مزید خبریں

آزادی صحافت: جدہ، ریاض اوردمام میں پاکستانی صحافی برادری کی تقریبات

دنیا بھرکی طرح سعودی عرب کے شہرجدہ ، ریاض اور دمام میں بھی آزادی صحافت کا دن منایا گیا۔ صحافت کےعالمی دن کے موقع پرجدہ شہرکی دو ممتازصحافیوں کی نمائندہ تنظیموں پاکستان جنرنلسٹس فورم (پی جےایف) اورپاک اوورسیزمیڈیا (پی اوایم ایف) نے بھر پور یکجہتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے تقریبات کا اہتمام کیا جس میں صحافی برادری کے علاوہ معروف سماجی شخصیات نے بھی شرکت کی۔ .
پاکستان جرنلسٹس فورم جدہ: چیئرمین امیر محمد خان کا تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ گزشتہ دو سالوں میں پاکستان میں صحافیوں کے قتل میں اضافہ ہوا ہے پاکستان آزادی صحافت میں مسلسل تنزلی کی طرف ہے. ہمیں حقیقی صحافت کو فروغ دینے کی ضرورت ہے. صحافت میں چھپی کالی بھیڑیں یقیناً صحافت پر لگا داغ ہیں جس کو شکست متحد ہو کر ہی دی جاسکتی ہے۔
پاکستان جرنلسٹس فورم کے ایگزیکٹو ممبر خالد چیمہ نے بھی اظہار خیال کیا انکا کہنا تھا کہ صحافت کے عالمی دن کے موقع پر پوری دنیا میں حق گو اور دیانت دار صحافیوں کو سلام پیش کرتا ہوں. انکا مزید کہنا تھا کہ قلم فروش، مردہ ضمیر، اپنے منصب کے ساتھ خیانت اور صحافت کے نام پر چند افراد نے پوری صحافتی کمیونٹی کو شرمندہ کر رکھا ہے. آج کے دن ملکر یہ کوشش کریں کہ صحافت میں چھپی کالی بھیڑوں کو بے نقاب کریں گے۔ فورم کے ایگزیکٹو ممبر محمد عدیل نے بھی خطاب کیا۔
پاک اوورسیزمیڈیا فورم جدہ: پیٹرن انچیف سید مسرت نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کی جانب سے 3 مئی کو ہرسال آزادی صحافت کا دن منایا جاتا ہے۔ صحافت کو پاکستان کی ریاست کا چوتھا ستون تصور کیا جاتا ہے۔ مگر صد افسوس کہ یہ ستون آج بھی عدم تحفظ اورغیرتسلی بخش صورتحال سے دوچار ہے۔ صحافیوں کے لیے کام کرنے والی تنظیم ’رپورٹرز ود آؤٹ بارڈرز‘ نے دنیا کے 180 ممالک میں سے 70 فیصد میں صحافیوں کے لیے ماحول کو ’ابتر‘ قرار دیا ہے جبکہ صرف 8 ممالک میں اس ماحول کو ’اچھا‘ قرار دیا گیا ہے۔ سالانہ رپورٹ میں ’رپورٹرز ود آؤٹ بارڈرز‘ نے ناروے کو صحافیوں کے لیے سب سے ’بہترین‘ اور شمالی کوریا کو سب سے ’برا‘ قرار دیا۔ چیئرمین چودھدری محمد ریاض گھمن اورصدرشعیب الطاف کے علاوہ دیگر صحافی بھی تقریب میں شریوک ہوئے. پاکستان سے آئے نامور صحافی ریاض بھٹی نے بھی اظہار خیال کیا۔
پاک یونائیٹڈ میڈیا فورم سعودی عرب ریاض: عابد شمعون چاند نے کہا وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ جہاں زندگی کے دیگر شعبہ جات کا کردار محدود ہوتا چلا جا رہا ہے وہاں صحافت کے شعبہ کی آزادی کو بھی محدود اور مسدود کرنے کے لئے حلیہ گری کی جاتی ہے کیونکہ طاقتور طبقہ کے لئے کھرا سچ سننا بہت مشکل ہے جو صحافی اور صحافتی ادارے دباؤ لالچ خوف کو مسترد کر کے عوام تک حقائق پہنچاتے ہیں وہ پیغمبرانہ طریق پر ہیں اور یہی صحافی اور صحافتی ادارے سوسائٹی کا وقار ہیں شعبہ صحافت بیداری شعور انسانی حقوق کے تحفظ اور قدرتی آفات سے شہریوں کو محفوظ بنانے کیلئے ہمیشہ اپنا ذمہ دارانہ کردار ادا کرتا ہے۔ فیصل اکرم گیلانی نے کہا ادیب اور شاعر نے کہا آج کل کے سائنسی اور جدید تقاضوں سے ہم آہنگ دور میں زرائع ابلاغ کو جو اہمیت حاصل ہے وہ پچھلے ادوار میں کبھی حاصل نہیں رہی ۔ لیکن ساتھ ساتھ صحافیوں کی ذمہ داریوں میں بھی اضافہ ہو چکا ہے لہٰذا ہم اپنی صحافی برادری سے جس قدر توقعات رکھتے ہیں اسی قدر ان کی سچائی اور لگن کو بھی ملحوظ خاطر رکھنے کی بھی ضرورت ہے۔
نوجوان صحافی ارشد علی غوری نے اپنے خصوصی پیغام میں کہا کہ 3مئی آزادی صحافت کا عالمی دن ھے۔ آئیے عہد کریں کہ ایماندارانہ اور پُر امن صحافت کو فروغ دیں گے۔ظلم وجبر کے خلاف آواز اٹھانا اکثر جرم بن جاتا ہے ظلم کے اس دور میں مظلوموں کی آواز بنے اور حاکم وقت کے سامنے حق کا جھنڈا بلند رکھنے میں ہمیشہ پیش پیش رہیں آج یہ عہد کریں کہ اپنے پیارے وطن پاکستان کی تعمیرو ترقی کے لئے اپنا کردار ادا کریں گے ظالم کے خلاف مظلوم کی آواز بنیں گے۔ سچ کہنے اور چھاپنے سے گریز نہیں کریں گے۔ آج عالمی یومِ صحافت پر شُہداۓ صحافت کو سلام پیش کرتے ہوئے ان کے بلند درجات کیلئے دعاگو ہوں ۔
دمام سے جویریہ اسد معروف صحافی اینکر پرسن کا کہنا ہے کہ آزاد پاکستانی میڈیا نے پاکستان میں سول سوسائٹی کے خلاف جاری کریک ڈاؤن کی رپورٹنگ اور مزاحمت کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا ہے جس کے نتیجے میں کی اہم صحافیوں کو گرفتار کیا گیا، آزاد نشریاتی اداروں پر ایئر ویوز پر پابندی، اور ایک نئے “ضابطہ اخلاق” کی آڑ میں سنسر شپ، آزادی صحافت پر حملہ بھی کیا گیا ‎یوم صحافت پر میں یہ پیغام دینا چاہتی ہوں آزاد میڈیا ملک کی ترقی میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔اس کا تحفظ ریاستی اداروں کی ذمہ داری ہے مگر صحافیوں کو بھی اپنی اخلاقیات اور ذمہ داری کو جاننا چاہیے کہ وہ رپورٹنگ کے دوران منصفانہ اور غیر جانبدارانہ رہیں۔
معروف سماجی اور کاروباری شخصیت ملک راشد پرویز اعوان نے آزادی صحافت کے عالمی دن کے موقع پر اپنے بیان میں کہا ہے کہ شرف انسانی کی حرمت ، فرد ، کی سلامتی، شہری مساوات، آزادی اظہار اور بنیادی انسانی حقوق کے تحفظ کے لئے صحافت کا شعبہ اہم کردار ادا کر رہا ہے اور ہر دور میں صحافیوں نے حق گوئی کی بھاری قیمت ادا کی ہے اور حق گوئی کی پاداش میں کئی صحافی جان سے بھی گئے شعبہ صحافت قومی سلامتی کے تخفظ حقیقی جمہوریت کے فروغ سسٹم کی قباحتوں کی نشاندہی اور قانون کی بالادستی کے لئے جدوجہد کر رہا ہے صحافت کا پلیٹ فارم مظلوم اور دکھی انسانیت کیلئے انصاف کی فراہمی کی ایک امید بھی ہے جب مظلوم پر شنوائی کے سب دروازے بند ہو جاتے ہیں تو ان حالات میں بھی صحافت کا دروازہ کھلا رہتا ہے۔