مزید خبریں

قطر میں سجا دنیا کا مہنگا ترین 22واں عالمی فٹبال کپ

سید وزیر علی قادری/شماریاتی تجزیہ: سید پرویز قیصر
قطر میں22ارب ڈالر کی خطیر رقم سے 22واں عالمی فٹبال کپ کے میلے میں 32ٹیمیں مقابلہ کریں گی۔ میگا ایونٹ5 شہروں میں 20 نومبر سے 18 دسمبر تک کھیلا جائے گا جس میں32 ٹیمیں شرکت کریں گی۔ ان 32 ٹیموں کو 8گروپوں میں تقسم کیا گیا ہے۔ گروپ اے میزبان قطر، ایکواڈور، سینی گال اور نیدر لینڈز پر مشتمل ہے جبکے گروپ بی میںانگلینڈ،ایران، امریکا اور ویلز کو رکھا گیا ہے۔ ارجن ٹائنا، سعودی عرب، میکسیکو اور پولینڈ گروپ سی میں ہین جبکہ گروپ ڈی میں دفاع چمپئین فرانس، آسڑیلیا،ڈنمارک اور تیونس کو گروپ ڈی میں جگہ ملی ہے۔گروپ ای میں اسپین، کوسٹا ریکا، جرمنی اور چاپان ہیں۔ بلجیم، کنیڈا، مراکش اور کروشیا گروپ ایف میں ہیں جبکے گروپ جی میں برازیل، سربیا، سوئٹزر لینڈ اور کیمرون کو جگہ ملی ہے۔پرتگال، گھانا، یوروگوائے اور جنوبی کوریا گروپ ایچ میں ہیں۔
ہر گروپ سے 2 ٹیمیں دوسرے رائونڈ میں کھیلنے کی حقدار بنیں گی۔ دوسرے رائونڈ کی فاتح ٹیمیں کوارٹر فائنل میں داخل ہونگی۔ ٹورنامنٹ کا فائنل18 دسمبر2022 کو لوسیل میں کھیلا جائے گا ۔ اس دن قطر کا قومی دن بھی ہے۔ قطر میں کیونکہ گرمی زیادہ رہتی ہے اس لئے یہ عالمی کپ نومبر اور دسمبر میں ہورہا ہے۔ اس سے پہلے جو بھی عالمی کپ ہوئے وہ مئی سے جولائی کے درمیان ہوئے۔
پہلاعالمی کپ1930 میں یوروگوائے میں کھیلا گیا تھا جس میں اس نے ارجن ٹائنا کو4–2 سے شکست دیکر ٹائٹل حاصل کیا تھا۔ اٹلی میں 1934 میں ہوئے دوسرے عالمی کپ میں اٹلی نے چیکو سلواکیہ کو فاضل وقت میں 2–1 سے شکست دیکر فٹ بال کے عالمی چیمپئن ہونے کا اعزازحاصل کیا تھا۔ فرانس کو 1938 میںتیسراعالمی کپ کرانے کا موقع ملا۔ اس عالمی کپ میں اٹلی نے ہنگری کو4–2سے شکست دیکر لگاتار دوسری مرتبہ عالمی کپ جیتنے کا اعزاز کیا تھا۔
گزشتہ عالمی کپ میں کب کیسے کیا ہوا؟ اس رپورٹ میں 1930سے 1958تک 6 ٹورنامنٹس کا شماریاتی جائزہ فیصل فیچرز کے سید پرویز قیصر نے لیا ہے جو دلچسپی و معلومات کے لیے قارئین کی نذر ہے۔ اس سے پہلے یہ بات زہن نشین رہے کہ 1942 اور 1946 میں فٹبال کا عالمی کپ بوجہ جنگ عظیم دوئم منعقد نہیں ہوسکا تھا۔
