مزید خبریں

جماعت اسلامی کوئٹہ کا مولانا ہدایت الرحمن کی گرفتاری کیخلاف احتجاج

کوئٹہ(نمائندہ جسارت)امیرجماعت اسلامی بلوچستان مولانا عبدالحق ہاشمی کی ہدایت پر مولانا ہدایت الرحمن بلوچ ودیگر قائدین پر جھوٹے مقدمات ،تشدد،گرفتاری کے خلاف ،حق دوتحریک سے اظہاریکجہتی اور مولانا ودیگرقائدین کی رہائی کیلیے آج جمعہ کو صوبہ بھر میں احتجاج کیا گیا۔اس سلسلے میں ژوب،لورالائی ،نوشکی،مستونگ ،نصیرآباد،ڈیرہ مرا د جمالی ،جعفرآباد،ڈیرہ اللہ یار،اوستہ محمد،پشین ، بولان ،ڈھاڈر،چمن سمیت مختلف اضلاع میں احتجاجی ریلیاں ،جلسے ،مظاہرے کیے گیے مظاہرین نے حکومت بلوچستان کے خلاف شدید نعرے لگائے اور مطالبہ کیا کہ مولانا ہدایت الرحمن بلوچ اوران کے ساتھیوں کو فوری رہامقدمات ختم اور بلوچستان کو معاشی آئینی قانونی دے دیں ۔انہوں نے سویڈن میں قرآن پاک کی بے حرمتی کی بھی شدید الفاظ میںمذمت کرتے ہوئے حکومت ومسلم ممالک سے سویڈن ودیگرقرآن پاک ونبی پاک ﷺ کی شان میں گستاخی کرنے والے ممالک سے بائیکاٹ سفیروں کو واپس کرنے کا مطالبہ کیا صوبہ بھر میں احتجاجی تقاریب سے جماعت اسلامی کے صوبائی وضلعی رہنما وقائدین بشیراحمدماندائی ،حافظ مطیع الرحمن ،حافظ خالد الرحمن شاہوانی ، محمد امین بگٹی ،عبدالمجید زہری ،خاوند بخش مینگل ،مفتی منور حسن ،زاہداوتمانخیل ،ثنا اللہ بلوچ ،ارباب جتوئی نے خطاب کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا کہ انصاف وقانون کا دہرا معیار کیوں رکھاگیا ہے کہ مولانا ہدایت الرحمن حقوق کے حصول کیلیے پرامن جمہوری احتجاج کریں تو سلاخوں کے پیچھے اور حکومتی پارٹیوں کے لوگ رائواقبال جیسے قاتل قتل وغارت گری دہشت گردی کے باوجودآزاد پھر رہے ہومولاناہدایت الرحمن بلوچ اوران کے ساتھیوں نے کوئی جرم نہیں کیا اس کے باوجودان پر انیس انیس مقدمات بنائے گیے جس کی وجہ سے وہ قید اوربندوسلاخوں کے پیچھے ہیں حکومت فوری طور پر مولاناہدایت الرحمن بلو چ اور ان کے ساتھیوں کو رہا مقدمات ختم اور گوادر وبلوچستان کے مظلوم مجبور عوام کو قانونی آئینی انسانی حقوق دے دیں ۔بلوچستان کے ہر علاقے میں عوام مولانا ہدایت الرحمن بلوچ کیساتھ ہے مولاناہدایت الرحمن بلوچ نے مظلوم عوام کے مسائل ،پریشانیوں کیلیے اور بھتا خوری ،حکومتی وانتظامیہ کی لوٹ مار بدعنوانی اور بھتا خوری کے خلاف آوازبلند کی مولانا ہدایت الرحمن بلوچ کا احتجاج پرامن جمہوری تھا حکومت نے ان کے مطالبات تسلیم کیے مگر سال گزرنے کے باوجودعمل درآمد نہیںہوا پھر مولانامجبور ہوئے اور انہی مسائل کے حل مطالبات منوانے کیلیے دوماہ کا پرامن دھرنادیا کسی کو کوئی نقصان نہیں پہنچایا ایک گملے تک نہیں توڑاحکومت نے ایک طرف حق دوتحریک سے مذاکرات شروع کیے اور اسی مذاکرات کے دوران رات کو دھرنے پر حملہ قائدین وکارکنان کو زخمی کیے گرفتاریاں ہوئی ۔انہوں نے کہاکہ حکومت دھرنے والوں کوتشددغیر قانونی اقدامات کیلیے مجبور کررہے ہیں لیکن حق دوتحریک اوران کے قائد مولانا ہدایت الرحمن جمہوری پرامن جدوجہد کرکے گوادر وبلوچستان کے مظلوم مجبور عوام کو حقوق دلائیں گے مولانا ہدایت الرحمن بلوچ اہل بلوچستان کیلیے مسیحا ثابت ہواہے اور ثابت ہوگا مولانا ہدایت الرحمن بلوچ بلوچستان کے ہیروبن گیے ہیں حکومت کے ناروااقدامات سے زیرو نہیں بن سکتا ۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ پرامن عوام کو تشدد وغیر قانونی اقدامات پر مجبور نہ کیا جائے مولانا ہدایت الرحمن بلوچ ودیگر قائدین کو فوری رہا مقدمات ختم اور تسلیم شدہ مطالبات مان کر عوام کو بنیادی حقوق دیے جائیں ۔ مولانا ہدایت الرحمن بلوچ کے ساتھ وکلا ،انسانی حقوق تنظیمیں اور انسانیت سے محبت کرنے والے سب کے سب لوگ ہیں بلوچستان کے بلوچ پشتون سمیت ہرزبان بولنے والے مولانا ہدایت الرحمن کیساتھ ہے کیونکہ مولاناہدایت الرحمن وحق دو تحریک مظلوم عوام کیساتھ ہے ۔جعلی مقدمات ،انتقامی کارروائیاں وگرفتاریاں برداشت مسائل کو حل کرنے کے بجائے عوام میں اشتعال حالات خراب کررہے ہیں جومناسب نہیں جماعت اسلامی مولاناہدایت الرحمن بلو چ وحق دو تحریک کیساتھ ہیں اور رہیں گے حکمرانوں کو ہرصورت مظلوم بلوچستان اور خاص کر گوادر کے عوام کو حقوق دینا ہوگا۔