مزید خبریں

میرپورخاص،مضر صحت گٹکا منافع بخش کاروبار بن گیا

میرپورخاص (نمائندہ جسارت) میرپورخاص میں مضر صحت انڈین سفینہ گٹکا منافع بخش کاروبار بن گیا ، شہر کی مرکزی مارکیٹ سونے کی چیڑیا بن گئی ،گٹکا کے کاروبار سے منسلک افراد کو پولیس کا کوئی ڈر خوف نہیں ، انڈین گٹکا بلوچستان کے راستے میرپورخاص ، عمرکوٹ اور دیگر شہروں کو سپلائی کیا جاتا ہے ،گٹکا فروخت اور انکی سرپرستی کرنے والوں کی میرپور خاص اسپیشل برانچ نے ایک مکمل رپورٹ آئی جی سندھ کو ارسال کی تھی اس کے باوجود اب بھی یہ کاروبار جاری ہے گٹکا کھانے سے اب تک نصف درجن افراد موت کے منہ میں جاچکے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق میرپورخاص ضلع میں مضر صحت انڈین سفینہ گٹکا ایک منافع بخش کاروبار کی صورت اخیتا ر کر چکا ہے ضلع بھر میں کوئی دُکان یا پان کی کیبن ایسی نہیں ہے جہاں گٹکا اور مین پوری دستیاب نہ ہو ۔ذرائع کے مطابق مضر صحت گٹکا بلوچستان کے علاقے چمن سے بزریعہ سٹرک ٹرکوں میں لایا جاتا ہے اور یہاں موجود گٹکا کے مین ڈیلر اسے بذریعہ سڑک ٹرکوں سوزکیوں اور ڈاٹسن میں عمرکوٹ ، نوکوٹ ،مٹھی اور دیگر شہروں میں سپلائی کرتے ہیں میرپورخاص شہر کے مرکز میں واقع ہلال مارکیٹ اس حوالے سے اپنی پہچان رکھتی ہے جسے سونے کی چڑیا سمجھا جاتا ہے جہاں ایک مین ڈیلر موتی جسے گٹکا مافیا اپنی زبان عام میں گٹکا ڈان کے نام سے بھی جانتی ہے موتی ڈویژن بھر میں گٹکا سپلائی کرنے کا سب سے بڑا ڈیلر مانا جاتا ہے۔ اس حوالے سے چند ماہ قبل میرپورخاص اسپیشل برانچ نے ایک مکمل جامع رپورٹ آئی جی سندھ کو ارسال کی تھی جس میں گٹکا اور مین پوری فروخت کرنے والوں کے ساتھ ساتھ ان کی سرپرستی کرنے والوں کے نام بھی سامنے آئے تھے مگر چند دن یہ کاروبار بند ررہنے کے بعد اب دوبارہ کھلے عام جاری ہے اسپیشل برانچ کی رپورٹ میں ڈان موتی کا نام سرفہرست تھا مگر کوئی بھی اس کے خلاف کارروائی نہیں کرتا ہے۔ ذرائع کے مطابق موتی سب کو مٹھائی دیتا ہے میرپورخاص میں آفتاب ، ابرار ،یونس، عمران،نوید اور علاوالدین بڑے ڈیلرز سمجھے جاتے ہیں۔ ذرائع کے مطابق ضلع بھر میں مضر صحت گٹکا اور مین پوری کھانے کے سبب اب تک نصف درجن سے زائد افراد موت کا شکار ہوچکے ہیں جبکہ کئی افراد کے معذور اور نابینا ہونے کی بھی اطلاعات ہیں۔