فٹ بال کا پہلا عالمی کپ1930 میں یوروگوائے میں کھیلا گیا ۔ 13 سے 30 جولا ئی کو ہوئے اس ٹورنامنٹ میں13 ٹیموں نے شرکت کی ۔گروپ ایک میں ارجن ٹائنا، چلی، فرانس اور میکسیکو کو رکھا گیا تھا جبکے گروپ 2 میں یوگوسلاویہ، برازیل اور بلویا کو جگہ ملی تھی۔ میزبان یوروگوائے، رومانیہ اور پیرو گروپ 3 میں تھیں جبکے گروپ 4 امریکا، پیراگوائے اور بلجیم پر مشتمل تھا۔
ہرگروپ سے پہلی پوزیشن حاصل کرنے والی ٹیموں نے سیمی فائنل کھیلنے کا اعزاز حاصل کیا تھا۔26 جولائی کو مونٹی ویڈیو میں کھیلے گئے پہلے سیمی فائنل میں ارجن ٹائنا نے امریکا کو6–1 سے شکست دی تھی۔ وقفے تک فاتح ٹیم2-0 سے آگے تھی۔ اس سیمی فائنل کو دیکھنے 72,886 تماشائی آئے تھے۔ دوسرے ہی روز اسی اسٹیڈیم میں ہوئے دوسرے سیمی فائنل میں یوروگوائے نے یوگوسلاویہ کو 6–1 گول سے شکست دی تھی۔ وقفے تک یوروگوائے 3-1 سے آگے تھی۔ اس میچ کو دیکھنے79,867 تماشائی آٗئے تھے۔
مونٹی ویڈیو میں 30 جولائی کھیلے گئے فائنل میچ کو دیکھنے 68,346 تماشائی آئے تھے۔ یوروگوائے نے فائنل میں ارجن ٹائنا کو4–2 سے شکست دیکر فٹ بال کے پہلے عالمی چمپئین ہونے کا اعزاز حاصل کیا تھا۔ فائنل میںیوروگوائے نے12 ویں منٹ میں گول کرکے سبقت حاصل کرلی تھی۔ پبلو دوراڈو نے یہ گول کیا تھا۔ 20 ویں منٹ میں ارجن ٹائنا کے کارلوس پیاو سیلی نے گول کرکے اسکور برابر کردیا تھا۔ گولیرمو اسٹابلی نے37 ویں منٹ میں ارجن ٹائنا کے لئے دوسرا گول کرکے اپنی ٹیم کو سبقت دلادی تھی۔ دوسرے نصف میں 57 ویں منٹ میں پیڈرو سیا نے یوروگوائے کے لئے دوسرا گول کرکے اسکور برابر کر دیا تھا۔68 ویں منٹ میں سنتوس ایریا ریٹ اور89 ویں منٹ میں ہیکٹر کاسٹرو نے گول کرکے اپنی ٹیم کو عالمی کپ کا فاتح بنا دیا۔
اس ٹورنامنٹ کے 18 میچوں میں فی میچ 3.89 گول کی اوسظ کے ساتھ70 گول لگائے گئے۔
اٹلی کو 1934 میں دوسرا عالمی کپ کرانے کا موقع ملا۔اس مرتبہ بھی16 ٹیموں کو اس عالمی کپ میں شرکت کی۔ اس مرتبہ لیگ میچ نہیں ہوئے بلکہ ناک آئوٹ میچوں کے ساتھ ہی ٹورنامنٹ شروع ہوا۔ اسپین نے برازیل کو3–1 سے، ہنگری نے مصر کو 4–2 سے، سوئٹزر لینڈ نے نیدرلینڈز کو 3–2 سے، اٹلی نے امریکا کو 7–1 سے، چیکو سلواکیہ نے رومانیہ کو 2–1 سے، سوئیڈن نے ارجن ٹائنا کو 3–2سے، آسٹریا نے فرانس کو 3–2 سے اور جرمنی نے بلجیم کو 5–2 سے شکست دیکر کوارٹر فائنل میں کھیلنے کا اعزاز حاصل کیا۔
