مزید خبریں

خواتین کو ہمیشہ کمزور سمجھ کر انکے حقوق غضب کیے گئے، حسین محنتی

حیدرآباد(نمائندہ جسارت)جماعت اسلامی سندھ کے امیر وسابق ایم این اے محمد حسین محنتی نے کہا ہے کہ جماعت اسلامی کی تحریک میں خواتین کا بہت بڑا کردار ہے، پاکستانی کی نصف آبادی خواتین پر مشتمل ہے لیکن کسی بھی فیلڈ میں خواتین کو اپنے جائز حقوق اور مقام نہیں دیا گیا،اسلام میں والدین کی ملکیت میں وراثت کا حق ہونے کے باوجود آج بھی خواتین کو شرعی حق نہیں دیا جاتا اور اپنا حق مانگنے والی خواتین یا تو ماردی جاتی ہیں یا پھر تشدد کا شکار ہوتی ہیں، سندھ
میں خواتین پر سب سے زیادہ ظلم ہورہا ہے کارو کاری کی رسم ہو یا قرآن سے شادی خواتین کو ہمیشہ کمزور سمجھ کر ان کے حقوق غضب کیے گئے،جماعت اسلامی حلقہ خواتین صوبے کی خواتین میں شعور اجاگر اور ان کو کلمے والے پرچم کے تلے جمع کرکے انتخابی اور دعوتی میدان میں تحریک اسلامی کے لیے ہر اول دستے کا کردار ادا کرائے تاکہ باب الاسلام سندھ میں ظلم کے نظام کا خاتمہ ہوسکے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی حلقہ خواتین صوبہ سندھ کے تحت تبلیغ مرکز میں 3 روزہ تربیتی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر صوبائی ناظمہ رخشندہ منیب، ضلعی امیر عقیل احمد خان ودیگر خواتین ذمے داران بھی موجود تھیں۔صوبائی امیر نے مزید کہا کہ امید ہے مسلح افواج کی نئی قیادت کا سینارٹی کی بنیاد پر انتخاب نیک شگون ثابت ہوگا،نئی فوجی قیادت قومی یکجہتی کویقینی بنانے،اپنی تمام تر توجہ ملکی دفاع کو مضبوط بنانے اور پاک فوج کی پیشہ ورانہ کارکردگی کو مزید بہتر کرنے پر پوری توجہ مرکوز رکھے تاکہ اندرون ملک عوام کی نظروں میں اس کا وقار بحال ہوسکے۔حزب اختلاف اور حکومتی اتحاد ملکی معاشی صورتحال، انتخابات کی تاریخ اور عوام کو مہنگائی سے ریلیف دینے کے لیے ایک میز پر بیٹھ کر بات چیت کے ذریعے تمام مسائل کو حل کرے اس سلسلے میں نئی فوجی قیادت کو اپنا کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے۔