مزید خبریں

سیکریٹری جنرل ایف پی سی سی آئی متنازع بن چکے ہیں

کراچی(کامرس رپورٹر )فیڈریشن آف چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی ایگزیکٹو کمیٹی ممبران نے ایف پی سی سی آئی الیکشن2024 -2025 کے حوالے سے ڈائریکٹر جنرل ٹریڈ آرگنائزیشن(ڈی جی ٹی او) سے فوری تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے ایگزیکٹو کمیٹی اور جنرل باڈی کے اراکین کی ایک قابل ذکر تعداد نے ڈی جی ٹی او کو ایک خط جمع کرایا ہے، جس میں ایف پی سی سی آئی الیکشن 2024-25 کے بارے میں تشویشناک خدشات کو اجاگر کیا گیا ہے۔ ان کے تحفظات کا بنیادی مرکز سیکرٹری جنرل کے طرز عمل کے گرد گھومتا ہے، جنہوں نے ایف پی سی سی آئی کے حق میں نمایاں تعصب کا مظاہرہ کیا ہے۔ انتخابات میں سیکرٹری جنرل کے حالیہ اقدامات نے شکوک و شبہات اور اہم خدشات کو جنم دیا ہے۔ اس کا واضح تعصب جو کہ اس کے سرکلر نمبر 2540 مورخہ 8دسمبر2023 کے مطابق حتمی ووٹر لسٹ سے جائز تجارتی اداروں اور اراکین کو خارج کرنے میں کے سلسلے میں ہے، انتخابی عمل کی دیانتداری پر بری طرح جھلکتا ہے۔ جبکہ بی ایم پی کے ساتھ اس کی سمجھی جانے والی حمایت اس کی غیر جانبداری اور پیشہ ورانہ مہارت پر سوالات اٹھاتی ہے، جیسا کہ اراکین کے خط میں ذکر کیا گیا ہے۔یہ واضح رہنا ضروری ہے کہ سیکرٹری جنرل کے پاس ڈی جی ٹی او کے فیصلے کے بعد حتمی ووٹر لسٹ میں ترمیم کرنے کا کوئی اختیار نہیں ہے، کچھ تجارتی اداروں کو چھوڑ کر اس نے ڈی جی ٹی او کے فیصلے کو پیچھے چھوڑ دیا ہے، جس کی وجہ سے بڑے پیمانے پر تنقید ہوئی اور انتخابی عمل کی ساکھ پر شکوک پیدا ہوئے۔مزید برآں ووٹرز میں غلط معلومات پھیلائی گئی ہیں، جس میں کہا گیا ہے کہ انتخابات کے لیے امیدواروں کو صرف ایگزیکٹو کمیٹی کے اراکین ہی تجویز اور حمایت دے سکتے ہیں تاہم ٹریڈ آرگنائزیشنز رولز (ٹی او آر) واضح طور پر وضع کیا گیا ہے کہ ہر ووٹر کو امیدواروں کی نامزدگی کی تجویز اور دوسرے کا حق حاصل ہے۔حتمی ووٹرز لسٹ پر الیکشن کمیشن کے دستخط نہیں ہیں جس کی وجہ سے سیکرٹری جنرل کی جاری کردہ پوری فہرست ہی غلط ہے۔