چاروں کوارٹر فائنل31 مئی1934 کو 4 مختلف شہروں میں کھیلے گئے بلوگنا میں آسڑیا نے ہنگری کے خلاف 2–1 سے کامیابی حاصل کی جبکے فلورینس میں اٹلی اور اسپین کے درمیان کوارٹر فائنل میچ فاضل وقت کے بعد ایک، ایک سے برابر رہا ۔ اگلے دن یہ میچ دوبارہ ہوا تھا جس میں اٹلی نے 1–0 سے جیت اپنے نام کی تھی۔میلان میں جرمنی نے سوئیڈن کو 2–1 گول سے شکست دی تھی۔چیکو سلواکیہ نے تورن میں سوئٹزر لینڈ کو 3–2 سے شکست دی تھی۔
؎دونوں سیمی فائنل 3 جون 1934 کو کھیلے گئے تھے۔ میلان میں اٹلی نے آسڑیا کو1–0سے شکست دیکر پہلی مرتبہ فائنل میں کھیلنے کا اعزاز حاصل کیا۔روم میں چیکو سلواکیہ نے جرمنی کو3–1 سے شکست دیکر پہلی مرتبہ فائنل میں جگہ بنائی تھی۔
روم میں 10 جون کو 55ہزار 1934 تماشائیوں کی موجودگی میں میزبان اٹلی نے چیکو سلواکیہ کو فاضل وقت میں 2–1 سے شکست دیکر فٹ بال کے عالمی چیمپئن ہونے کا اعزازحاصل کیا۔ پہلے ہاف میں کوئی ٹیم گول نہیں کرسکی جبکے دوسرے ہاف میں دونوں ٹیموں کی جانب سے ایک،ایک گول ہوا۔ جب مقررہ وقت میں ٖفیصلہ نہیں ہوا تو فاضل وقت میں میچ کا فیصلہ کرایا گیا جس میں میزبان ٹیم کے انجیلو شیا وایو نے 95 ویں منٹ میں گول کرکے اپنی ٹیم کو عالمی کپ کا حقدار بنایا ۔
نیپلز میں 7 جون 1934 کوتیسری پوزیشن کے لئے ہوئے میچ میں جرمنی نے آسڑیا کو 3–2 سے شکست دی۔
فرانس کو 1938 میںتیسراعالمی کپ کرانے کا موقع ملا۔اس مرتبہ بھی 16 ٹیموں نے اس عالمی کپ میں شرکت کی ۔ اس مرتبہ بھی لیگ میچ نہیں ہوئے بلکہ ناک آئوٹ میچوں کے ساتھ ہی ٹورنامنٹ شروع ہوا۔ سوئٹزر لینڈ اور جرمنی کے درمیان پہلی مرتبہ میچ فاضل وقت کے بعد 1–1 سے برابر رہا تھا جب یہ میچ دوبارہ رایا گیا تو سوئٹزر لینڈ نے 4–2 کامیابی حاصل کی۔ ہنگری نے ڈچ ایسٹ انڈیز (انڈونیشیا ) کے خلاف 6–0سے جیت حاصل کی۔ سوئیڈن نے آسڑیا کے خلاف واک اوور حاصل کیا جبکے کیوبا اور رومانیہ کا میچ 3–3 سے برابر رہا۔ جب یہ میچ دوبارہ کھیلا گیا تو کیوبا نے2–1 سے کامیابی حاصل کی۔اٹلی نے ناروے کو فاضل وقت میں 2–1 سے شکست دی۔برازیل نے پولینڈ کے خلاف فاضل وقت میں 6–5 سے کامیابی اپنے نام کی تھی جبکے چیکوسلواکیہ نے بھی نیدر لینڈس کو شکست دینے میں فاضل وقت کا سہارا لیا۔ اس نے میچ3–0 سے جیتا تھا۔
چاروں کوارٹر فائنل12 جون 1938 کو 4 مختلف شہروں میں کھیلے گئے۔للی میں ہنگری نے سوئٹزر لینڈکے خلاف 2–0 سے کامیابی حاصل کی جبکے انٹی بیس میں سوئیڈن نے کیوبا کو8–0 سے شکست دی۔ کولمبیس میں اٹلی نے فرانس کو3–1سے شکست دی۔ برازیل اور چیکو سلواکیہ کے درمیان فاضل وقت کے بعد ایک، ایک سے برابر رہا جب یہ میچ 2 روز بعد دوبارہ ہوا تو برازیل میچ 2–1 سے جیتنے میں کامیاب ہوئی۔
