مزید خبریں

یوریا کا مارکیٹ سے غائب ہوجانا افسوسناک ہے

کراچی(کامرس رپورٹر )ایف پی سی سی آئی کے صدارتی امیدوار عاطف اکرام شیخ نے کہا ہے کہ یوریا کا مارکیٹ سے غائب ہو جانا افسوسناک ہے۔زخیرہ اندوزمنافع کی خاطر کروڑوںکسانوں کے مسائل بڑھا رہے ہیں جبکہ زرعی و صنعتی پیداوار کو خطرات لاحق ہو گئے ہیں۔ملک کے مستقبل سے کھیلنے والے منافع خوروں کے خلاف فوری کاروائی کی جائے۔ عاطف اکرام شیخ جوپی وی ایم اے کے چئیرمین اور اسلام آباد چیمبر کے صدر بھی رہے ہیں نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ ہر سال گندم کی کاشت کا سیزن شروع ہوتے ہی یوریا کھاد مارکیٹ سے غائب ہو جاتی ہے اور کاشتکاروں کو اسے بلیک مارکیٹ سے مہنگے داموں خریدنا پڑتا ہے۔ یوریا مہنگی ہونے کی وجہ سے اسکا استعمال کم ہو جاتا ہے جس سے پیداوار متاثر ہوتی ہے اور حکومت کو بھاری زرمبادلہ خرچ کر کے گندم درامد کرنا پڑتی ہے۔اس وقت ملک بھر میں کاشتکار سراپا احتجاج بنے ہوئے ہیں اور غذائی صورتحال متاثر ہونے کا اندیشہ ظاہر کیا جا رہا ہے اس لئے ملک کو فوڈ سیکورٹی کے بحران کی طرف دھکیلنے والوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے۔عاطف اکرام شیخ نے کہا کہ ڈسٹری بیوٹرز اور ڈیلرز کو لوٹ مار سے روکنا ضروری ہے جس کے لئے فوری اقدامات کئے جائیں۔مقامی پیداوار میں کمی کے باوجود یوریا کو درامد نہیں کیا جا رہا ہے جو حیران کن ہے۔ ملک میں کھاد کی بلیک مارکیٹ کا سلسلہ ہمیشہ کے لئے ختم کرنے، من مانی قیمتوں کے تعین اور بلیک سمگلنگ کا سلسلہ ہمیشہ کے لئے ختم کرنے کی ضرورت ہے ۔گیس بحران کے سبب مقامی پیداوار میں کمی کی وجہ سے اس وقت ملک میں یوریا کا شارٹ فال پانچ لاکھ ٹن ہے ۔گزشتہ سال کی طرح درامدات قیمتوں میں استحکام اور طلب اور رسد کو متوازن کرنے کے لئے ضروری ہیں۔انھوں نے کہا کہ ماضی کی غلطیوں کو مسلسل دہرانے کا سلسلہ بند کیا جائے تاکہ زرعی معیشت اپنے پیروں پر کھڑی ہو سکے اور گندم درامد کرنے کا سلسلہ روکا جا سکے۔