مزید خبریں

ٹنڈو آدم: مجلس تحفظ ختم نبوت کا شعبہ اسلامیات سے اقلیتی کوٹا ختم کرنے کا مطالبہ

ٹنڈو آدم (پ ر) عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت سندھ کے امیرو ممتاز عالم دین علما احمد میاں حمادی، علامہ محمد راشد مدنی، مفتی محمد طاہر مکی، جامعہ ندوۃ العلوم ختم نبوت کے قاری عبدالرحمان الحذیفی، جامعہ محمدیہ کے مفتی محمد یعقوب مگسی ،جامعہ علم و عمل کے پیر حبیب الرحمان السعید و دیگر جید علماء و رہنمائوں نے سندھ پبلک سروس کمیشن کے حالیہ اقدامات کی شدید مذمت کرتے ہوئے انہیں ختم نبوت پر بھیانک حملہ قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ سندھ پبلک سروس کمیشن نے تازہ سبجیکٹ اسپیشلسٹ ٹیچرزکی بھرتی کے لیے جو اشتہار دیاہے اس میں شعبہ اسلامیات میں تقرری کے لیے 4 پوسٹیں اقلیت کے لیے مخصوص کی گئی ہیں جس سے واضح ہے کہ اب یہودی، عیسائی، ہندو،سکھ، بدھ زرتشت اور قادیانی بھی اسلامیات پڑھائیں گے۔ مفتی طاہر مکی نے کہا جانتے ہیں اسلامیات میں ماسٹرز مسلمانوں کے ساتھ صرف قادیانی کرتے ہیں، دوسرے غیر مسلم اسلامیات میں داخلہ ہی نہیں لیتے اس کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ ہمارے مسلمان بچوں کو قادیانی اسلامیات پڑھائیں جو مسلمانوں کے متفقہ عقیدہ ختم نبوت کے منکرہیں۔ مفتی طاہر مکی نے کہا کہ جب کوئی قادیانی ٹیچر اسلامیات پڑھائے گا تواپنے عقائد ونظریات کی پرچار اور مسلمانوں بچوں کو قادیانی بنانے کی کوشش کرے گا اس کے نتیجے میں انتہائی خطرناک صورتحال پیداہو سکتی ہے ،بچوں، والدین اور دینی حلقوں کی جانب سے سخت مزاحمت ہوگی جس کی ذمہ داری سندھ حکومت پر ہوگی۔علماء نے مطالبہ کیا کہ سیکرٹری ایجوکیشن سندھ،سندھ بپلک سروس کمیشن کی اتھارٹی حکومت سندھ شعبہ اسلامیات میں اقلیتی کوٹا ختم کریں ۔