مزید خبریں

حکمراں عوام کو تحفظ فراہم نہیں کرسکتے تو گھر چلے جائیں، سراج الحق

پشاور/ لاہور(نمائندگان جسارت)امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ پشاور پولیس لائنز مسجد دھماکا وفاقی و صوبائی حکومتوں اور سیکورٹی اداروں کی ناکامی ہے۔ نیشنل سیکورٹی کونسل نے گزشتہ عرصے میں جو فیصلے کیے عملدرآمد نہیں ہوا۔ عوام کے جان و مال، عزت و آبرو کی حفاظت حکومت کی آئینی ذمے داری اور حلف کا تقاضا ہے، یہ ذمے داری پوری نہیں ہوتی تو حکمران ناکامی کا اعتراف کریں اور گھر چلے جائیں۔ وزیرخارجہ بلاول زرداری نے دورہ روس سے قبل اعلان کیا کہ وہ ماسکو سے مسئلہ افغانستان پر بات کریں گے، ان سے کہنا چاہتا ہوں افغانستان والے اپنے ملک کو سنبھال لیں گے، یہ ان کی ذمے داری ہے،آپ اپنی فکر کریں۔ پی ڈی ایم، پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی کرسی اور مفادات کے لیے برسرپیکار ہیں، سیاسی پارٹیاں آپس میں لڑنے کے بجائے ملک پر توجہ دیں اور عوام کا سوچیں۔ حکمرانوں کو پیغام دینا چاہتا ہوں کہ قوم مزید انھیں برداشت نہیں کر سکتی، وہ وقت قریب ہے جب لوگوں کا ہاتھ نااہل حکمرانوں کے گریبانوں میں ہو گا۔ حکومت نے عوام کا جینا حرام کر دیا، لوگ ایک طرف ایک لیٹرپیٹرول اور چند کلو آٹا خریدنے کی سکت نہیں رکھتے، دوسری جانب بدامنی کی چکی میں پس رہے ہیں۔ قوم جاننا چاہتی ہے کہ مرکزی اور صوبے کی نگران حکومت کے پاس خیبرپختونخوا کو بدامنی سے بچانے کے لیے کیا منصوبہ ہے؟۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے لیڈی ریڈنگ اسپتال پشاور میں دھماکے کے زخمیوں کی عیادت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ امیر جماعت نے زخمیوں کو گلدستے پیش کیے اور ان کی جلد صحت یابی کے لیے دعا کی۔ انھوں نے شہدا کی درجات کی بلندی کے لیے بھی دعا کی اور لواحقین سے اظہار ہمدردی کیا۔ انھوں نے اعلان کیا کہ الخدمت فائونڈیشن شہدا کے بچوں کی تعلیمی کفالت کرے گی۔ امیر جماعت نے خیبرپختونخوا پولیس کو دہشت گردی کا مقابلہ کرنے، لیڈی ریڈنگ اسپتال کے ڈاکٹرز ، عملے اور الخدمت فائونڈیشن کے رضاکاروں کو دھماکے کے فوری بعد بہترین خدمات سرانجام دینے پر خراج تحسین پیش کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پوری قوم شہدا کے لواحقین کے غم میں برابر کی شریک ہے۔ سابق ایم پی اے خیبرپختونخوا اسمبلی عنایت اللہ خان، نائب امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا مولانامحمد اسماعیل، سیکرٹری جنرل خیبر پختونخوا عبدالواسع، امیر ضلع بحراللہ خان ایڈووکیٹ اور صدر الخدمت فائونڈیشن خیبر پختونخوا خالد وقاص بھی ان کے ہمراہ تھے۔امیر جماعت نے کہا کہ مسجد اللہ کا گھر اور امن کی جگہ ہے، اس میں دھماکے کرنا ظلم ہے، دھماکے کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ انھوں نے کہا کہ مسجد دھماکے میں اب تک 100لوگ شہید ہو چکے جن میں پولیس کے علاوہ عام شہری بھی شامل ہیں۔ اس واقعے کا ایک پہلو یہ بھی نکلتا ہے کہ دھماکے کے بعد ڈاکٹرز اور الخدمت کے رضا کاروں نے پوری مستعدی کے ساتھ ریلیف سرگرمیاں سرانجام دیں جو اس بات کی علامت ہے کہ پاکستانی قوم ایک عظیم قوم ہے اور دہشت گردی کے واقعات اس کے قومی، ملی اور اسلامی جذبے کو شکست نہیں دے سکتے۔ انھوں نے کہا کہ ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ دھماکے کے بعد مرکزی حکومت پورے ملک میں سوگ کا اعلان کرتی، لیکن ایسا نہیں ہوا۔ انھوں نے کہا کہ قوم متحد ہو کر تمام مشکلات سے باہر نکل سکتی ہے، سیاست دان آپسی لڑائیوں کے بجائے ملک کی بہتری پر توجہ دیں۔سراج الحق نے کہا کہ پی ڈی ایم اور پیپلزپارٹی کی حکومت پی ٹی آئی کی ناکام پالیسیوں کا تسلسل ہے۔ ٹرائیکا نے مل کر ملک کو معاشی، سیاسی اور سماجی طور پر تباہ کیا، انھوں نے استعماری طاقتوں اور آئی ایم ایف کی غلامی اختیار کی اور اداروں کو ناکام بنایا، کرپشن اور سود جاری رکھنے پر حکمران جماعتوں کا اتفاق ہے۔ جب بھی مشکل وقت آیا حکمران اشرافیہ نے غریب عوام سے قربانی طلب کی، مگر یہ اپنا پروٹوکول اور سرکاری اخراجات پر عیاشیاں کم کرنے کو تیار نہیں۔ حکمرانوں سے کہتا ہوں کہ اب کی بار وہ خود قربانی دیں۔ جماعت اسلامی عوام کے حقوق کے تحفظ کے لیے میدان میں ہے، مہنگائی کے خلاف تحریک میں آئندہ دنوں میں مزید تیزی لائیں گے، قوم ملک کو اسلامی فلاحی ریاست بنانے کے لیے جماعت اسلامی کا ساتھ دے۔