مزید خبریں

ڈگری :سرکاری نرخ پر آٹا فروخت کے احکامات ہوامیں اُڑا دیے گئے

ڈگری (نمائندہ جسارت) شہر اور گردونواح کے علاقوں میں آٹا چکی مالکان نے انتظامیہ کے مقرر کردہ 105 روپے فی کلو آٹے کی فروخت کے احکامات ہوا میں اُڑا دیے۔آٹا شہر میں 120 اور دیگر چھوٹے شہروں اور دیہی علاقوں میں 130 روپے فی کلو کے حساب سے فروخت ہورہا ہے۔ شہری حلقوں کا کہنا ہے کہ آٹا چکی مالکان فی گاہک صرف 2 کلو آٹا سرکاری نرخ پر دے رہے ہیں جبکہ اکثر چکی مالکان نے گاہکوں کو آٹا دینے ہی سے انکار کر دیا ہے، 5 کلو یا اس سے زائد آٹا طلب کرنے پر گاہکوں کو خالی ہاتھ گھر کا راستہ دکھا رہے ہیں۔ چکی مالکان اور دکانداروں نے سرکاری احکامات ہوا میں اُڑا دیے اور اپنی مرضی کے نرخ مقرر کرکے گاہکوں کو آٹا فروخت کررہے ہیں۔ اس سلسلے میں دیہاڑی دار مزدور طبقہ شدید پریشانی کا شکار ہے،مہنگے داموں آٹا غریب کی دسترس سے باہر ہے۔متوسط اور مزدور طبقے کے لوگوں کا کہنا ہے کہ مہنگائی کے دور میں آٹا خرید کر اپنے بچوں کو دو وقت کی روٹی کھلانا بھی مشکل ہو گیا ہے، جبکہ شہر کے سماجی و شہری حلقوں کا کہنا ہے کہ انتظامیہ صرف فوٹو سیشن کی حد تک کارروائی کر رہی ہے ،غریب و مزدور طبقہ سستے آٹے کی تلاش میں در بدر ہے۔دوسری جانب سستے آٹے کا اسٹال بھی گزشتہ کئی روز سے بند ہے۔شہری و سماجی حلقوں کے نمائندوں نے ارباب اختیار سے مطالبہ کیا ہے کہ آٹا چکی مالکان اور دکانداروں کو سرکاری نرخ پر آٹا فروخت کرنے کا پابند کیا جائے۔