مزید خبریں

نظام تعلیم کی بہتری کیلیے انقلابی اقدامات کیے جائیں،آل پرائیوٹ اسکول

ٹنڈوالٰہیار(نمائندہ جسارت)آل پرائیویٹ اسکولز سندھ نے نگراں صوبائی وزیر تعلیم سندھ میڈم رعنا حسین کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ نظام تعلیم کو بہتر بنانے کے لیے انقلابی اقدامات کی ضرورت ہے۔ انہوںنے کہاکہ نگراں صوبائی وزیر تعلیم سندھ میڈم ر عنا حسین کے دور میں جدید نظام تعلیم رائج ہو سکے گا اور اسکولوں سے باہر بچوں کو بھی تعلیم حاصل کرنے کے مواقع میسر آسکیں گے جس سے چائلڈ لیبر کا خاتمہ بھی ممکن ہو سکے گا کیونکہ مہنگائی اور غربت کی وجہ سے اکثر والدین نے اپنے بچوں کی تعلیم چھڑوا کر انہیںموٹر ورکشاپس،ہوٹلز اور گھروں میں کام پر لگوا دیا ہے جس کی وجہ سے کم عمر گھریلو ملازمین پر تشدد کے واقعات بھی بڑھتے جا رہے ہیں تعلیم کے بغیر نہ تو کوئی ملک ترقی کر سکتا ہے اور نہ ہی معاشرے میں بہتری آسکتی ہے تعلیم حاصل کرنے کیلیے نبی ﷺ نے بھی بہت زور دیا ہے اور ان کا ارشاد ہے کہ انسان کو علم حاصل کرنے کیلیے اگر چین بھی جانا پڑے تو جائے کیونکہ علم ہی انسان کو اندھیروں سے نکال کر روشنی کی طرف لاتا ہے صوبہ سندھ کے بچوں کوعلم سے آراستہ کرنے کیلیے تمام وسائل بروکار لائے جائیں تا کہ صوبے سے نا خواندگی کا خاتمہ کیا جا سکے نگراں حکومت سے عوام نے تعلیم کے میدان کے علاوہ صحت،کھیل اور دیگر شعبوں میں ترقی اور بہتری کی امیدیں لگائی ہوئی ہیں اور ان شاء اللہ نہ صرف صوبے سندھ میں بلکہ پورے ملک میں بہت جلد ترقی ،خوشحالی اور اس کے ثمرات نظر آنا شروع ہو جائیں گے تعلیم کے شعبے سے وابستہ افراد ہی تعلیمی مسائل حل کرنے کیلیے اقدامات کر سکتے ہیں کیونکہ سابقہ دور میں تعلیم کے لیے کوئی خاطر خواہ اقدامات نہیں کیے گئے اپنی مدد آپ کے تحت نجی تعلیمی ادارے تعلیم کو عام کرنے کا مشن جاری رکھے ہوئے ہیںاور لاکھوں طلبہ کو زیور تعلیم سے آراستہ کر رہے ہیں نگراں صوبائی وزیر تعلیم سندھ نجی تعلیمی اداروں کے مسائل کو حل کرنے پر بھی خصوصی توجہ دیں تا کہ ملک میں شرح خواندگی کو بڑھانے میں مدد مل سکے۔
حیدرآباد ،ہندوپنچائت کا احتجاج
حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) ضلع ہندو پنجایت حیدرآباد کی جانب سے جڑانوالہ واقعے کے خلاف گزشتہ روز حیدرآباد پریس کلب کے سامنے ڈاکٹر سری چند راجاو دیگر کی قیادت میں احتجاجی مظاہرہ کیا۔اس موقع پر رہنماؤں نے کہا کہ ہندو پنچایت جڑوالہ واقعے کی شدید مذمت کرتی ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ جڑانوالہ واقعے کی جوڈیشل انکوائری کرائی جائے اور مسیحی برادری کی عبادت گاہوں اور ان کے گھروں کو پہنچنے والے نقصان کا ازالہ کیا جائے۔