مزید خبریں

کندھکوٹ، پولیس کے ہاتھوں قتل ہونے والے ہاری کے قتل گرفتارنہ ہوسکے

کندھکوٹ(نمائندہ جسارت)چند ماہ قبل کرم پور تھانے کی مندھانی چوک کے قریب پولیس کی وردی میں کالی بھیڑوں کے ہاتھوں شہید ہونے والے معصوم دیہاتی غلام حسین جعفری کے قاتل تاحال گرفتار نہیں ہو سکے۔ عدالت کے نوٹس لینے کے باوجود ایس ایس پی کشمور کندھکوٹ میر روحل نے کوئی کارروائی نہیں کی۔ شہدا کے بچے اور ورثا آج بھی سراپا احتجاج ہیں۔ اس سلسلے میں آج گاؤں محمد امین جعفری میں غلام حسین جعفری کے لواحقین، بالاچ، خان محمد، رمضان جعفری، علی دوست جعفری، عمران جعفری، محمد عظیم جعفری اور دیگر نے شہید کے قاتلوں کی گرفتاری کے لیے احتجاجی مظاہرہ کیا اور کہا کہ ہم معزز شہری ہیں، نوجوان کو کرم پور پولیس نے بے دردی سے گولیاں مار کر ہماری جان ہم سے چھین لی۔ ان کا کہنا تھا کہ کچھ اور پولیس والوں نے کچھ دوسرے پولیس والوں کے ساتھ مل کر ہمارے نوجوانوں کو بغیر کسی جرم کے مار ڈالا اور ہم پر ظلم کیا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم مسلسل احتجاج سے تھک چکے ہیں، لیکن کشمور پولیس قاتلوں کو گرفتار کرنے کے بجائے ہم پر تصفیہ کرنے کے لیے دباؤ ڈال رہی ہے۔ قاتلوں کی گرفتاری کے لیے ہم تنگوانی اور لاڑکانہ کی عدالتوں کا دروازہ بھی کھٹکھٹا چکے ہیں، جنہوں نے قاتل پولیس اہلکاروں کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے، لیکن پولیس نے کوئی بہی گرفتاری نہیں کی۔ احتجاج کرنے والے گاؤں والوں نے الزام لگایا کہ قاتلوں کو سیاسی حمایت حاصل ہے۔ ہمیں اس بات کا افسوس ہوتا ہے جو اپنا معمول کا کام کرتے ہیں اور ہمیں دھمکیاں دیتے ہیں۔ ہم چیف جسٹس آف پاکستان اور چیف آف آرمی اسٹاف سمیت اعلیٰ حکام سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ہمارے احتجاج کا نوٹس لیں اور شہدا کے خون کے ساتھ انصاف کریں۔