مزید خبریں

کراچی میں بلدیاتی انتخابات کا التوا قابل مذمت ہے

فیصل آباد(وقائع نگار خصوصی)جماعت اسلامی کے صوبائی نائب امیرسردارظفرحسین خان نے الیکشن کمیشن کی طرف سے ایک دفعہ پھر کراچی میں بلدیاتی انتخابات کا التوا کی شدیدمذمت کرتے ہوئے اسے سندھ حکومت، پی پی پی اور پی ٹی آئی، ایم کیو ایم کا مشترکہ فرارقراردیا ہے۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے کراچی کے عوام کے ساتھ ظلم کرتے ہوئے تیسری بار انتخابی التوا کا اعلان کیا ہے۔انہوں نے بلدیاتی انتخابات کے التوا کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے چیف الیکشن کمشنر سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ آئین کے آرٹیکل 220کے تحت اپنے آئینی اختیارات کا استعمال نہیں کر سکتے تواس منصب سے مستعفیٰ ہو جائیں ۔ چیف جسٹس آف پاکستان کراچی کے عوام کے آئینی و قانونی اور جمہوری حق ، بلدیاتی انتخابات کو مسلسل التوا میں رکھنے پر از خود نوٹس لیں ۔کراچی میں عوام میں یہ رائے مستحکم اور مقبول ہورہی ہے کہ کراچی کے بحرانوں، عوامی مسائل کے حل کے لیے جماعت اسلامی کی جیت ضروری ہے۔ اِسی لیے تینوں پارٹیاں فرار کا راستہ اختیار کررہی ہیں۔ کراچی کے عوام کے بلدیاتی حق کے حصول کے لیے جماعتِ اسلامی جدوجہد جاری رکھے گی اور عوام کی حمایت سے کامیاب ہوگی۔انہوں نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 220کے تحت الیکشن کمیشن کو یہ اختیار حاصل ہے کہ آرمی ، ایف سی اور کسی بھی صوبے کی پولیس اور ادارے کو ملک بھر میں کہیں بھی الیکشن کے انعقاد کے لیے استعمال کر سکتاہے ۔الیکشن کمیشن جب بھی الیکشن کا وقت قریب آتا ہے تو کوئی نہ کوئی وجہ بتا کر پیپلز پارٹی اور سندھ حکومت کے سہولت کار بن جاتاہے ، ان سب لوگوںکا بھی جو کراچی کو با اختیار نہیں بنانا چاہتے ۔ کراچی کے حالات سب کے سامنے ہیں ، شہر کی ابتر حالت بہتر ہوتی دکھائی نہیں دے رہی ، سندھ حکومت بلدیاتی انتخابات اس لیے نہیں کرانا چاہتی کہ جو اربوں روپے کا بجٹ اور جو ورلڈ بینک کی بھی امداد ہے وہ ہڑپ کر جانا چاہتی ہے ،گزشتہ 14سال سے پانچ ہزار ارب روپے کا ترقیاتی بجٹ پہلے ہی ان کی کرپشن کی نذر ہو چکا ہے ، سندھ حکومت اور پیپلز پارٹی سمجھتی ہے کہ اگر شہر میں جماعت اسلامی کا میئر آگیا تو پھر ان کی یہ لوٹ مار تو چلنا ممکن نہیں رہے گی ۔انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے سارے اختیارات اور وسائل پر تسلط جمایا ہوا ہے جب بلدیاتی نمائندے ، چیئر مین وائس چیئر مین اور کونسلرہوں گے تو ان کو کچھ نہ کچھ تو دینا پڑے گا ۔ جماعت اسلامی تو آج بھی ان کی کرپشن اور نا اہلی کو بے نقاب کر رہی ہے اگر میئر آجائے گا تو وہ ضرور سوال کرے گا یہ سب کیا ہو رہا ہے ، شہر میں جماعت اسلامی کے حق میں فضا بنی ہوئی ہے اور عوام چاہتے ہیں کہ کراچی میں اب جماعت اسلامی کا میئر ہو اسی لیے سندھ حکومت اور پیپلز پارٹی خوفزدہ ہو کر بلدیاتی انتخابات کرانے پر تیار نہیں ۔یہ چاہتی ہے کہ ان کی کرپشن اور لوٹ مار جاری ر ہے۔