؎دونوں سیمی فائنل16 جون1938 کو کھیلے گئے تھے۔ پیرس میں ہنگری نے سوئیڈن کو 5–1سے شکست دیکر پہلی مرتبہ فائنل میں داخلہ حاصل کیا تھا۔مرسیلی میںاٹلی نے برازیل کو2–1 سے شکست دیکرلگا تار دوسری مرتبہ فائنل میں جگہ بنائی تھی۔
پیرس میں 19 جون 1938 کو 45,000 تماشائیوں کی موجودگی میں اٹلی نے ہنگری کو4–2سے شکست دیکر دوسری فٹ بال کے عالمی چیمپئن ہونے کا اعزازحاصل کیا۔ پہلے نصف میں فاتح ٹیم 3–1 سے آگے تھی۔ دوسرے نصف میں دونوں ٹیموں کی جانب سے ایک۔ایک گول ہوا۔
بورڈیوکس میں 19جون 1938 کوتیسری پوزیشن کے لئے ہوئے میچ میں برازیل نے سوئیڈن کو4–2 سے شکست دی۔ یہ پہلا موقع تھا جب برازیل نے فٹ بال کے عالمی کپ میں تیسری پوزیشن حاصل کی۔
اس عالمی کپ میں 18میچو ں میں4.66 گول فی میچ کی اوسط سے 84 گول اسکور ہوئے۔ لیونڈاس ڈا سلوا8گول کے ساتھ سب سے زیادہ گوال کرنے والے کھلاڑی رہے۔42 کھلاڑیوں نے یہ گول کئے جس میں سے2 کھلاڑیوں نے اپنی ہی ٹیم کے خلاف گول داغے۔
برازیل کو 1950 میںچوتھاعالمی کپ کرانے کا موقع ملا۔ جنگ عظیم دوئم کی وجہ سے1942 اور1946 کے عالمی کپ نہیں ہوئے تھے۔ 1950بھی 13 ٹیموں کو اس عالمی کپ میں شرکت کرنے کا موقع ملا۔ ان ٹیموں کو 4 گروپوں میں تقسیم کیا گیا تھا۔ گروپ ایک میزبان برازیل، یوگو سلاویہ، سوئٹزر لینڈ اور میکسکو پر مشتمل تھا دوسرے گروپ میں اسپین، انگلینڈ، چلی اور امریکا کوجگہ ملی تھی۔ سوئیڈن، اٹلی اور پیراگوئے گروپ 3 میں تھیں جبکے گروپ4 میں یوروگوائے اور بولیویا تھیں۔
ہر گروپ سے پہلی پوزیشن حاصل کرنے والی ٹیم فائنل رائونڈ میں کھیلنے کی حقدار بنی۔ فائنل رائونڈ میں تمام میچ گروپ میں کھیلے گئے تھے۔ اس گروپ میں پہلی پوزیشن حاصل کرکے یوروگوائے نے چمپئن ہونے کا اعزاز حاصل کیا ۔ اس نے 3 میں سے2 میچ جیتے اس کا ایک میچ برابر رہا۔ دوسری پوزیشن برازیل نے حاصل کی اس نے3 میں سے 2 میچ جیتے ۔ یوروگوائے کے خلاف اسے2–1 سے شکست ہوئی تھی۔
اس میچ کو ٹورنامنٹ کا فائنل تصور کیا گیا تھا۔ سوئیڈن نے 3 میں سے ایک میچ میں کامیابی حاصل کی اور تیسری پوزیشن حاصل کی۔ اسپین 3 میں سے ایک میچ برابر کھیلنے کے بعد چوتھی پوزیشن حاصل کرنے میں کامیاب رہی۔
