مزید خبریں

پشاور حملہ امن و امان کی فضا خراب کرنے کی سازش ہے،سیاسی مذہبی رہنما

کراچی (اسٹاف رپورٹر)سندھ حکومت کے ترجمان و مشیر قانون سندھ بیرسٹر مرتضیٰ وہاب ‘وزیر اطلاعات سندھ شرجیل انعام میمن‘جی ڈی اے کے سیکرٹری ڈاکٹر صفدر عباسی اوراطلاعات سیکرٹری سردار عبدالرحیم‘متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی ‘پاکستان تحریک انصاف سندھ کے صدر و سابق وفاقی وزیر علی زیدی، جنرل سیکریٹری مبین جتوئی ‘مجلس وحدت مسلمین صدرعلامہ باقر عباس زیدی ‘وزیر محنت و افرادی قوت سندھ سعید غنی‘ہلسنت والجماعت پاکستان کے مرکزی امیر علامہ غازی اورنگزیب فاروقی ،اہلسنت والجماعت کراچی ڈویژن کے صدر مولانا رب نواز حنفی اور مولانا تاج محمد حنفی نے پشاور مسجد میں دہشتگرد حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے خود کش حملے میں شہید ہونے والوں کے بلند درجات اور زخمیوں کی جلد صحتیابی کی دعا کی ۔سیاسی اورمذہبی رہنمائوںکاکہناتھاکہ عبادت گاہوں مذہبی مقامات کو نشانہ بنانے والے کسی طور مسلمان نہیں ہوسکتے معصوم اور بے گناہ افراد کی جانیں لینے والے انسان کہلانے کے بھی لائق نہیں ہیں خود کش حملے ملکی امن وامان کی فضا کو خراب کرنے کی سازش ہے، ملک کو ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت دہشتگردی کی آگ میں دھکیلا جارہا ہے۔ عدم استحکام اور مہنگائی کا شکار ملک اور اس میں بسنے والے اب مزید کسی نقصان کے متحمل نہیں ہو سکتے۔ ملک میں قیام امن کے لیے قوم اور سیکورٹی فورسز نے بے تحاشا جانوں کی قربانیاں دی ہیں۔ اس قسم کے واقعات ملک کی بقا اور سلامتی کے لیے خطرہ ہیں۔ دہشت گرد اس قسم کی کارروائیوں سے قوم کے حوصلے پست نہیں کر سکتے۔ دہشت گردی کا قلع قمع کرنے کے لیے ٹھوس حکمت عملی اپنانے کی ضرورت ہے۔ ملک میں امن قائم رکھنے کے لیے ادارے اپنا کلیدی کردار ادا کریں،رہنمائوں نے کہاکہ دوسری جانب وفاقی ودیگر صوبائی حکومتیں کالعدم تکفیری سپاہیوں اور لشکروں کے خلاف کوئی ٹھوس اور موثر اقدام اٹھانے میں یکسر ناکام نظر آتی ہے ایسے میں عوام کی نظریں اور امیدیں پاک افواج ہیں عوام کا سوال آرمی چیف عاصم منیر سے ہے کے دہشتگردوں اور ان کے سہولت کاروں کا چہرہ مکمل سامنے آگیا ہے آخر ان دہشتگردوں کے خلاف ملک گیر آپریشن کب شروع کیا جائے گا،رہنمائوں نے حکومت سے زخمیوں کے لیے بہترین طبی سہولیات کی فراہمی کا مطالبہ کرتے ہوئے حملے میں ملوث دہشتگردوں اور ان کے سہولت کاروں کو جلد از جلد گرفتار کر کے کیفر کردار تک پہنچانے کا مطالبہ بھی کیاہے۔