈبلیو کیا تھا جبکہ رمیز راجا کو کوٹنی والش کی گیندپر وکٹ کیپر جونیئر مرے نے کیچ کیا تھا۔دونوں افتتاحی بلے بازوں کے صفر پر آوٹ ہونے کی باوجود پاکستان نے115 اوورز میں326 رنز بنائے تھے۔ یہ ٹیسٹ کسی فیصلہ کے بغیر ختم ہوا تھا۔آسڑیلیا کے خلاف کولمبو میں اکتوبر 2002 میں ہوئے ٹیسٹ میں پاکستان کو41 رنز سے شکست ہوئی تھی۔پاکستان کی پہلی اننگ میں دونوں افتتاحی بلے باز صفر کا شکار ہوئے تھے۔ عمران ںنذیر کو گلین میک گراہ نے ایل بی ڈبلیو کیا تھا جبکہ توفیق عمر جیسن گلسپی کی گیند پر ریکی پونٹنگ کے ہاتھوں کیچ ہوئے تھے۔ پاکستان کے تمام کھلاڑی 65.3 اوورز 279 رنز بناکر آئوٹ ہوئے تھے۔اسی سیریز میں شارجہ میں ہوئے دوسرے ٹیسٹ میچ میں بھی پاکستان کے دونوں افتتاحی بلے باز صفر کا شکار ہوئے تھے۔ عمران نذیر کو گلین میک گراہ کی گیند پر شین وارن نے کیچ کیا تھا جبکہ توفیق عمر کو بریٹ لی نے بولڈ کیا تھا۔ پاکستان کو اس ٹیسٹ میچ میں ایک اننگ اور 198 رنز سے شکست ہوئی تھی۔جنوبی افریقا کے خلاف کیپ ٹاو ن میں فروری 2013 میں ہوئے میچ میں پاکستان کو 4 وکٹوں سے شکست ہوئی تھی۔پاکستان کی دوسری اننگ میں اسکے دونوں افتتاحی بلے باز اپنا کھاتہ کھولنے میں ناکام رہے تھے۔ محمد حفیظ کو ڈیل اسٹین نے ایل بی ڈبلیو کیا تھا جبکہ ناصر جمشید کو ورنن فلینڈر نے اسی طرح آئوٹ کیا تھا۔دبئی میں اکتوبر 2013میں ہوئے ٹیسٹ میچ میں پاکستان کو جنوبی افریقا نے ایک اننگ اور 92 رنز سے شکست دی تھی ۔پاکستان کی دوسری اننگ میں دونوں افتتاحی بلے باز اپنا کھاتہ نہیں کھول پائے تھے۔ شان مسعود کو ڈیل اسٹین نے ایل بی ڈبلیو کیا تھا جبکہ خرم منظور کوورنن فلینڈر کی گیند پر جیک کالیز نے کیچ کیا تھا۔ اس اننگ میں پاکستان نے135.1 اوورز میں326 رنز بنائے تھے۔مائونٹ مونگوئی میں دسمبر 2020 میں نیوزی لینڈ نے پاکستان کو میچ جیتنے کے لئے373 رنز کا ہدف دیا تھا۔ پاکستان کے دونوں افتتاحی بلے باز اپنا کھاتہ نہیں کھول پائے تھے جسکی وجہ سے اسے101 رنز سے شکست ہوئی تھی۔ شان مسعود ٹم ساوتھی کی گیند پر روز ٹیلر کے ہاتھوں کیچ ہوئے تھے جبکہ عابد علی کو ٹرنٹ بولٹ کی گیند پر وکٹ کیپر واٹلنگ کے ہاتھوں کیچ ہوئے تھے۔