مزید خبریں

ـ12ممالک کے کیسز آئی ایم ایف جائزے میں شامل ہیں

کراچی(کامرس رپورٹر)کرغزستان کے سوا تقریباً 12 ممالک ایسے ہیں جن کے کیسز (آرٹیکل-4 مشاورت اور پروگرام کے جائزے) 14 دسمبر تک ایگزیکٹو بورڈ کے ایجنڈے پر ہیں۔یہ ممالک آرمینیا، بنگلہ دیش، بیلجیئم، بینن، کابو وردے، کانگو، کوٹ ڈی آئیوری، مالڈووا، روانڈا، سینیگال، صومالیہ اور سری لنکا ہیں۔ان اجلاسوں میں مختلف پہلو زیرِغور ہوں گے جن میں اقتصادی پیش رفت اور رکن ممالک کی پالیسیوں پر آرٹیکل 4 مشاورت شامل ہے، آئی ایم ایف کے امدادی پیکجز کا بھی ایگزیکٹو بورڈ جائزہ لے گا، مثلاً توسیعی فنڈ سہولت (ای ایف ایف) جس پر اس نے پاکستان کے ساتھ بھی دستخط کیے ہیں۔بقایا پیشگی اقدامات نہ ہونے کی صورت میں عام طور پر آئی ایم ایف کے بورڈ آف ایگزیکٹو ڈائریکٹرز کو عملے کی سطح کے معاہدے کے بعد منظوری کے لیے تقریباً 15 روز کا وقت لگتا ہے۔ پاکستان کے کیس میں پہلی سہ ماہی کے جائزے کے لیے کوئی پیشگی کارروائی باقی نہیں ہے، آئی ایم ایف کے عملے اور پاکستانی حکام کے درمیان 15 نومبر کو اسلام آباد میں پہلے جائزے پر عملے کی سطح پر معاہدہ ہوا تھا۔اس کا مطلب یہ ہے کہ پاکستان کو تقریباً 70 کروڑ ڈالر مل سکیں گے اور اس کی منظوری سے رواں برس جولائی میں 9 ماہ کے لیے دستخط کیے گئے 3 ارب ڈالر کے اسٹینڈ بائی معاہدے کے تحت کل ادائیگی تقریباً ایک ارب 90 کروڑ ڈالر تک پہنچ جائے گی۔ایسا طویل عرصے کے بعد ہوا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ سہ ماہی جائزہ ہموار رہا اور اس کا نتیجہ عملے کی سطح پر معاہدے کے فوری اعلان کی صورت میں نکلا کیونکہ زیادہ تر اہداف حاصل کرلیے گئے تھے۔آئی ایم ایف مشن نے حکام سے مارکیٹ کے مطابق شرح تبادلہ پر واپس آنے کا مطالبہ کیا تھا اور جغرافیائی سیاسی کشیدگی، اجناس کی قیمتوں میں اضافے اور مشکل عالمی مالیاتی حالات کے سبب پیدا ہونے والے خطرات پر روشنی ڈالی تھی۔