مزید خبریں

ـ2023 پاکستان فٹبال کے لیے کامیاب رہا

گزشتہ روز 2023 کا بھی اختتام ہو گیا۔ کھیلوں کی دنیا میں ہلچل سی رہی۔ پاکستان کرکٹ ٹیم بہت زیادہ اپنے شائقین کو اعتماد نہ دے سکی۔ قومی کھیل ہاکی بھی عہدے اؤر کرسی کی چھینا جھپٹی کا شکار رہا۔ البتہ پاکستان فٹبال نارملائز زیشن کمیٹی نے کچھ اہداف پورے کئے۔ گو کے وہ اپنے اصل کام یعنی قومی فیڈریشن کے انتخابات کرانے میں ہنوز نہ صرف ناکام رہے بلکہ انہیں اس سے دلچسپی ہی نہیں ہے۔وہ خوش ہیں کہ 2023 ان کے لیے قابل ذکر ثابت ہوا، جو آنے والے وقت کے لیے دیرپا اثرات چھوڑے گا۔ ہارون ملک، فیفا کی طرف سے مقرر کردہ پاکستان فٹبال فیڈریشن کی نارملائزیشن کمیٹی کی قیادت کر رہے ہیں، انتخابات کے عمل کے ساتھ ساتھ روزمرہ کے کاموں کو بھی کامیابی سے چلا رہے ہیں۔ 2023 فٹبال ٹیم کے لیے قابل ذکر رہا۔ 2023 کے ابتدائی مہینے فٹبال ٹیم کے لیے مشکل گزرے کیونکہ انہیں اپنے تمام میچز میں مسلسل ناکامیوں کا سامنا رہا۔ تاہم، اسٹیفن کانسٹینٹائن کی تقرری کے ساتھ ایک اہم تبدیلی واقع ہوئی۔ اسٹیفن کانسٹینٹائن کی رہنمائی میں ناکامی کے وہ بادل جو ٹیم پر منڈلا رہے تھے، امید کی کرن ثابت ہوئے ۔ایک نئے دور کا آغاز کرتے ہوئے کچھ بہتر نتائج کے ساتھ اختتام کو پہنچے۔ فٹبال کی دنیا میں کونسٹنٹائن کی مہارت کے تحت ٹریننگ سے پاکستانی ٹیم میں تبدیلی آئی۔ یہ پیش رفت اسلام آباد کے جناح اسٹیڈیم میں اس وقت ہوئی، جب ہارون حامد نے کمبوڈیا کے خلاف 1-0 کی اسکور لائن کے ساتھ پاکستان کے لئے تاریخی فتح حاصل کی۔ یہ فتح ایک اہم لمحہ تھا کیونکہ پاکستان نے نہ صرف جیت حاصل کی بلکہ پہلی مرتبہ، فیفا ورلڈ کپ 2026 کوالیفائرز کے دوسرے راؤنڈ میں جگہ بھی حاصل کی۔ فٹبال میں یوتھ ٹیمیں اہم ہیں اور پاکستان فٹبال اس اہمیت کو تسلیم کرتا ہے۔ کوچ سجاد محمود کی قیادت میں، پاکستان انڈر 16 ٹیم نے بھوٹان میں ہونے والی ساف انڈر 16چیمپئن شپ میں غیر معمولی کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 2 فتوحات حاصل کیں لیکن بنگلا دیش کے خلاف سیمی فائنل میں باہر ہو گئی۔ انڈر 19 ٹیم نے نیپال میں ہونے والی ساف انڈر 19چیمپئن شپ میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا، ان کی جیت کا سلسلہ فائنل میں بھارت کے خلاف ختم ہوا۔ پاکستان انڈر 23 نے اے ایف سی انڈر 23 کپ میں حصہ لیا اور قابل ذکر بات یہ ہے کہ پاکستان فٹبال نے ایک ہی سال میں 30 سے زائد بین الاقوامی میچ کھیل کر ایک سنگ میل عبور کیا۔ اس کے علاوہ پاکستان فٹبال نے ملک کے مختلف شہروں میں 4 کامیاب فٹسال قومی کپ کی میزبانی کی ، جس میں 2024 میں باوقار آل پاکستان فٹسال چیمپئن شپ متعارف کرانے کا منصو بہ زیر غور ہے ۔ کھلاڑیوں کی فلاح و بہبود کے عزم کا مظاہرہ کرتے ہوئے، پی ایف ایف چیف میڈیکل آفیسر نے کھیلوں کے دوران شرکت کرنے والے ڈاکٹروں کے درمیان طبی طریقوں کی گہری سمجھ کو فروغ دیتے ہوئے میڈیکل ورکشاپس کا اہتمام بھی کیا۔ متوازی طور پر، فٹ بال کے ماحولیاتی نظام کو جاری ریفری ریفریشر سیشنز کے ذریعے مزید بہتر بنایا جا رہا ہے۔ پاکستان فٹبال فیڈریشن کا انتخابی عمل ایک اہم موڑ پر ہے،۔ پی ایف ایف پہلے ہی پاکستان فٹ بال ریفری ایسوسی ایشن کے انتخابات کروا چکی ہے۔ گو کہ ناقدین نے ان نتائج کو مسترد کردیا ہے۔لیکن کمیٹی کا کہنا ہے کہ اس بات نے عندیہ دیا ہے کہ ضلعی فٹ بال کے انتخابات جنوری 2024 کے آخر میں شروع ہونے والے ہیں۔ ان انتخابات کی شفاف اور شرکتی نوعیت کے ساتھ، پاکستان فٹبال کا مستقبل مزید شاندار دکھائی دیتا ہے۔ ان تمام مندرجہ بالا نکات کی روشنی میں کم از کم 2026 فیفا کوائلئفائر رائونڈ کے لیے پاکستان فٹبال ٹیم کی کامیابی کے لیے قوم دعا گو ہے اور فٹبال کھیل کے دلدادہ و مداح مستقبل میں قومی فٹبال ٹیم کو وکٹری اسٹینڈ پر سبز ہلالی پرچم کے ساتھ دیکھنا چاہتی ہے۔