مزید خبریں

سرکاری سطح پر گولڈ کے شعبے کو نظر انداز کیا گیا ، عمران خان ٹیسوری

کراچی(اسٹاف رپورٹر)فیڈریشن آف پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری( ایف پی سی سی آئی )کے انتخابات میں بزنس مین پینل کی طرف سے نائب صدر کے امیدوار،ٹیسوری گروپ کے مینیجنگ ڈائریکٹر اور معروف تاجر رہنماء محمد عمران خان ٹیسوری نے کہا ہے کہ گزشتہ کئی برس سرکاری سطح پر گولڈ کے شعبے کو نظر انداز کیا گیا،جس کی وجہ سے ہماری سونے کی ایکسپورٹ چند ملین تک محدود رہی ہے ،آخر کیا وجہ ہے کہ سونے کی ایکسپورٹ میں اضافہ نہیں ہورہا ہے، ہم کہتے ہیں حکومت اس شعبے کو صنعت کا درجہ دے اور ایکسپورٹ کے حوالے سے ایس آر اوز میں تبدیلی کردے توہم میں اتنی صلاحیت موجود ہے کہ ہم پڑوسی ملک بھارت کو سونے کی ایکسپورٹ میں پیچھے چھوڑ سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے وزراء￿ سے ملاقات بھی ہوئی ہے اور تمام صورتحال سے آگاہ بھی کیا ہے ،ہم امید کرتے ہیں حکومت آئندہ اس طرح سے پالیسی بنائے گی جس سے سونے کی ایکسپورٹ میں اضافہ ہو سکے کیونکہ ہمارے پاس ہر طرح کے کاریگر اور بہت زیادہ قابلیت موجود ہے تاکہ ملک کو اس فائدہ ہو اور ہنر مندوں کو فائدہ ہو۔ عمران ٹیسوری نے کہا کہ یہ بات ضرور ہے سونا اب مہنگی چیز بن چکا ہے، پہلے لوگ شادی بیاہ میں سونے کے تحائف دیا کرتے تھے اب وہ نہ ہونے کے برابر ہے، جن لوگوں نے پرانے وقتوں میں سونے کی خریداری کی ہے وہ فائدے میں ہیں اور موجودہ حالات میںسونا خریدنا آسان نہیں ہے لیکن ایک محدود طبقہ ہے جوسونا خریدتا ہے، اگر دوسری طرف دیکھا جائے تو سونے میں سرمایہ کاری بڑھی ہے جس سے سونے کے نرخ اوپر گئے ہیں کیونکہ گولڈ مارکیٹ میں سونے کی خریداری زیادہ ہو رہی ہے اور لوگ اسے محفوظ سرمایہ سمجھتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ سرمایہ کاری کا تعلق منافع سے ہوتا ہے ، سرمایہ کار وہیںسرمایہ لگائے گا جہاں اس کا سرمایہ محفوظ ہو، ایسا نہیں ہے کہ رئیل اسٹیٹ سے لوگ نکل کر سونے میں سرمایہ کاری کررہے ہیں ، پاکستان میں اب بھی ٹاپ کے جو دو، تین کام ہیں اس میں رئیل اسٹیٹ اب بھی پہلے نمبر پر ہے۔