مزید خبریں

کردار کیا ہے؟

قرآن کریم میں سورہ مومنون کی ابتدائی آیات میں مومنین کی صفات بتائی گئی ہیں۔ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے:
’’یقیناً فلاح پائی ہے ان لوگوں نے جو اپنی نمازوں میں خشوع اختیارکرتے ہیں۔ لغویات سے دور رہتے ہیں۔ زکوٰۃ کے طریقے پر عامل ہوتے ہیں۔ اپنی شرم گاہوں کی حفاظت کرتے ہیں، سوائے اپنی بیویوں کے اور ان عورتوں کے جو ان کی مِلک یمین میں ہوں کہ ان پر (محفوظ نہ رکھنے میں) وہ قابل ملامت نہیں ہیں۔ البتہ جو اس کے علاوہ کچھ اور چاہیں وہی زیادتی کرنے والے ہیں۔ اپنی امانتوں اور اپنے عہدو پیمان کا پاس ولحاظ رکھتے ہیں اور اپنی نمازوں کی محافظت کرتے ہیں۔ یہی لوگ وہ وارث ہیں جو میراث میں فردوس پائیں گے اور اس میں ہمیشہ رہیں گے‘‘۔ (المومنون: 1-10)
ان ابتدائی دس آیتوں کے نزول کے بعد نبی اکرمؐ نے ارشاد فرمایا:
’’مجھ پر دس ایسی آیتیں نازل ہوئی ہیں کہ اگر کوئی ان کے معیار پر پورا اترجائے تو یقیناً جنت میں جائے گا‘‘۔ (احمد، ترمذی، نسائی، حاکم)
درج بالا آیات میں بیان کردہ صفات ایک مومن کے لیے ہدایت کا مکمل نقشہ پیش کرتی ہیں۔ اس پر عمل کرنے کے نتیجے میں انسان کے اخلاق میں نکھار پیدا ہوتا ہے اور اس کے لیے فلاح حاصل کرنا آسان ہوجاتا ہے۔
کردار کیا ہے، اس کی حیثیت کیا ہے اور اس کی شناخت کس طرح کی جائے؟ اس کو سمجھنے کے لیے ہم اس کو دو حصوں میں تقسیم کرسکتے ہیں: 1۔انفرادی کردار، 2۔اجتماعی کردار۔
انفرادی کردار کے چند پہلو
اظہار: لباس، تحریر وتقریر
ذوق: کھانا پینا، گھر اور گھریلو اشیا
باطن: علم، افکارو نظریات، احساسات و جذبات
اجتماعی کردار
1۔گھریلو زندگی: بیوی بچوں سے تعلقات، ضروریات کی تکمیل، تعلیم و تربیت کا نظم، آخرت کی جواب دہی کا احساس بیدار کرنا
2۔معاشرتی زندگی: علاقے، شہر اور ملک والوں کے ساتھ تعلقات، ان کے حقوق کی ادائی اور معاہدوں کو پورا کرنا اور ان کی خلاف ورزی سے احتراز کرنا۔
3۔معیشت، معاشرت، تعلیم، حکومت وسیاست: تمام محاذوں پر اللہ کی مرضی کو مقدم رکھنا اور اس کے سامنے جواب دہی کا احساس ہونا۔
جب ہم فرد واحد کی شخصیت کی بات کرتے ہیں تو پہلے مرحلے میں اس کی ظاہری چیزیں ہمارے سامنے آتی ہیں، جن میں اس کا لباس اور اس کی گفتگو بھی شامل ہے۔ دورانِ گفتگو میں اْس کی فکر، علم، نظریہ، جذبات اور احساسات واضح ہوتے ہیں۔ یہ تمام چیزیں انسان کے کردار واخلاق کی عکاس ہوتی ہیں۔ مزید آگے بڑھ کر جب ہم اس کے گھر کا مطالعہ کرتے ہیں تو وہاں پاکی، طہارت، نفاست و نظامت اور اس کے ذوق کی نشان دہی ہوتی ہے۔ گھر اور گھر کی اشیا، ان کا سلیقہ مندی کے ساتھ استعمال، گھر کی بناوٹ اور سجاوٹ، کن چیزوں کو استعمال کرنے سے وہ گریز کرتا ہے اور کن چیزوں کو وہ استعمال میں لاتا ہے، یہ بھی اس کے اخلاق وکردار کی عکاس ہیں اور وہ ساری باتیں بھی قابل لحاظ ہیں جو اس کی سماجی زندگی سے تعلق رکھتی ہیں۔