اس عالمی کپ میں22 میچو ں میں4.00 گول فی میچ کی اوسط سے 88گول اسکور ہوئے۔ برازیل کے ایڈی میر9 گول کے ساتھ سب سے زیادہ گول کرنے والے کھلاڑی رہے۔47 کھلاڑیوں نے یہ گول کئے ۔ یوروگوائے کے السیڈس گی گیا نے چاروں میچوں میں گول کئے ۔ وہ ایک عالمی کپ میں کسی ٹیم کے تمام میچوں میں گول کرنے والے پہلے کھلاڑی تھے۔یوروگوائے کی بولیویا کے خلاف8–0 کی کامیابی اس عالمی کپ کے میچ میں سب سے بڑی کامیابی تھی۔ یہ عالمی کپ کی بڑی کامیابیوں میں سے ایک ہے۔
جر منی نے سوئٹزر لینڈ میں 1954میںپہلی مرتبہ ٖفٹ بال کا عالمی کپ جیتا تھا
سوئٹزر لینڈ کو 1954میں5واںعالمی کپ کرانے کا موقع ملا ۔ اس عالمی کپ میں 16 ٹیموں کو شرکت کرنے کا موقع ملا۔ ان ٹیموں کو 4 گروپوں میں تقسیم کیا گیا تھا۔ گروپ ایک برازیل، یوگو سلاویہ، فرانس اور میکسکو پر مشتمل تھا جبکے گروپ 2 میں ہنگری ، مغربی جرمنی، ترکی اور جنوبی کوریا کوجگہ ملی تھی۔چیکو سلواکیہ یوروگوائے، آسڑیااور اسکاٹ لینڈ گروپ 3 میں تھیں جبکے گروپ4 میں انگلینڈ، سوئٹزر لینڈ، اٹلی اور بلجیم تھیں۔
ہر گروپ سے پہلی 2 پوزیشن حاصل کرنے والی ٹیمیں کوارٹر فائنل میں کھیلنے کی حقدار بنی۔26 جون1954 کو 2 کوارٹر فائنل ہوئے جس میں آسڑیا نے سوئٹزر لینٖڈ کو7–5 سے اور یوروگوائے نے انگلینڈ کو 4–2 سے شکست دی۔ اگلے دن ہوئے کوارٹر فائنل میںمغربی جرمنی نے یوگوسلاویہ2–0 سے اور ہنگری نے برازیل کو 4–2 سے شکست دی تھی۔
دونوں سیمی فائنل30 جون1954 کو کھیلے گئے۔ جرمنی نے آسڑیا کو 6–1 سے شکست دیکر پہلی مرتبہ فائنل میں رسائی حاصل کی جبکے ہنگری نے فاضل وقت میں یوروگوائے کو 4–2 سے شکست دی ۔ مقررہ وقت میں دونوں ٹیمیں2-2 سے برابر تھیں۔ جرمنی کی طرح ہنگری نے بھی پہلی مرتبہ فائنل میں جگہ بنائی تھی۔
برلن میں4 جولائی 1954 کو 62,500 تماشائیوں کی موجودگی میں مغربی جرمنی نے ہنگری کو 3–2 سے شکست دیکر پہلی مرتبہ فٹ بال کے عالمی چمپین ہونے کا اعزاز حاصل کیا۔ تیسری پوزیشن آسڑیا نے یوروگوائے کو 3–1 سے ہراکر حاصل کی۔
اس عالمی کپ میں26 میچو ں میں5.38گول فی میچ کی اوسط سے 140گول اسکور ہوئے۔ 63 کھلاڑیوں نے یہ گول کئے جس میں سے 4 کھلاڑیوں نے اپنی ہی ٹیم کے خلاف گول داغے۔ یہ پہلا موقع تھا جب ایک ٹورنامنٹ میں 100سے زیادہ گول ہوئے۔5.38 گول فی میچ کی اوسط کسی ایک ٹورنامنٹ میں اب تک کی سب سے اچھی اوسط ہے۔ ہنگری کے سنڈور کوسس11 گول کے ساتھ سب سے زیادہ گوال کرنے والے کھلاڑی رہے۔ یوگو سلاویہ کی جنوبی کوریا کے خلاف9-0 کی جیت عالمی کپ میں سب سے بڑی جیت تھی۔ اب یہ مشترکہ طور پر سب سے بڑی جیت ہے۔برازیل نے سوئیڈن میں1958 میںپہلی مرتبہ ٹائٹل اپنے نام کیا
