مزید خبریں

سرمایہ کاری کیلئے سیاسی استحکام ناگزیر ہے،حبیب الدین

حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) مطالبات سندھ کے ریٹائرڈ ملازمین اور پینشنرز کی وفا تنظیم کی جانب سے اہم پریس کانفرنس، جنرل باڈی اجلاس اور احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے پیپلز لیبر بیورو سندھ کے صدر حبیب الدین جنیدی ، وفا تنظیم کے سربراہ احمد سلمان شاہین، سرپرست اعلیٰ فضیل احمد عثمانی ، چیف آرگنائزر شمس الدین سولنگی اور سینئر نائب صدر محسن زیدی ، ریاض عباسی و دیگر نے کہا ہے کہ اندرونی اور بیرونی سرمایہ کاری کے لیے سیاسی استحکام نا گزیر ہے۔ملک میں ایک ایسے معاہدے کی ضرورت ہے جس سے کوئی بھی حکومت عدم استحکام سے دوچار نہ ہو، خاص طور پر میثاق معیشت نا گزیر ہے کیونکہ اس کے بغیر ریاست کا نظام نہیں چل سکتا۔سیاسی و معاشی صورتحال انتہائی پیچیدہ اور نازک ہے،اس وقت سیاسی اورمعاشی استحکام کی ضرورت ہے،ملکی بقائو سلامتی کاتقاضاہے تمام ادارے اپنے آئینی حدود میں رہتے ہوئے ملک وقوم کی ترقی میں اپنا اپنا کردار ادا کر یں، اندرونی اور بیرونی سرمایہ کاری کیلیے سیاسی استحکام نا گزیر ہے۔ ملک میں ایک ایسے معاہدے کی ضرورت ہے جس سے کوئی بھی حکومت عدم استحکام سے دوچار نہ ہو،مہنگائی،آٹے کی مصنوعی قلت، آئی ایم ایف کے ذریعے سامراجیوں کی عوام دشمن مالیاتی پالیسیوں،نجکاری، اور ٹریڈ یونین پر پابندیوں کے خلاف ریٹائرڈ ملازمین اور پنشنرز کی نمائندہ وفاء تنظیم کی جانب سے ملک گیر احتجاج کا آغاز کر دیا ہے جس کا دائرہ کار مزید بڑھایا جائے گا،ملک بھر کے وفاقی و صوبائی محکموں، خود مختار اداروں، کارپوریشنوں تمام قومی بینکوں، قومی ائر لائن، پاکستان ریلوے،پاکستان پوسٹ پوسٹل لائف انشورنس، پاکستان ٹیلی ویژن،او جی ڈی سی،سوشل سیکورٹی صنعتی اداروں کے ای او بی آئی جیسے اداروں کے پنشنرز کے مسائل فوری حل کیے جائیں۔ان تمام پنشنرز نے ملک و قوم کے لیے اداروں کی خدمت کر کے جوانیاں قربان کی ہیں،ہوشربا مہنگائی،اشیائے ضروریہ، ادویات،پیٹرولیم مصنوعات،گیس کی قیمتوں میںکئی گنا اضافہ ہو چکاہے جس سے عام شہری تک پریشان ہیں تو ایسے میں پینشنرز کاگزارا کیسے ممکن ہے؟ پنشنرز مہنگائی کی چکی میں بری طرح پس رہے ہیں۔جو حکمرانوں کے لیے لمحہ فکر ہے! پنشنرز کی پنشن میں 100 فیصد اضافہ کیا جائے،گڈو پاور ہائوس کے منافع بخش پاور پلانٹ 747MW کو آئوٹ سورس نہ کیا جائے ۔گڈو پاور ہائوس کے ریٹائرڈ فورمینز ٹائم اسکیل اپ گریڈیشن BPS-16 سے BPS-17 دینے میں تاخیری حربے ختم کرکے فوری احکامات جاری کیے جائیں۔ سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق ریٹائرڈ ملازمین کو گروپ لائف انشورنس کی ادائیگی کی جائے ۔