مزید خبریں

بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں المناک حادثات،10 بچوں سمیت 51افراد جاں بحق

حب/پشاور/کراچی(نمائندہ جسارت+ اسٹاف رپورٹر) بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں المناک حادثات کے نتیجے میں 10بچوں سمیت 51 افراد جاں بحق ہوگئے۔ تفصیلات کے مطابق بلوچستا ن کے ضلع لسبیلہ کے علاقے بیلہ میں چیکنی اسٹاپ کے قریب کوئٹہ سے کراچی جانے والی مسافر بس کھائی میں گرنے سے41 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے۔حادثے کے بعد بس میں آگ بھڑک اٹھی جس کے باعث مسافروں کو بس سے نکالنے میں مشکل پیش آئی اور اسی وجہ سے ہلاکتوں میں اضافہ ہوا۔خیال رہے کہ سنگل ٹریک ہونے کے باعث کوئٹہ کراچی شاہراہ، بالخصوص اس کے لسبیلہ اور کراچی کے درمیان سیکشن پر حادثات ایک معمول بن چکے ہیں جس کے باعث اسے عمومی طور پر ’خونی شاہراہ‘ کا نام دیا جاتا ہے۔اسسٹنٹ کمشنر لسبیلہ حمزہ انجم کے مطابق بس میں 48 افراد سوار تھے جن میں بچوں اور خواتین کی تعداد زیادہ ہے۔انہوں نے بتایا کہ زیادہ تر لاشیں جل جانے کے باعث ناقابل شناخت ہیں اور اْن کا ڈی این اے کرایا جائے گا۔ایس ایس پی لسبیلہ اسرار عمرانی نے بی بی سی کو بتایا کہ یہ حادثہ علی الصبح ساڑھے 3بجے کے قریب پیش آیا اور ریسکیو ٹیمیں 3بج کر 50منٹ تک موقع پر پہنچ گئی تھیں۔ان کا کہنا تھا کہ چونکہ آگ زیادہ تھی اس لیے اس پر قابو پانے میں اچھا خاصا وقت لگ گیا۔وزیر اعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے بیلہ میں کوچ کے المناک حادثے پر دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ زخمیوں کو علاج معالجہ کی بہترین سہولیات فراہم کی جائیں۔انہوں نے ہدایت کی ہے کہ ضلعی انتظامیہ ریسکیو آپریشن جاری رکھ کر زخمیوں کو فوری اسپتالوں تک پہنچائے۔ بعد ازاں جاں بحق ہونے والوں میں سے 38 افراد کی لاشیں جناح اسپتال کراچی منتقل کردی گئیں، جہاں اْن کے ڈی این اے ٹیسٹ کیے جائیں گے۔ انتظامیہ نے شناخت کے بعد 3لاشیں لواحقین کے حوالے کردیں۔صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی اور وزیراعظم شہباز شریف نے بس حادثے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے لواحقین سے تعزیت کا اظہار اور مرنے والوں کے بلند درجات کی دعا بھی کی ہے۔دوسری جانب خیبرپختونخوا کے علاقے کوہاٹ میں واقع تاندہ ڈیم میں سیر کے لیے آنے والے مدرسے کے طلبہ کی کشتی الٹنے سے10 بچے جاں بحق ہوگئے۔ریسکیو 1122 کے مطابق کشتی الٹنے سے تمام طلبہ ڈوب گئے جن کی تعداد 25 سے 30 بتائی جاتی ہے، مدرسے کے طلبہ پکنک کے لیے تاندہ ڈیم آئے تھے۔ حکام نے بتایا کہ اب تک 18 طلبہ کو نکال لیا گیا ہے جبکہ 8 اسپتال میں زیر علاج ہیں۔نگراں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمد اعظم خان نے واقعے پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ کمشنر اور ڈپٹی کمشنر کوہاٹ ریسکیو کارروائیوں کی خود نگرانی کریں۔نگران صوبائی وزیر خوشدل خان نے واقع کی انکوائری کا حکم دیا اور کوہاٹ انتظامیہ کو واقع کی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی۔