مزید خبریں

شعبہ اسلامیات میں اقلیتی کوٹا ختم کیا جائے، تنظیم اساتذہ خواتین ونگ

حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) مرکزی صدر تنظیم اساتذہ پاکستان خواتین ونگ ساجدہ ظفر، صدر سندھ فرخندہ کمال، نگران تعلیمی اُمور یاسمین جاوید ، عابدہ شاہین، شائستہ مدنی نے مشترکہ بیان میں سندھ پبلک سروس کمیشن کے حالیہ اقدامات پر بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ سندھ پبلک سروس کمیشن نے تازہ سبجیکٹ اسپیشلسٹ ٹیچرز کی بھرتی کے لیے اشتہار دیا ہے، جس میں شعبہ اسلامیات میں تقرری کے لیے 4 اقلیتی پوسٹیں مخصوص کی ہیں۔ اس سے ظاہر ہو رہا ہے کہ یہودی، عیسائی، ہندو، سکھ، بدھ، زرتشت، اور قادیانی بھی اسلامیات پڑھائیں گے۔ جانتے ہیں کہ اسلامیات میں ماسٹرز مسلمانوں کے ساتھ صرف قادیانی کرتے ہیں، دوسرے غیر مسلم اسلامیات میں غالباً داخلہ ہی نہیں لیتے۔ اور یہ معلوم ہو رہا ہے کہ اب ہمارے مسلمان بچوں کو قادیانی اسلامیات پڑھائیں گے، جو مسلمانوں کے متفقہ عقیدے ختم نبوت کے منکر ہیں۔ ظاہر ہے جب کوئی قادیانی ٹیچر اسلامیات پڑھائے گا تو اپنے عقائد ونظریات کا پرچار اور مسلمانوں کے بچوں کو قادیانی بنانے کی کوشش کرے گا، اس کے نتیجے میں خطرناک صورتحال پیدا ہوسکتی ہے۔بچوں، ان کے والدین اور دینی حلقوں کی جانب سے سخت مزاحمت ہوسکتی ہے جس کے بھیانک نتائج نکل سکتے ہیں۔ سیکرٹری ایجوکیشن سندھ، سندھ پبلک سروس کمیشن اتھارٹی، حکومت سندھ اور مقتدر شخصیات سے گزارش کرتے ہیں کہ شعبہ اسلامیات میں اقلیتی کوٹا ختم کیا جائے۔