مزید خبریں

رمضان میں پی ایس ایل اور جوئے کے اشتہارات پرپابندی کامطالبہ

کراچی (سید وزیر علی قادری) عالمی کرکٹ میلوں میں جہاں جوئے و سود سے جڑے اشتہارات کھیل کا حصہ بنتے جارہے ہیں اور یہ ادارے بھاری بھر کم قیمت دے کر اس کو ترویج دے رہے ہیں وہاں پاکستان کرکٹ بورڈ بھی اس عمل میں شامل ہوچکا ہے۔ گزشتہ 2سال میں اس نے غیر ملکی ٹیموں کے ساتھ قومی ٹیم کے میچز کی سیریز کرائی اور پی ایس ایل میں بھی اس کو جاری رکھا اس کو روکنے کی اشد ضرورت تھی۔ تاہم پی ایس ایل کا کچھ حصہ جاری رکھنے کی وجہ سے رمضان کریم کے تقدس کو شدید دھچکا پہنچتا ہے اور ناظرین و شائقین اس سے نالاں ہیں۔ اب جبکہ اس پر حکومت کی جانب سے سرزنش ہوتی نظر آرہی ہے وہیں ساتھ ساتھ پی سی بی کو پی ایس ایل کے میچز رمضان المبارک میں کرانے سے روکا جائے۔ واضح رہے کہ حکومت نے پرتھ ٹیسٹ کی نشریات کے دوران جوا کمپنیوں کے ورچوئل اشتہارات کا نوٹس لیا اور حکومت پاکستان نے آسٹریلیا ٹیسٹ سیریز میں جوئے کی کمپنیوں کے ورچوئل اشتہارات کی بابت پی سی بی سے وضاحت طلب کی ہے۔منسٹری آف انفارمیشن اینڈ براڈ کاسٹنگ نے پرتھ ٹیسٹ میں سیروگیٹ ورچوئل ایڈورٹائزنگ کا نوٹس لیا ہے، اس حوالے سے نوٹس بھی جاری ہوا ، مزکورہ نوٹس پی سی بی، پی ٹی وی اور پیمرا سمیت کئی اداروں کو جاری کیا گیا ہے۔خیال رہے کہ پاکستان میں سیروگیٹ ایڈورٹائزنگ اور جوئے کی کمپنیوں پر پابندی ہے، یہ ہی نہیں پاک نیوزی لینڈ سیریز میں بیٹنگ کمپنی کے اسپانسر کا معاملہ قائمہ کمیٹی میں پہنچ گیا۔ یہ بات بھی مدنظر رہے کہ شاہد آفریدی کا ‘بیٹنگ کمپنی’ کے لوگو والی شرٹ پہننے سے انکار کو اچھا عمل قرار دیا جارہا ہے۔ پرتھ ٹیسٹ میں میدان میں کوئی اشتہار چھپا ہوا نہیں تھا۔ تاہم پاکستان میں سرکاری ٹی وی پر میچ کی نشریات میں جوئے کی کمپنیوں کے اشتہار نظر آئے۔اس ٹیکنالوجی کو ورچوئل ایڈور ٹائزنگ کہا جاتا ہے جس میں سافٹ ویئر کی مدد سے اشتہار لگاتے ہیں، پرتھ ٹیسٹ کے دوران بھی ایسا ہی کیا گیا جس کا نوٹس لے لیا گیا ہے۔منسٹری آف انفارمیشن اینڈ براڈ کاسٹنگ نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے نوٹس میں پی ٹی وی اور کرکٹ بورڈ کو سختی سے پابندی پر عمل کرنے کی تاکیدکی ہے۔نوٹس میں کہا گیا ہے کہ حکومت کی پابندی کی باوجود ٹی وی پر بیٹنگ کمپنیز کے لوگو کیوں آن ائر کیے گئے، اس معاملے کی تحقیقات کرکے ذمہ داروں کا تعین کیا جائے۔