مزید خبریں

کرپشن اور کرپٹ افراد نے ملکی بنیادیں کھوکھلی کردیں، جاوید قصوری

 

لاہور (نمائندہ جسارت) امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے کہا ہے کہ جماعت اسلامی میں موروثیت نام کی کوئی چیز نہیں ہے جبکہ دیگر پارٹیاں خاندانوں کے قبضے میں ہیں۔ جماعت اسلامی نے معاشرے میں اپنے اثرات مرتب کیے ہیں۔ جماعت اسلامی نے پون صدی میں جتنے بھی فتنے پیش آئے ، ان کا نہ صرف مقابلہ کیا ہے بلکہ اسلامی جمہوریہ پاکستان کے نظریاتی تشخص کے خلاف ہونے والی سازشوں سے قوم کو بر وقت آگاہ بھی کیا ہے۔کرپٹ عناصر کی کرپشن نے اس ملک کی جڑوں کو کھوکھلا کر دیاہے، بنگلہ دیش اور بھارت ہم سے معاشی لحاظ سے بہت آگے بڑھ گئے ہیں، اسلامک ہومیو پیتھک کی تنظیم جماعت اسلامی کی دست و بازو ہے۔ان خیالا ت کا اظہار انہوں نے صوبائی دفتر منصورہ میںایماء پاکستان کے مرکزی صدر ڈاکٹر غلام مرتضیٰ کے اعزاز میں استقبالیہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر نائب امیر ڈاکٹر فرید احمد پراچہ، میاں مقصود احمد، ڈاکٹر غلام مرتضیٰ خان ، ڈاکٹر شوکت محمود ، ڈاکٹر محمد اقبال سرور، صوبائی ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات محمد عمران الحق ،حافظ یاسر معراج ،ڈاکٹر جبیں اقبال، ڈاکٹر عفیفہ اقبال،ڈاکٹرمحمد سعید ، ڈاکٹر افتخار،ڈاکٹر محمد صدیق،ڈاکٹر اشفاق ودیگربھی موجود تھے ۔محمد جاوید قصوری نے کہا کہ حالیہ سیلاب میں پاکستان تقریباً 60سے70فیصد تک متاثر ہوا ہے، حکومت نے دعوے تو بہت کیے، لیکن سب سے زیادہ کام جماعت اسلامی اور الخدمت فائونڈیشن نے کیا ۔ مشکل کی کوئی بھی گھڑی ہو ہم نے کبھی ملک و قوم کو تنہا نہیں چھوڑا ۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق کا تعلق انتہائی غریب گھرانے سے ہے، وہ مختلف ادوار میں سینئر وزیر رہے ہیں۔ شکر الحمد للہ وہ اپنے منصبی اقدامات پر ہمیشہ عوام کو جواب دہ ہیں۔ڈاکٹر فرید احمد پراچہ نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جماعت اسلامی ہر طبقہ کے افراد کی جماعت ہے۔ ہومیوپیتھک ڈاکٹرز نے سیلاب کے دنوں میں جس طرح کام کیا وہ قابل تعریف ہے ۔جماعت اسلامی کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ ہمارے ہزاروں ،لاکھوں کارکنوں نے خدمت خلق کے جذبہ سے شرشار ہو کر ملک و قوم کی خدمت کا فریضہ سر انجام دیا ہے ۔ ڈاکٹر غلام مرتضیٰ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایما کا پلیٹ فارم جماعت اسلامی کے لیے ہر وقت حاضر ہے۔ ہم اس ملک میں اسلامی نظام کی جدوجہد جاری رکھیں گے۔ میاں مقصود احمد نے کہا کہ تبلیغ کا کام خدادا صلاحیت کے بغیر ممکن نہیں، اس فریضہ کو پوری کوشش کے ساتھ سر انجام دینے کی ضرورت ہے۔