مزید خبریں

نئی سٹی کونسل کو ملازمین کے 8 ارب روپے کے بقایا جات بھگتنے ہونگے

کراچی ( رپورٹ‘محمد انور) نو منتخب بلدیہ عظمیٰ کراچی کی سٹی کونسل کو چارج سنبھالتے ہی ریٹائرڈ ملازمین کے8 ارب روپے سے زائد کے قرضے کی ادائیگی کے بوجھ کا سامنا کرنا پڑے گا تاہم حکومت سندھ بلدیاتی انتخابات کے باوجود اس رقم کا بندوبست نہیں کرپا رہی ہے۔ سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ بلدیہ عظمیٰ کراچی کے نو منتخب میئر اور ڈپٹی میئر کو مالی بحران کے باعث مجموعی طور پر ڈیڑھ لاکھ روپے ماہانہ تنخواہ ادا کرنے کے لیے بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔ بلدیہ کراچی اپنے3 ہزار229 اور7 ضلعی میونسپل کارپوریشن و ملحقہ اداروں کے ریٹائرڈ ملازمین کی پینشن اور دیگر بقایا جات کی ادائیگی کی ذمے دار ہے، اس طرح اس پر8072 ملازمین کے لیے مجموعی طور پر8 ارب 4 کروڑ 72 لاکھ روپے کی پینشنرز کی مقروض ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ صوبائی حکومت کی طرف سے منظور شدہ آکٹرائے ضلع فنڈ اور دیگر گرانٹ کا اجرا وقت پر نہ کیے جانے سے ان بقایا جات میں اضافہ بھی ہورہا ہے۔ صوبائی کابینہ نے3 ماہ قبل کے ایم سی پینشنرز کے بقایا جات کی ادائیگی کے لیے10 ارب روپے کا بیل آؤٹ پیکج جاری کرنے کی منظوری بھی دی ہے مگر تاحال اس فیصلے پر عمل درآمد نہیں کیا گیا، جس سے پینشنرز میں تشویش بھی پائی جاتی ہے۔