مزید خبریں

یوریا کھاد کی عدم دستیابی پر کسان پریشان ہیں ،علی گورایہ

فیصل آباد(جسارت نیوز)کسان بورڈ کے ضلعی صدرچودھری علی احمدگورایہنے کہا ہے کہ فیصل آبادکے دیہی علاقوںسدھار، جھمرہ ، ستیانہ،اواگت ، مکوآنہ،ار وگرد نواح میں یوریا کھاد کی عدم دستیابی پر کسان انتہائی پریشان ہیںاور 25 سو کی یوریا کھاد کی بوری 31 سوروپے میں بلیک میں خریدنے پر مجبور ہیں۔انہوں نے کہاکہ یوریا کھاد کی عدم دستیابی کے باعث کسانوں کو شدید مشکلات کا سامنا، یوریا نہ ملنے سے گندم کی پیداوار متاثر ہونے کا خدشہ، کسان 25 سوروپے والی یوریا کھاد کی بوری 31 سوروپے میں بلیک میں خریدنے پر مجبور ہیں، فیصل آبادکے تمام دیہاتی علاقوںجہاں گندم کاشت ہوتی ہے میں کسان اسوقت شدیدپریشانی کاشکار ہیںکئی کئی دن چکر لگانے کے بعد کھاد کے حصول کیلیے شناختی کارڈ پر صرف تین چار بوریاں دی جاتی ہیں جو کہ ضرورت اور استعمال سے بھی انتہائی کم ہیںکم ہے۔انہوں نے کہاکہ یوریا کھاد ذخیرہ اندوزوں نے ذخیرہ کر رکھی ہے جو اسے بلیک میں 25 سوروپے فی بوری کی بجائے 31 سوروپے میں فروخت کر کے ناجائز منافع کما رہے ہیں، جبکہ کسان مجبوراً اسے خریدتے ہیں کیونکہ اس وقت گندم کی فصل کو تیسر اپانی لگایا جارہا ہے اور پانی کے ساتھ یوریا کھاد کا استعمال انتہائی ضروری ہے، ان کا کہنا ہے کہ فصل کی کاشت کے وقت بھی یوریا اور ڈی اے پی دونوں کھا دیں نایاب تھیں جس کی وجہ سے کسان کھاد نہیں ڈال سکے اب بھی اگر پانی کے ساتھ دینے کو کھاد دستیاب نہ ہوئی تو ہماری فصل شید متاثر ہو گی جس سے پیداوار پر بھی اثر پڑیگا لیکن ان تمام خدشات کے باوجود کسان کھاد کے حصول کیلیے رل رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت کسان کو پانی کی بھی شدید کمی کا سامنا ہے اور اگر ٹیوب ویل کا استعمال کریں تو بجلی اور ڈیزل اتنا مہنگا ہے کہ غریب کسان کی برداشت سے باہر ہے اب کھاد بھی مہنگی کر کے کسان کی کمر توڑ دی گئی ہے۔ انہوں نے ضلعی انتظامیہ اورپنجاب کی نگران حکومت سے مطالبہ کیا کہ کسانوں کو کھاد کی وافر فراہمی کے لیے اقدامات کیے جائیں۔