مزید خبریں

فرض نماز اور قیام اللیل میں فرق

فرض نمازوں کی ندا بشر ہی لگاتے ہیں ، جبکہ قیام اللیل کی ندا رب العالمین لگاتے ہیں ۔
فرض نمازوں کی ندا ہر شخص سنتا ہے ، جبکہ قیام اللیل کی ندا بعض لوگ ہی محسوس کرتے ہیں ۔
– فرض نمازوں کی ندا
(حي على الصلاة ،حي على الفلاح) ہے ۔
جبکہ قیام اللیل کی ندا
( ھل من سائل فأعطیہ….)
ہے کوئی سوال کرنے والا میں اسے عطا کر دوں ؟
فرض نمازیں تمام مسلمانوں پر فرض ہیں ۔
جبکہ قیام اللیل صرف اللہ کے چُنے ہوئے مؤمن ہی ادا کرتے ہیں ۔
فرض نمازیں بعض لوگوں کی دکھاوے کی نذر ہو جاتی ہیں ۔
جبکہ قیام اللیل چھپ کر اورصرف اللہ کی رضا کے لیے ادا کی جاتی ہے ۔
فرض نمازوں کو ادا کرتے وقت مسلمان دنیاوی سوچوں میں مگن اور شیطانی وسوسوں میں مبتلا رہتا ہے ۔
جبکہ قیام اللیل میں مؤمن دنیا سے منقطع اور آخرت کی فکر میں مگن ہو جاتا ہے ۔
فرض نمازوں میں مسلمان مسجد میں دوسروں سے ملاقات میں مشغول ہو جاتا ہے ،
جبکہ قیام اللیل میں مؤمن اللہ سے ملاقات کا شرف اور اس سے کلام اور سوال کا متلاشی رہتا ہے ۔
فرض نمازوں میں دعا قبول ہونے کا علم نہیں ۔
جبکہ قیام اللیل میں اللہ نے خود اپنے بندوں سے دعا کی قبولیت کا وعدہ کیا ہے ۔
قیام اللیل اس خوش نصیب کو حاصل ہوتی ہے جس سے اللہ کلام کرنا چاہتا ہو،اور اسکےغم سننا چاہتا ہو ،کیونکہ وہ اپنے اس مؤمن بندے کے سب سے زیادہ قریب ہوتا ہے ۔
پس خوش قسمت ہے وہ شخص جس نے اللہ ذوالجلال والاکرام کی طرف سے بھیجا گیا دعوت نامہ حاصل کیا اور اس کے سامنے بیٹھ کر باتیں کیں اور اس سے
مناجات کی لذتیں حاصل کیں۔
جب آپ رات کے آخری پہر اندھیروں میں اپنے مالک الملک کے سامنے پیش ہوں تو بچوں والا اخلاق اپنائیں ۔
کہ جب بچہ کوئی چیز مانگتا ہے تو نہ ملنے پر وہ روتا ہے ، یہاں تک کہ حاصل کر لیتا ہے ۔ پس آپ بھی اپنے رب سے بچوں کی طرح مانگیں ۔