سوئیڈن کو1958 میںچھٹاعالمی کپ کرانے کا موقع ملا تھا ۔ اس عالمی کپ میں16 ٹیموں کو شرکت کرنے کا موقع ملا۔ ان ٹیموں کو 4 گروپوں میں تقسیم کیا گیا تھا۔ گروپ ایک مغربی جرمنی، ناردرن آئیر لینڈ، چیکو سلواکیہ اور ارجن ٹائنا پر مشتمل تھا،گروپ2 میں فرانس، یوگوسلاویہ ، پیراگوائے اور اسکاٹ لینڈ کی ٹیمیں تھیں۔ سوئیڈن، ویلس، ہنگری اور میکسیکو گروپ3گروپ4 میں برازیل، سویت یونین، انگلینڈ اور آسڑیا کے ممالک تھے۔
ہر گروپ سے پہلی2پوزیشن حاصل کرنے والی ٹیمیں کوارٹر فائنل میں کھیلنے کی حقدار بنیں۔ چاروں کوارٹر فائنل19 جون1958 کو کھیلے گئے تھے۔ برازیل نے ویلس کے خلاف1–0 سے کامیابی حاصل کی تھی جبکے فرانس نے ناردرن آئیر لینڈ کو4–0 سے ہرایا تھا۔ جرمنی نے یوگوسلاویہ کو1–0سے اور سوئیڈن نے سویت یونین کو 2–0 سے ہرایا تھا۔
دونوں سیمی فائنل 24 جون1958 کو کھیلے گئے۔ برازیل نے فرانس کو 5–2 سے شکست دیکر پہلی مرتبہ فائنل میں کھیلنے کا اعزاز حاصل کیا جبکے سوئیڈن نے جرمنی کو 4–2 سے شکست دی۔ برازیل کی طرح سوئیڈن نے بھی پہلی مرتبہ فائنل میں جگہ بنائی تھی۔
سولنا میں29 جون 1958 کو 49,737 تماشائیوں کی موجودگی میںبرازیل نے سوئیڈن کو 5–2سے شکست دیکر پہلی مرتبہ فٹ بال کے عالمی چمپین ہونے کا اعزاز حاصل کیا۔ تیسری پوزیشن فرانس نے سوئیڈن کو 5–2 سے ہراکر حاصل کی۔
اس عالمی کپ میں35 میچو ں میں3.60گول فی میچ کی اوسط سے 126گول اسکور ہوئے۔ 60 کھلاڑیوں نے یہ گول کئے ۔ اس مرتبہ کوئی سیلف گول نہیں ہوا۔ عالمی کپ میں ابھی تک ایسا بہت کم مرتبہ ہوا ہے جب کسی ٹورنامنٹ میں کسی کھلاڑی نے اپنی ہی ٹیم پر گول نہیں کیا۔فرانس کے جسٹ فونٹین 13 گول کے ساتھ سب سے زیادہ گول کرنے والے کھلاڑی رہے جو ایک عالمی کپ ٹورنامنٹ میں سب سے زیادہ گول بھی ہیں۔
فرانس اور پیراگوائے کے درمیان میچ میں10 گول ہوئے۔ فرانس نے 7 گول کئے جبکے پیراگوائے کے کھلاڑیوں نے3 گول کئے۔ عالمی کپ میں یہ چوتھا موقع تھا جب ایک میچ میں 10 سے زیادہ گول ہوئے۔
برازیل نے چلی میں1962میں کامیابی کے ساتھ خطاب کا دفاع کیا تھا ٖ
