مزید خبریں

کتابوں کی عدم دستیابی کیخلاف حیدرآباد میں طلبہ کا احتجاج

حیدرآباد (اسٹاف رپور ٹر) حیدرآباد کے تحصیل لطیف آباد کے دیہی اسکولوں میں سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ کی جانب سے نصابی کتب نہ مل سکیں، جس کی وجہ سے ہوسڑہ، زلپک، نارجیل کے علاقوں کے سرکاری اسکولوں کے طلباءو طالبات کی تعلیم شدید متاثر ہونے لگی ہے۔ متاثرہ سرکاری تعلیمی اداروں میں گرمیوں کی تعطیلات کے 23 دن مکمل ہونے کے باوجود سینکڑوں طلباءبغیر کتابوں کے ا سکولوں میں بیٹھ کر پڑھے بغیر گھروں کو لوٹنے سے پریشان ہیں جبکہ سرکاری کتابیں سکولوں کے باہر بک اسٹالوں سے مہنگے داموں باآسانی دستیاب ہیں۔ محکمہ تعلیم کی ایسی تعلیم دشمن پالیسی کے خلاف زیل پاک ہائی سکول کے سینکڑوں طلباءنے سکول کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا احتجاج کرنے والے طلباءکا کہنا تھا کہ سکول کھلے ہوئے تقریباً ایک ماہ ہو گیا ہے لیکن انہیں تاحال کتابیں نہیں ملیں جس کی وجہ سے ان کی پڑھائی شروع نہیں ہو سکی۔ ان کا کہنا تھا کہ غریب طلباءکتابیں نہیں خرید سکتے
جس کی وجہ سے ان کا تعلیمی سال برباد ہو رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اسکول کے باہر کتابوں کی دکان کھلی ہوئی ہے، جہاں سے کتابیں مہنگے داموں فروخت ہو رہی ہیں، جو خریدنا غریب طلبہ کے بس میں نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ محکمہ تعلیم کتابیں فراہم نہیں کر رہا جس کی وجہ سے سکول انتظامیہ بے بس ہو کر رہ گئی ہے اور طلباءسخت پریشان ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ زیل پاک ہائی سکول میں جلد از جلد کتابیں پہنچائی جائیں تاکہ طلباءکا تعلیمی سال بچ سکے،بصورت دیگر اسکول کے تمام طلباءمحکمہ تعلیم کے خلاف ٹنڈو محمد خان روڈ پر دھرنا دیں گے۔