مزید خبریں

حجاب کا تصور ایک پوری تہذیب کی نمائندگی کرتا ہے ، ڈاکٹر فہمیدہ الیاس

فیصل آباد(وقائع نگارخصوصی)جماعت اسلامی کی ضلعی ناظمہ ڈاکٹر فہمیدہ الیاس نے یوم حجاب کے موقع پر اپنے بیان میں کہا ہے کہ حجاب کی مخاطب صرف عورت نہیں معاشرے کا ہر فرد ہے، آج حالات و واقعات اس بات کو ثابت کر رہے ہیں کہ ہر دور میں اسلام کے دیے ہوئے ضابطے ہی معاشرے کے استحکام اور تحفظ کی ضمانت ہیں۔ حالیہ لاہوراور رانی پور کے واقعات نے اس تلخ حقیقت کو ثابت کیا ہے ، دوسری جانب بہاولپور یونیورسٹی کے واقعے نے قوم کو بری طرح ہلاکر رکھ دیا ہے، حجابی تہذیب کے برخلاف مخلوط نظام تعلیم کی خرابیاں سر چڑھ کر بول رہی ہیں۔انہوں نے کہا اس ضمن میں جماعت اسلامی حلقہ خواتین اس سال4 ستمبر عالمی یوم حجاب کو چادر اور چار دیواری کے تحفظ کے عنوان کے نام کر رہی ہیں، اسلام آباد کی نور مقدم ہو یا آج کی رضوانہ، رانی پور کی فاطمہ ہو یابہاولپور یونیورسٹی اسکینڈل، ہر واقعے نے ہمارے سر شرم سے جھکا دیے ہیں، جس معاشرے میں خوف خدا نہ ہو، شرم وحیا نہ ہو، قانون کا ڈر نا ہو، طاقت کا غلط استعمال ہو وہاں کمزور کا استحصال ایک معمول بن جاتا ہے، عالمی یوم حجاب کے موقع پر ہم حکمرانوں اور متعلقہ اداروں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ امہات المومنین کی سیرت کو ہر شعبہ ہائے زندگی میں بطور نمونہ سامنے رکھا جائے، خواتین اور بچیوں کے ساتھ زیادتی میں ملوث مجرمان سمیت فاطمہ، رضوانہ اور دیگراقعات کے ذمے داران اور ان کے سہولت کاروں کو عبرتناک سزا دی جائے، چائلڈ لیبر کے قوانین کو فعال کیا جائے، ان پر سختی سے عمل درآمد کرایا جائے اور مجرمان کو سخت سزائیں دی جائیں۔ انہوں نے کہا خواتین کے اسلامی حقوق اور آئین پاکستان میں درج حقوق کی پاسداری کی جائے، تعلیمی اداروں میں منشیات کا بڑھتا ہوا استعمال اور غیر اخلاقی سرگرمیاں لمحہ فکر ہیں اس کی روک تھام کے لیے فوری اور مربوط اقدامات کیے جائیں۔ ضلعی ناظمہ ڈاکٹرفہمیدہ الیاس نے کہا ہم سیاست میں انتقام کے قائل نہیںخصوصاً لوگوں کے گھروں میں گھس کر چادر ا ورچار دیواری کا تقدس پامال کرنا، خواتین کو حراساں کرنا خواتین کے خلاف نازیبا زبان استعمال کرنا انتہائی تکلیف دہ ہے، میڈیا کو ضابطہ اخالق کا پابند بنایا جائے اور پیش کیے جانے والے ڈراموں کے ذریعے چادر اور چار دیواری کا احترام، تحفظ اور خواتین کے ساتھ عزت و تکریم کے رویوںکو فروغ دیا جائے۔ انہوں نے کہا عالمی سطح پر ہم او آئی سی کی تنظیم سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ حجاب پر پابندی کے امتیازی قوانین کو ختم کروانے کے لیے اقدامات کرے۔