مزید خبریں

ایوان اور عدالت کا ٹکرائو ملک کیلیے نیک شگون نہیں ، سراج الحق

لاہور(نمائندہ جسارت)امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے خبردار کیا ہے کہ آئینی اداروں نے آپس میں لڑائی بند نہ کی تو یہ گلی کوچوں میں چلی جائے گی، انارکی پھیلے گی اور کسی کے ہاتھ کچھ نہیں آئے گا۔ ایوان اور عدالت کا ٹکرائو ملک کے لیے نیک شگون نہیں۔منصورہ سے جاری بیان میں انھوں نے کہا کہ پارلیمنٹ، عدلیہ اور انتظامیہ میں گہرے اور وسیع اختلافات نے ملک کا مستقبل دائو پر لگا دیاہے، ایک طرف عوام مہنگائی کی آگ میں جل رہے ہیں، راشن کے حصول کے لیے جانیں جا رہی ہیں، دوسری جانب حکمران طبقے کو اپنی لڑائیوں سے قطعی فرصت نہیں۔ انھوں نے کہا کہ ایوان اور عدالت باوقار انداز اختیار کریں تو معاملات مثبت جانب بڑھ سکتے ہیں اور سیاسی جماعتیں کسی ایک نقطہ پر متفق ہو سکتی ہیں۔ اتحادی حکومت اور پی ٹی آئی کی جنگ جاری رہی تو رہی سہی جمہوریت بھی ختم ہو سکتی ہے۔سراج الحق نے کہا کہ مسائل کا حل شفاف انتخابات ہیں اور اس کے لیے اسٹیک ہولڈرز میں اتفاق رائے ضروری ہے ، اتفاق کے بغیر الیکشن ہوئے بھی تو لڑائیاں جاری رہیں گی اور حالات میں بہتری کی توقع نہیں۔ انھوں نے کہا کہ جماعت اسلامی نے تمام پارلیمانی جماعتوں کو مذاکرات کے لیے منصورہ کا پلیٹ فارم استعمال کرنے کی دعوت دی ہے، ہم لڑائیوں کے خاتمے کے لیے اپنے تئیں سیاست دانوں سے رابطوں کا آغاز بھی کرنے جا رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ 2 صوبوں میں انتخابات کے بجائے پورے ملک میں ایک ہی روز الیکشن ہونے چاہییں، مرکز اور2صوبوں میں نگراں حکومتیں قائم کی جائیں۔ پی ڈی ایم اور پیپلزپارٹی اسمبلیوں کی قربانی دیں اور انھیں تحلیل کریں، پی ٹی آئی بھی قومی انتخابات کی ایک تاریخ پر متفق ہو جائے۔ انھوں نے کہا کہ سیاسی لڑائیاں سیاست دانوں کو ہی حل کرنا ہوں گی، اگر سیاست دانوں نے ہوش کے ناخن نہ لیے تو ملک میں رہی سہی جمہوریت کا بھی خاتمہ ہو سکتا ہے۔امیر جماعت نے کہا کہ سینیٹ سے ربا کے خلاف قرارداد پاس ہونے کے ایک دن بعد اسٹیٹ بینک کی جانب سے شرح سودمیںاضافہ انتہائی افسوس ناک اور حکمرانوں کی پالیسی کو واضح کرتا ہے۔ وفاقی شریعت عدالت کے فیصلے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے حکومت شرح سود جاری رکھنے پر بضد ہے، سود اللہ اور اس کے رسولؐ کے خلاف جنگ ہے ، اس کے ہوتے ہوئے معیشت کسی صورت بہتر نہیں ہو سکتی، جماعت اسلامی سودی معیشت کو ختم کرانے کے لیے ہر ممکن جدوجہد کرے گی۔سراج الحق نے ’’گوادر کو حق دو تحریک‘‘ کے روح رواں مولانا ہدایت الرحمن بلوچ کی رہائی کے لیے عدالت عظمیٰ جانے اور گوادر کے عوام کے حقوق کے لیے یکم مئی سے ملک گیر تحریک کا آغاز کرنے کا بھی اعلان کیا۔ انھوں نے کہا کہ وہ خود یکم مئی کو گوادر میں احتجاجی جلسے میں شرکت کریں گے اور عوام سے خطاب کریں گے۔ انھوں نے الیکشن کمیشن پر بھی زور دیا کہ کراچی میں بلدیاتی انتخابات مکمل کر کے ملک کے سب سے بڑے شہر کے باسیوں کو بااختیار شہری حکومت دی جائے، کراچی کے عوام نے جماعت اسلامی کو مینڈیٹ دیا اور ان شاء اللہ شہر کا میئر بھی جماعت اسلامی کا ہو گا۔سراج الحق نے کہا کہ جماعت اسلامی نے اپنا انتخابی منشورپیش کر دیا ہے اور عوام تک رسائی کے لیے گھر گھر دستک مہم کا بھی آغازکیا ہے۔ جماعت اسلامی کے کارکنان کرپشن فری اسلامی پاکستان کا پیغام گھر گھر پہنچائیں۔ انھوں نے کہا کہ 75سالہ تجربات سے مسائل حل نہیں ہوئے، پاکستان میں اسلامی نظام کا نفاذ اور عدل و انصاف کی حکمرانی قائم کرنا ہو گی۔ آئین ہی قوم کا مشترکہ ڈاکومنٹ ہے اس پر سب کو متفق ہونا ہو گا۔ کرپشن ،سودی معیشت کا خاتمہ ہو جائے، وسائل کی منصفانہ تقسیم ہو اور گڈ گورننس قائم ہو جائے تو ملک کو بیرونی قرضوں کی ضرورت نہیں، صرف جماعت اسلامی ہی ملک کو موجودہ مسائل سے نجات دلانے کی اہلیت رکھتی ہے، باقی سبھی پارٹیاں بری طرح ایکسپوز ہوگئیں ہیں، حکمران ٹولہ جھوٹے نعرے لگا کر عوام کو بے وقوف بناتا ہے، اب ان کی دکانداری مزید نہیں چلے گی۔