مزید خبریں

محکمہ تعلیم نے اسسٹنٹ پروفیسر کی پوسٹنگ اور تنخواہ 10سال سے روک رکھی ہے

کراچی ( رپورٹ \حماد حسین )اکاؤنٹنٹ جنرل سندھ کی بے حسی سراج الدولہ کالج کے انگریزی کے اسسٹنٹ پروفیسر سید محمد حبیب جیلانی کو چھٹیوں کے بعد جوائننگ نہیں دی گئی ،بقایا جات ادا کرنے کے لیے بھی بھاری رشوت طلب کی جارہی ہے ۔ محکمے کی مبینہ مجرمانہ غفلت و لاپروائی کی بنا پر گزشتہ دس سال سے تنخواہ کی بندش و ذہنی اذیت کی وجہ سے شدید معاشی و سماجی اور خطرناک مہلک بیماری کا شکاربھی ہیں۔ اسسٹنٹ پروفیسر سید محمد حبیب جیلانی نے جسارت سے خصوصی گفتگو میں بتایا کہ وہ حکومت سندھ ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ (بی پی ایس 18گریڈ) میں دو سال کی تعلیمی چھٹیوں پر گئے تھے ، سندھ گورنمٹ کے ڈپٹی سیکرٹری رفیق احمد سیتھوسے منظوری کے بعد نوٹیفکیشن لیٹر نمبر ( SO()HE-1)M,29\97 کے تحت دو سال کی رخصت دی گی تھی ، بعد ازاں 2013ء میں اپنی اعلیٰ تعلیم مکمل کر کے چھٹیاں ختم ہونے سے قبل ہی واپس آکر جوائننگ رپورٹ جمع کرائی اور فارمل ریسونگ ، ڈائری نمبر، کمپیو ٹر بارکوڈ اسٹیکر ودیگر دفتری ضروریات کو مکمل کیا ، پوسٹنگ آرڈر کے انتظار کر نے کا کہا گیا اور آج دس سال گزرنے کے بعد بھی پوسٹنگ آرڈر جاری نہیں کیا گیا جبکہ جوائننگ کے دو ماہ بعد ہی تنخواہ روک دی گئی اور نہ ہی تنخواہ روکنے کا کوئی اعتراض و جواز پیش کیا گیا ۔ اس دوران میں ذہنی اذیت کی وجہ سے شوگر اور بلڈ پریشر جیسی موذی بیماریوں میں مبتلا ہوگیا اور اب تو میرے پاؤں بھی شوگر کی وجہ سے خراب ہوچکے ہیں، ڈاکٹروں نے پوائزن پھیلنے کی وجہ سے کاٹنے کا کہا ہے ،بعد ازاں مجھے ایک نوٹیفکیشن جاری کیا گیا جس میں میری تنخواہ تو نہیں بلکہ میرے واجبات کا ایک حصہ اداکرنے کا کہا گیا لیکن باوجود پوری کوشش کے مجھے اکاؤنٹنٹ جنرل سندھ ( اے جی سندھ ) کی جانب سے واجبات ادا نہیں کیے جارہے اور اب محکمے کے نمائندوں کے ذریعے یہ پیغام دیا گیا ہے کہ آ پ واجبات کا نصف حصہ ہمیں بطور نذرانہ ادا کر دیں تو ہم آپ کے واجبات دلوادیں گے ۔ پروفیسر سیدمحمد حبیب جیلانی نے حکومت سندھ کے اعلیٰ حکام سے اپیل کی ہے کہ وہ واجبات کی ادائیگی کے لیے احکامات جاری کریں۔ میرے واجبات کی ادائیگی حکومت کی ذمے داری ہے ۔