مزید خبریں

واٹر کارپوریشن کا اداروں سے واجبات کی وصولی کیلیے سخت اقدمات کا فیصلہ

کراچی(ر پورٹ:منیر عقیل انصاری)کراچی واٹراینڈسیوریج کارپوریشن نے نجی اداروں اور ہاؤسنگ سوسائٹیز کے ساتھ وفاقی اور صوبائی اداروں سے واجبات کی وصولی کے لیے سخت اقدامات کا فیصلہ کرلیا ہے۔ وفاقی اور سندھ حکومت کے مختلف اداروں پر واٹراینڈسیوریج کارپوریشن کے اربوں روپے واجب الادا ہیں۔ واٹراینڈسیوریج کارپوریشن واجبات کی ادائیگی کے لیے دونوں حکومتوں کو گزشتہ کئی سال سے یاد دہانی کے خطوط بھیجتی رہی ہے لیکن سرکاری اداروں کے سربراہوں کے کان پر جوں تک نہیں رینگی۔واٹراینڈسیوریج کارپوریشن نے واجبات ادا نہ کرنے والے سرکاری اداروں کے پانی اور سیوریج کنکشن منقطع کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ذرائع کے مطابق کراچی واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن نے نجی اداروں اور ہاؤسنگ سوسائٹیز کے ساتھ ساتھ اب سرکاری اداروں پر واجب الادا اربوں روپے کے واجبات وصول کرنے کے لیے حکمت عملی مرتب کرلی ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ محکمہ آر آر جی کی جانب سے وفاقی اور صوبائی اداروں کو واجبات کی فوری ادائیگی کے لیے خطوط بھیجے گئے ہیں جس میں واٹر کارپوریشن کی جانب سے واضح طور پر کہا گیا ہے کہ عدم ادائیگی کی صورت میں پانی اور سیوریج کے کنکشن منقطع کردیے جائیں گے۔ ذرائع کے مطابق وفاقی ادارے واٹر کارپوریشن کے 2 ارب 35 کروڑ 53 ہزار 884 روپے کے نادہندہ ہیں اسی طرح سندھ کے صوبائی ادارے واٹر کارپوریشن کے ایک ارب 31 کروڑ 39 لاکھ 62 ہزارروپے کے مقروض ہیںجبکہ کے ایم سی کے مختلف محکموں پر واٹرکارپوریشن کے ایک ارب 7 کروڑ 62 لاکھ 70 ہزار روپے واجب الادا ہیں۔ذرائع کے مطابق کنٹونمنٹ بورڈ کو واٹر کارپوریشن کے 46 کروڑ 35 لاکھ 20 ہزار کے واجبات ادا کرنے ہیںکراچی یونیورسٹی کو واجبات کی مد میں واٹرکارپوریشن کو 40 کروڑ 24 لاکھ 90 ہزار ادا کرنے ہیںپاکستان ریلوے پر واٹر کارپوریشن کے 25 کروڑ 98 لاکھ 50 ہزار روپے واجب الادا ہیںکے ایم سی کے محکموں پارکس، عباسی شہید اسپتال، انسٹیٹیوٹ آف ہارٹ ڈیزیز،کارڈیک ایمرجنسی اسپتال،ذوالفقارآباد آئل ٹرمینل اور سلاٹر ہاؤس پر واٹرکارپوریشن کے ایک ارب 7 کروڑ 62 لاکھ 70 ہزار روپے واجب الادا ہیںاسی طرح سائٹ لمیٹڈ کو واجبات کی مد میں ایک ارب 24 کروڑ 11 لاکھ 42 ہزار،پاک سوئس ڈش کو 43 لاکھ 54 ہزار، گورنمنٹ کالج آف ٹیکنالوجی کو 29 لاکھ 28 ہزار روپے ادا کرنے ہیں۔ذرائع کے مطابق مذکورہ اداروں نے گزشتہ 10 سال سے زائد عرصے سے نہ ہی پانی کا بل ادا کیا اور نہ ہی سیوریج کے بل ادا کیے، جبکہ واٹر کارپوریشن کی جانب سے واجبات کی ادائیگی کے لیے بھیجے گئے خطوط کا جواب تک نہیں دیا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ صرف اسٹیل مل پر واٹر کارپوریشن کے 10ارب روپے سے زائد کے واجبات ہیں،ذرائع نے بتایا کہ واٹر کارپوریشن نے وفاقی اور صوبائی اداروں کو واجبات کی فوری ادائیگی کے لیے فائنل نوٹس جاری کردیا،واجبات ادا نہ کرنے والے اداروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
کراچی ( رپورٹ: محمدانور) وفاقی،صوبائی حکومتوں اور صنعتی اداروں پر کراچی واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن کے 58 ارب روپے کے بقایا جات واجب الادا ہیں۔ یہ واجبات پانی اور سیوریج کے بلوں کی مد میں گزشتہ کئی سال کے ہیں تاہم اب کراچی واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن نے( کے ڈبلیو اینڈ ایس سی) ان کی وصولیابی کے لیے7دن کی مہلت کے نوٹسز کے اجراکا حتمی فیصلہ کرلیا ہے۔ اس ضمن میںڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹر ریونیو و ریکوری عمران زیدی نے بتایا کہ مذکورہ نادہندہ اداروں کو آئندہ 48 گھنٹے میں نوٹسز پہنچ جائیں گے جس کے بعد7 دن کی مہلت ختم ہوتے ہی پانی اور نکاسی آب کے کنکشن منقطع کردیے جائیں گے یہ بات کراچی واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن کے ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹر نے بدھ کے روز”جسارت” کو بتائی۔ انہوں نے کہا کہ فیڈرل گورنمنٹ کے مختلف اداروں پر 26 ارب روپے کے واجبات ہیں جبکہ سندھ گورنمنٹ کے مختلف محکموں پر 13 ارب روپے بلدیہ عظمیٰ کراچی سمیت مختلف بلدیاتی اداروں پر ایک ارب روپے کے بقایا جات ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ فیڈرل گورنمنٹ کے بقایا جات میں سب سے بڑا نادہندہ پاکستان اسٹیل مل ہے جس پر10 ارب روپے کے واجبات ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ان بقایا جات کی وصولیابی کے لیے کارپوریشن کے چیف ایگزیکٹو آفیسر سید صلاح الدین احمد نے سخت ہدایات بھی جاری کردی ہیں۔خیال رہے کہ واٹر کارپوریشن کے نادہندہ اداروں میں کراچی کے شہریوں کو لوٹنے والی کے الیکٹرک بھی شامل ہے جس پر 75 کروڑ روپے کے بقایا جات ہیں۔