مزید خبریں

شہید حکیم محمد سعید دانشوروں کی نظر میں

طویل مدت سے طب میں تحقیق رکی ہوئی تھی، شہید حکیم محمد سعید نے ایک نئے انداز فکر کے ساتھ اس میں تحقیق کے سلسلے کو زندہ کیا ۔ (سابق صدر پاکستان ممنون حسین )
قوم کو راست راہنمائی کے لیے قائد اعظم کے ۱۱۔اگست ۱۹۴۷ء کے خطاب اور پاکستان کی گولڈن جوبلی پر دیئے گئے شہید حکیم محمد سعید کے پیغام کو یاد رکھنا چاہیے۔ (جسٹس ریٹائرڈ حاذق الخیری)
اگر شہید حکیم محمد سعید کی حیات کو ایک لفظ میں بیان کرنا چاہیں تو وہ لفظ ’’خدمت‘‘ ہے۔ ان کی پوری زندگی ’’خدمت خلق‘‘ سے عبارت تھی۔(معروف سائنسداں پروفیسر ڈاکٹر عطا الرحمٰن)
شہید حکیم محمد سعید کی سوچ کے مطابق ادارہ ہمدرد نے بلاتفریق رنگ و نسل، زبان اور مذہب انسانوں کی خدمت کی ہے ۔(آرچ بشپ جوزف کوٹس)
شہید حکیم محمد سعید نے ’’اتحاد ثلاثہ، حکیم، ڈاکٹر اور سائنسداں کا اشتراک عمل‘‘ کا نظریہ دے کر زود اثر اور ارزاں طریقہ علاج کی داغ بیل ڈالی۔(پروفیسر ڈاکٹر حکیم عبدالحنان )
ایک حکیم زادہ (حکیم محمد سعید) دلی سے خالی ہاتھ نکل کر کراچی آتا ہے اور ملک میں طب کے پھول کھلانے کے ساتھ ساتھ ایک شہر علم و حکمت بھی بسا دیتا ہے ۔(انتظار حسین )
شہید حکیم محمد سعید کی محبت کااصل مرکز پاکستان تھا ۔(میاں عطا محمد مانیکا)
شہید حکیم محمد سعید نے ساری زندگی اپنے ملک اور قوم کی بہتری اور ترقی کے لیے کام کیا ۔
(معروف جرمن سائنسداں پروفیسر ڈاکٹر وولف گینگ فولٹر۔ تمغہ ہلال پاکستان)
شہید حکیم محمد سعید نے ملک کو بہت کچھ دیا، ان کے کام قوم کے لیے یقیناً قوت متحرکہ کی حیثیت رکھتے ہیں
(میجر جنرل ریٹائرڈ افتخاراے ملک)
حکیم صاحب کی سب سے بڑی خوبی ان کی اخلاقی جرأت تھی۔ (سابق سفارت کار مہدی مسعود )
حکیم صاحب کراچی کی سب سے باعزت شخصیت تھے ۔(سابق وزیر اعلیٰ سندھ ڈاکٹر ارباب غلام رحیم )
مدینۃ الحکمہ کا قیام حکیم صاحب کا ایک بصیرت افروز اقدام ہے ۔(ثاقب حمید، سی ای او، ایل آر بی ٹی )
شہید حکیم محمد سعید ایمان والے تھے اور ایمان والوں کی باتوں میں حکمت ہوتی ہے۔ ( سینیٹر عبدالحسیب خان)
شہید حکیم محمد سعید شمع کی مانند سب سے جدا اور سب کے رفیق تھے ۔(حکیم سید صابر علی، گجرات)