مزید خبریں

یورپی انسانی حقوق کمیشن عالم کفر کیلیے کام کرتا ہے،مسلمانوں کیلیے نہیں

کراچی (رپورٹ: قاضی جاوید) یورپی انسانی حقوق کمیشن عالم کفر کے لیے کام کرتا ہے، مسلمانوں کے لیے نہیں‘ یورپی یونین اسرائیل اور امریکا کی لونڈی ہے‘ غاصبانہ قبضہ فلسطین پر ہوا‘ خون بھی وہاں کے عوام کا بہہ رہا ہے‘ عالم اسلام کوئی قابل قدر کام کرنے سے قاصر ہے ‘ امریکی شہ پر چھوٹی سی ریاست ہونے کے باوجود اسرائیل نے پوری عرب دنیا کو اپناغلام بنایا ہوا ہے۔ ان خیالات کا اظہار امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق، ماہرمعاشیات ڈاکٹر شاہد حسن اور جے یوآئی کے مرکزی سیکرٹری جنرل، سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری نے جسارت کے اس سوال کے جواب میںکیا کہ ’’یورپی یونین کا انسانی حقوق کمیشن اسرائیل کی بمباری پر فلسطین کو دفاع کا حق کیوں نہیں دیتا؟‘‘ سراج الحق نے کہا کہ عالم کفر کی تمام انسانی حقوق کی تنظیمیں غیر مسلموں کے مفادات کے لیے کام کرتی ہیں اور مسلمانوں کے لیے نہیں‘ انہیں اپنا سمجھنا ایسا ہی ہے جیسے ریت کے سمندر میں پانی کی تلاش کرنا۔ یورپی یونین مسلمانوں کی ہوتی تو اس میں ترکی فعال کر دار ادا کرتا لیکن ترکی کو یونین کی رکنیت بہت مشکل سے ملی ہے۔ اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق بھی اب تک اسرائیل کے خلاف کھل کر بیان نہیں دے سکے ہیں۔ یہ ادارے سیاسی سودے بازی کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں۔ دوسر ی جانب عالم اسلام بھی فلسطینیوں کے لیے کو ئی قابل قدر کام نہیں کر سکا ہے ۔ اسرائیل کے ہاتھوں فلسطینی مجاہدین کی گرفتاری ان کے ساتھ ناروا سلوک، انہیں ہلاک کیے جانے اور ان کی لاشوں کی بے حرمتی کیے جانے کے مناظر انتہائی پریشان کن ہیں‘ فلسطینیوں کو بمباری کر کے اجتماعی طور پرقتل کیا جا رہا ہے اس پر مسلم امہ کی خاموشی انتہائی شرمناک ہے۔ ڈاکٹر شاہد حسن نے کہا کہ یہ کیسے ممکن ہے کہ اسلامی ممالک اس مشکل کی گھڑی میں فلسطین کے لیے خاموش تماشائی بنے رہیں اور امریکا و یورپی یونین سمیت پورا عالم کفر فلسطینیوں کے ساتھ کھڑا ہو جائے۔ فلسطینیوں پر یہ ظلم نیا نہیں ہے‘ وہ 75 برس سے تواتر کے ساتھ یہ ظلم برداشت اور اس کا مقابلہ کر رہے ہیں لیکن اگر آپ مشرق وسطیٰ کے نقشے میں اسرائیل کو تلاش کریں تو بہت مشکل سے یہودیوں کی یہ ریاست نظر آئے گی لیکن اس چھوٹی سی ریاست نے پورے عالم عرب کو اپنا غلام بنا رکھا ہے۔ یورپی یونین کے ممالک پر عالم اسلام کا کو ئی دباؤ نہیں ہے لیکن اسرائیل کے ساتھ امریکا اور یورپی یو نین کھڑا ہے ۔عالم اسلام اب تک” او آئی سی” اپنا بھرپور اجلاس منعقد نہیں کر سکا تو وہ کیسے اسرائیل کا مقابلہ کرے گا۔ مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ یورپی یونین توفلسطین کی حمایت ہی نہیں کررہا‘ وہ تو فلسطینیوں کے واجب القتل ہو نے کا اعلان کر رہا ہے۔اسی لیے عالم اسلام کو یہی کہنے کی ضرورت ہے کہ فلسطینیوں نے اسرائیلی جارحیت کا مقابلہ کرتے کرتے اور مظالم برداشت کرتے کرتے، طویل عرصہ گزار دیا ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ فلسطینیوں کے صبر کا پیمانہ لبریز ہوچکا تو انہوں نے یہودی ریاست کو منہ توڑ جواب دیا ہے جو حماس کا حق ہے۔ امریکا، یورپی یونین اور پوری دنیا کو حماس کے حملوں کی حمایت اور اسرائیلی درندگی کی مذمت کرنی چاہیے۔ اسرائیل کی جارحیت حد سے بڑھ چکی‘ حماس کے جوابی حملے فطری ہیں‘ یورپی یونین یہودیوں اور امریکا کی لونڈی بن گئی ہے‘ قبضہ فلسطین پر ہوا‘ خون مسلمانوں کا بہہ رہا ہے‘ مسلمانوں کے قبلہ اوّل پر صہیونیوں کا قبضہ ہے‘ مسلم اُمہ اور او آئی سی کیوں خواب غفلت کا شکار ہے۔ جمعیت علما اسلام نے فلسطینی بھائیوں کی حمایت کی ہے اور آئندہ بھی ہر فورم پر آواز بلند کرتی رہے گی۔