مزید خبریں

عالمی کپ، پاکستان نے سب سے بڑا ہدف حاصل کرلیا

حیدرآباد کے راجیو گاندھی انٹر نیشنل اسٹیڈیم، اپل، حیدرآباد میں ہوئے میچ میں پاکستان نے48.2 اوور میں چار وکٹ پر 345 رن بناکر جیت اپنے نام کی۔ سری لنکا نے اس میچ میں پہلے بلے بازی کرتے ہوئے مقررہ 50 اوور نو وکٹ پر 344 رنز بنائے تھے۔ پاکستان کو یہ اسکور عالمی کپ میں بعد میں بلے بازی کرتے ہوئے جیت کے لئے بنایا گیا سب سے بڑا اور ایک روزہ بین الاقوامی کرکٹ میں میں بعد میں بلے بازی کرتے ہوئے جیت کیلئے دوسرا سب سے بڑا اسکور ہے۔
اس سے پہلے عالمی کپ میں بعد میں بلے بازی کرتے جیت کیلئے بنایا گیا سب سے بڑا اسکور آئرلینڈ نے بنایا تھا۔ بنگلور میں 2 مارچ 2011 کو ہوئے میچ میں انگلینڈ نے پہلے بلے بازی کرتے ہوئے مقررہ 50 اوور میں آٹھ وکٹ327 رنز بنائے تھے۔ آئرلینڈ نے 49.1 اوور میں سات وکٹ پر 329 رنز بناکر میچ تین وکٹ سے جیتا تھا۔ایک روزہ بین الاقوامی کرکٹ میں بعد میں بلے بازی کرتے ہوئے پاکستان کا جیت کیلئے بنایا گیا سب سے بڑا اسکور49 اوور میں چار وکٹ پر 349 رنزہے جو اس نے آسڑیلیا کے خلاف لاہور میں31 مارچ2022 کو بنایا تھا۔ اس میچ میں پہلے بلے بازی کرتے ہوئے آسڑیلیا نے50 اوور میں آٹھ وکٹ پر 348 رنز بنائے تھے۔
پاکستان اور سری لنکا کے درمیان ہوئے میچ میںچار بلے بازوں سنچریاں اسکور کیں۔ عالمی کپ میں یہ پہلا اور ایک روزہ بین الاقوامی کرکٹ میں تیسرا موقع تھا جب ایک میچ میں چار کھلاڑیوں نے سو سے زیادہ رنز کی اننگز کھیلی۔
سری لنکا کی جانب سے کسل مینڈس نے 124 منٹ میں77 بالوں پر 14 چوکوں اور چھ چھکوں کی مدد سے122 رنز بنائے جبکہ سدیرا سمارا وکرما139 منٹ میں89 بالوں پر گیارہ چوکوں اور دو چھکوں کی مدد سے108 رنز بنانے میں کامیاب ہوئے۔ پاکستان کی جانب سے عالمی کپ میں پہلا میچ کھیل رہے، عبداللہ شفیق نے150 منٹ میں103 بالوں پر دس چوکوں اور تین چھکوں کی مدد سے113 رنز بنائے تھے جبکہ محمد رضوان193 منٹ میں121 بالوں پر آٹھ چوکوں اور تین چھکوں کی مدد سے131 رنز بنانے میں کامیاب رہے تھے۔ سری لنکا کو اس میچ میں چھ وکٹ سے شکست ہوئی تھی۔
پاکستان اور آسڑیلیا کے درمیان لاہور میں10 نومبر1998 کو ہوئے میچ میں پہلی مرتبہ ایک میچ میں چار بلے باز سنچریاں بنانے میں کامیاب رہے تھے۔اس میچ میں پاکستان کی جانب سے اعجاز احمد(165 منٹ میں109 گیندوں پر بارہ چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے 111 رنز) اور محمد یوسف (139 منٹ میں111 گیندوں پر14 چوکوں کی مدد سے 100 رنز) سنچریاں بنانے میں کامیاب رہے تھے جبکہ آسڑیلیا کی جانب سے ایڈم گلکرسٹ (144 منٹ میں، 104 گیندوں پر12 چوکوں کی مدد سے103 رنز) اور ریکی پونٹنگ ( 187منٹ میں129 گیندوں پر دس چوکوں کی مدد سے آوٹ ہوئے بغیر124 رنز) سنچریاں بنائی تھیں۔ یہ اس میچ آسڑیلیا نے چھ وکٹ سے جیت اپنے نام کی تھی۔
بھارت اور آسڑیلیا کے درمیان ناگپور میں30 اکتوبر2013 کو کھیلے گئے میچ میں بھی چار کھلاڑیوں کو سنچریاں بنائی تھیں۔ اس میچ میں ہندوستان نے چھ وکٹ سے کامیابی حاصل کی تھی۔ آسڑیلیا کے لئے شین واٹسن نے104 منٹ میں94 گیندوں پر 13 چوکوں اور تین چھکوں کی مدد سے102 رنز اور جارج بیلی نے139 منٹ میں114 گیندوں پر13 چوکوں اور چھ چھکوں کی مدد سے156 رنز بنائے تھے۔بھارت کیلیے شیکھر دھون نے152 منٹ میں102 بالوں پر گیارہ چوکوں کی مدد سے پورے سو رنز بنائے تھے جبکہ ورات کوہلی104 منٹ میں66 گیندوں پر18 چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے115 رنز بناکر ناٹ آوٹ رہے تھے۔