ْچلی کو1962 میں7 واں عالمی کپ کرانے کا موقع ملا تھا ۔ اس عالمی کپ16ٹیموں کو شرکت کرنے کا موقع ملا۔ ان ٹیموں کو4 گروپوں میں تقسیم کیا گیا تھا۔ گروپ ایک سوویت یونین، یوگوسلاویہ، یوروگوائے اور کولمبیا پر مشتمل تھا جبکے گروپ 2 میں مغربی جرمنی، چلی، اٹلی اور سوئٹزر لینڈ کو جگہ ملی تھی۔برازیل، چیکو سلواکیہ، میکسیکو اور اسپین گروپ 3 میں تھیں جبکے گروپ4 ہنگری، انگلینڈ، ارجن ٹائنا اور بلغاریہ رکھی گئی تھیں۔ہر گروپ سے پہلی2پوزیشن حاصل کرنے والی ٹیمیں کوارٹر فائنل میں کھیلنے کی حقدار بنی۔ چاروں کوارٹر فائنل10 جون1962 کو کھیلے گئے تھے۔ چلی نے سوویت یونین کے خلاف 2–1 سے، چیکو سلواکیہ نے ہنگری کے خلاف 1–0سے، برازیل نے انگلینڈ کے خلاف3–1 سے اور یوگو سلاویہ نے مغربی جرمنی کے خلاف1–0 سے شکست دیکر سیمی فائنل میں رسائی حاصل کی۔
دونوں سیمی فائنل 13 جون1962 کو کھیلے گئے۔ برازیل نے چلی کو4–2 سے شکست دیکر دوسری مرتبہ فائنل میں کھیلنے کا اعزاز حاصل کیا۔
جبکہ چیکو سلواکیہ نے یوگوسلاویہ کو 3–1 سے شکست دیکر پہلی مرتبہ فائنل میں رسائی ملی تھی۔
سین تیاگومیں17 جون 1962کو 68,679 تماشائیوں کی موجودگی میںبرازیل نے چیکو سلواکیہ کو 3–1سے شکست دیکردوسری مرتبہ فٹ بال کے عالمی چمپین ہونے کا اعزاز حاصل کیا۔ تیسری پوزیشن چلی نے یوگو سلاویہ کو 1–0سے ہراکر حاصل کی۔
اس عالمی کپ میں32 میچو ں میں2.78گول فی میچ کی اوسط سے 89گول اسکور ہوئے۔ 54 کھلاڑیوں نے یہ گول کئے ۔ اس مرتبہ کوئی سیلف گول نہیں ہوا۔ عالمی کپ میں ابھی تک ایسا بہت کم مرتبہ ہوا ہے جب کسی ٹورنامنٹ میں کسی کھلاڑی نے اپنی ہی ٹیم پر گول نہیں کیا۔چھ کھلاڑی نے 4,4 گول کے ساتھ مشترکہ طور پر سب سے زیادہ گول کرنے والے کھلاڑی رہے۔
غرض کہ 1930سے شروع ہونے والاعالمی فٹبال کپ 2022میں اپنی رعنائیوں کے ساتھ شائقین اور مداحوں کو اپنے سحر میں لے لے گا اور دنیائے کھیل میں سب سے مہنگا ایونٹ تاریخی اہمیت اختیار کرجائے گا جس میں نامور فٹبالر ز ستارے آسمان سے اتر کر میدان میں اتریں گے تو ان کے پرستار لمحہ بہ لمحہ اس سے باخبر رہیں گے۔ یہ ہی نہیں پاکستان میں بسنے والے بھی ان شیدائیوں میں شامل ہیں جنہوں نے اپنے اپنے فٹبال کلبوں میں بڑی اسکرین میں دیکھنے کا اہتمام کیا ہے۔ جیسے جیسے ٹورنامنٹ اپنی منزلیں طے کرے گا اسی طرح مداح اور پرستار اس کھیل کے بخار میں مبتلا ہوجائیں گے۔ دیکھنا یہ ہے کہ کپ کس کے نام رہتا ہے جبکہ ارجنٹینا، انگلینڈ و چند اور ممالک کی ٹیمیں مقابلہ کرتے ہویے سیمی فائنل اور فائنل کی دوڑ میں شامل ہونگے۔