مزید خبریں

دو ماہ بعد برائلر مرغی مارکیٹ میں میسر نہیں ہوگی،عدیل صدیقی

حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر)حیدرآباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر عدیل صدیقی نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ آئندہ 2 ماہ میں برائلر مرغی مارکیٹ میں میسر نہیں ہو گی، غریب اور متوسط طبقہ مرغی کا گوشت عام طو رپر استعمال کر رہا ہے ، شادیوں کی تقریب میں 80فیصد مرغی کاگوشت استعمال کیا جاتا ہے ، ملک میں پو لٹری فیڈ کی قلت کے باعث لاکھوں پولٹری فارمر چو زے نہیں ڈال رہے کیونکہ خدشہ ہے کہ آئندہ دنوں میں ملک میں پولٹری فیڈ کا شدید بحران پیدا ہو جائے گا ، پولٹری فیڈ کی بو ری کی قیمت میں ایک ہزار روپے کا اضافہ ہو چکا ہے ، پولٹری فیڈ کا کوئی متبا دل نہیں ہے،آئل انڈسٹری سویابین سیڈ سے خوردنی آئل تیا رکر تی ہیں جبکہ سویابین سیڈ میل (پھوک ) اینیمل فیڈ انڈسٹری کو دی جا رہی ہے جو کہ پولٹری فیڈ اور گائے بھینسوں کے ونڈے میں استعمال ہو تی ہے ، سویابین سیڈ کی درآمد میں مشکلات پیش آ رہی ہے ،سویابین سیڈ کی قلت سے خو ردنی آئل ،دودھ
اور مرغی کے گوشت کی قیمتوں میں کئی گنا اضافہ ہو جائے گا،حال ہی میں امریکا اور برازیل کے جہاز سویابین سیڈ لے کر پہنچے ہیں ، 3لاکھ میٹرک ٹن سویابین سیڈ پورٹ پر پڑی خراب ہو رہی ہے ،جبکہ 6لاکھ ٹن سویابین سیڈ کی ایل سی کھولی جا چکی ہے، کسٹمز انٹیلی جنس اور فو ڈ سیکو رٹی اداروں کو خدشہ ہے کہ سیڈ میں جنیاتی طو رپر تبدیل شدہ آبجیکٹ( GMO )کا عنصر موجود ہے اور اسی وجہ سے شپمنٹ کی کلیئرنس نہیں ہو رہی ، پچھلے ادوار میں حکومت پاکستان سویابین سیڈ درآمد کر تی رہی ہے ملک میں آئل انڈسٹری لگنے کے بعد کمپنیاں سویا بین سیڈ درآمد کرتی رہی ہیں ۔ صدر عدیل صدیقی نے وزیر اعظم شہباز شریف ، وفاقی وزیر تجا رت سید نوید قمر ، وفاقی وزیر نیشنل فو ڈ سیکو رٹی اینڈ ریسرچ چودھری طارق بشیر چیمہ اور وفاقی وزیر موسمیاتی تبدیلی شیری رحمن سے مطالبہ کیا کہ عوامی مسائل کی سنگینی کو مد نظر رکھتے ہوئے سویا بین سیڈ شپمنٹ فو ری طور پر کلیئرنس کرانے کے احکامات جا ری کیے جائیں۔صدر ایوان عدیل صدیقی نے کہا کہ سال 2021-22 میں تیس لاکھ میٹرک ٹن سویابین سیڈ امپو رٹ کی گئی تھی ، جہاں تک جی ایم او کا تعلق ہے تو ترقی یافتہ ممالک زراعت میں انقلاب برپا کر چکے ہیں اور یہ انقلاب جی ایم اوکی بدولت آیا ہے، انہوں نے کہا کہ ترقی یافتہ ممالک زراعت میں فی ایکڑ پیداوار میں 10گنا بڑھا چکے ہیں۔