مزید خبریں

ایک ارب 25کروڑ روپے کے اخراجات ، سڑکیں پھر بھی ٹوٹ پھوٹ کا شکار

کراچی ( رپورٹ: محمدانور) بلدیہ عظمیٰ کراچی رواں مالی سال کے دوران سڑکوں فٹ پاتھوں، چوراہوں اور انٹر سیکشنز کی مرمت اور دیکھ بھال کے لیے 75 کروڑ روپے خرچ کررہی ہے جبکہ بڑی سڑکوں پر روشنی کے انتظامات کے لیے 25 کروڑ روپے اور ان سڑکوں سے بارش کے پانی کی نکاسی کے لیے بھی کروڑ روپے خرچ کررہی ہے۔ تاہم اس کے باوجود کراچی کی بیشتر سڑکیں فٹ پاتھ پل اور راؤنڈ اباؤٹ ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں ، اسی طرح شہر کی تقریباً تمام سڑکیں روشنی سے محروم رہتی ہیں، اسی طرح موسم برسات میں اسٹورم ڈرینج نظام کی خرابی کے سبب سڑکوں پر پانی جمع رہنے کی عام شکایات رہا کرتی ہیں۔ کے ایم سی کی بجٹ دستاویزات کے مطابق بلدیہ عظمیٰ کا محکمہ انجینئرنگ ٹیکنیکل سروسز سڑکوں کے نظام کو بہتر رکھنے کے لیے مجموعی طور پر ایک ارب 25 کروڑ روپے اس سال بھی خرچ کررہی ہے۔ تاہم رواں مالی سال کے تین ماہ گزر جانے کے باوجود سڑکوں، فٹ پاتھوں، چوراہوں اور انٹر سیکشنز کو درست کرنے کا کام تک شروع نہیں کیا جاسکا جبکہ تمام بڑی سڑکیں اور پل روشنی سے ہنوز محروم رہتے ہیں جس کی وجہ سے حادثات ہونے کے خدشات بھی رہتے ہیں جبکہ لوگ مختلف حادثات کا شکار بھی ہوا کرتے ہیں۔ محکمہ انجینئرنگ کی عدم توجہ کی وجہ سے کئی پلوں کی ریلنگ اور سپورٹنگ آئرن بھی ہیرؤنچی اکھاڑ کر لے جا چکے ہیں۔لیکن بلدیہ عظمیٰ کا محکمہ سٹی وارڈن اور بالخصوص انجینئرنگ خاموش تماشائی بنا رہتا ہے۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ میئر مرتضیٰ وہاب اور ڈپٹی میئر سلمان عبداللہ مراد اگر اس طرف توجہ دیں تو یہ مسائل بھی ختم ہوسکتے ہیں۔