مزید خبریں

قانون میں ترمیم،ڈھائی ارب سے زاید کے کرپشن ریفرنسز نیب کو واپس بھیج دیے گئے

کراچی(نمائندہ جسارت) نیب آرڈیننس میں ترمیم کے بعد احتساب عدالتوں سے کیسز ختم ہونے لگے ‘ ایک ماہ کے دوران ڈھائی ارب روپے سے زاید کرپشن کے ریفرنسز نیب کو واپس بھیج دیے گئے۔ وفاقی اردو یونیورسٹی کے فنڈ میں 100 ملین روپے سے زاید کی کرپشن کا کیس واپس بھیج دیا گیا‘ ملزمان میں سابق وائس چانسلر وفاقی اردو یونیورسٹی ڈاکٹر ظفر اقبال و دیگر ملزم نامزد تھے، سابق ڈائریکٹر کے ڈی اے ناصر عباس و دیگر کے خلاف ریفرنسز نیب کو واپس بھیج دیے گئے ‘ ناصر عباس و دیگر کے خلاف 354 ملین روپے سے زاید کی کرپشن کے ریفرنسز زیر سماعت تھے ‘سابق ڈی جی کے ڈی اے ناصر عباس ان ریفرنسز میں مفرور ہیں‘ مفرور ملزمان سے متعلق نیب قانون کے مطابق کارروائی کرے گا‘ معذور بچوں کے فنڈ میں 250 ملین روپے کی کرپشن کا ریفرنس نیب کو واپس بھیج دیا گیا‘ نیب کو واپس بھیجے جانے والے دیگر ریفرنسز میں زمینوں کی غیر قانونی الاٹمنٹ کے ریفرنس بھی شامل ہیں‘ احتساب عدالت نے نیشنل بینک سوک سینٹر برانچ میں 400 ملین کی خورد برد
کا ریفرنس بھی واپس بھیج دیا‘ دیگر ملزمان جن کے ریفرنسز واپس بھیجے گئے ہیں‘ ان میں سیف اللہ بلو، آصف صدیقی اور ہارون اقبال شامل ہیں ‘منظر امام مہکری ،اعجاز احمد بلوچ اور کرم دین پنہیار کے خلاف زیر سماعت ریفرنس واپس نیب کو ارسال کیے گئے‘ عدالت نے ان ریفرنس میں جیلوں میں قید ملزمان کی ضمانتیں منظور کرلیں۔ عدالت کا کہنا تھا کہ تمام ملزمان کے خلاف 500 ملین روپے سے کم کی کرپشن کے ریفرنسز زیر سماعت تھے ‘ نیب آرڈیننس میں حالیہ ترمیم کے بعد احتساب عدالت کو اب ان ریفرنس کی سماعت کا اختیار نہیں ہے‘ نیب ان ملزمان کے خلاف اب متعلقہ فورم سے رجوع کرے۔
نیب ترامیم