مزید خبریں

چھینی گئی سیٹوں اور ووٹ کے تحفظ کیلیے آخری حد تک جائینگے،حافظ نعیم الرحمن

کراچی(نمائندہ جسارت) امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ بلدیاتی انتخابات میں اہل کراچی نے جماعت اسلامی پر بھر پورا عتماد کا اظہار کیا ہے ، جماعت اسلامی نے ہی سب سے زیادہ ووٹ حاصل کیے ہیں اور سیٹیں بھی سب سے زیادہ ہیں ، اپنی چھینی گئی سیٹیں واپس لینے اور اپنے عوامی مینڈیٹ اور ووٹ کے تحفظ کے لیے آخری حد تک جائیں گے ، امید ہے کہ 2فروری کو الیکشن کمیشن کی سماعت میں ہماری 9سیٹیں واپس مل جائیں گی ۔ مزید 25،30سیٹوں کے لیے تمام تر قانونی ذرائع اور طریقے استعمال کریں گے ، الیکشن کمیشن میں بھی جائیں گے اور ضرورت پڑی تو ٹریبونل میں بھی جائینگے ، الیکشن کمیشن امیدواروں کے انتقال کے باعث ملتوی شدہ تمام سیٹوں پر انتخابات کے شیڈول کا فوری اعلان کرے تاکہ انتخابی عمل مکمل ہو اور یوسی چیئر مین ، ٹائون چیئر مین اپنا حلف اُٹھا سکیں، میئر کا انتخاب بھی ہو سکے اور منتخب نمائندے اپنا کام شروع کریں ۔ ہم کراچی کی تعمیر و ترقی کے لیے اتفاق رائے سے میئر لانا چاہتے ہیں ، جماعت اسلامی سب کو ساتھ لے کر چلنے کی صلاحیت رکھتی ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو ادارہ نور حق میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر جماعت اسلامی کراچی کے جنرل سیکرٹری منعم ظفر خان ، نائب امرا راجا عارف سلطان، انجینئر سلیم اظہر ، ڈپٹی سیکرٹری یونس بارائی ، قائم مقام سیکرٹری اطلاعات صہیب احمداور کے الیکٹرک کمپلینٹ سیل کے نگران عمران شاہد بھی موجود تھے ۔ حافظ نعیم الرحمن نے پریس کانفرنس میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ظالمانہ اضافے کی بھی شدید مذمت کی اور کہا کہ پی ڈی ایم اور اتحادی جماعتوں کی حکومت ملک سے مہنگائی ختم کرنے آئی تھی مگر مہنگائی ہے کہ قابو میں ہی نہیں آرہی ، عوام پر بوجھ ڈالا جارہا ہے اور حکومت اور حکمران طبقہ اپنی شاہ خرچیوں کو ختم کرنے پر تیار نہیں ہے ۔ اگر حکمران طبقہ اپنی شاہ خرچیاں چھوڑ دے اور ایک مخصوص اور مراعات یافتہ طبقے کو ملنے والے پروٹوکول پر خرچ پیٹرول ختم کر دیا جائے تو قومی خزانے میں 20سے 30فیصد بچت ہو سکتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے مہنگائی کے خلاف ملک گیر سطح پر احتجاجی تحریک شروع کی ہے اور جماعت اسلامی کے تحت ملک بھر میں مظاہرے کیے جائیں گے ۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ حکومت اور اتحادی جماعتیں مختلف بلدیاتی محکموں میں من پسند افسران لگارہی ہیں ۔ ہم ان سے کہنا چاہتے ہیں کہ منتخب بلدیاتی نمائندوں اور میئر کے آنے کا تو انتظار کر لیں ۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ جماعت اسلامی نے بلدیاتی انتخابات میں دھاندلی ، فارم 11اور 12کو تبدیل کر کے آر اوز کے ذریعے بنائے گئے نتائج اور دیگر حوالوں سے قانونی طریقوں کو اختیار کرنے کے لیے شکایتی سیل قائم کر دیا ہے اور ہم دیگر پارٹیوں سے بھی کہتے ہیں کہ وہ ہمارے ساتھ مل کر دھاندلی کے خلاف قانونی اور جمہوری جدو جہد کر یں ۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ ہمارا سندھ حکومت سے ایک بار پھر مطالبہ ہے کہ عدالت عظمیٰ کے فیصلے کے مطابق آئین کے آرٹیکل 140-Aکی اصل روح کے مطابق اور جماعت اسلامی سے کیے گئے معاہدے پر عمل درآمد کرتے ہوئے کراچی کے بلدیاتی اداروں کو اختیارات و وسائل فراہم کر نے کے لیے فوری طور پر سندھ اسمبلی میں قانون سازی کرے ، پی ایف سی ایوارڈ جو 12،13سال سے تعطل کا شکار ہے اسے فوری جاری کرے ، موٹر وہیکل ٹیکس اور آکٹرائے ٹیکس میں کراچی کو اس کا جائز اورقانونی حق دے ۔