مزید خبریں

بیت المقدس سے بڑے پیمانے پر فلسطینیوں کو بے دخل کرنیکی سازش

مقبوضہ بیت المقدس (انٹرنیشنل ڈیسک) اسرائیلی حکومت نے مقبوضہ بیت المقدس میں بڑے پیمانے پر فلسطینی کی بے دخلی کی سازش تیار کرلی۔ فلسطینی ریٹرن سنٹر نے خبردار کیا ہے کہ فلسطینیوں کی دوسری بڑی بے دخلی کے لیے اسرائیلی منصوبے پر تیزی سے عمل جاری ہے۔ وادی یاصول میں فلسطینیوں کے 80 گھر وں مسماری کے نوٹس جاری کیے جاچکے ہیں۔ یہ علاقہ بلدیہ سلوان کے علاقے میں ہے ، جہاں اسرائیلی قابض اتھارٹی فلسطینیوں کے گھروں کو گرا کر ان کی ان کی زمین پر یہود کے لیے تفریحی پارک بنانا چاہتی ہے۔ اس علاقے سے فلسطینیوں کے دوسرے بڑے جبری انخلا کی کوشش ہے۔ اس سے قبل انخلاف 2019 ء میں 10 عمارتوں کو مسمار کرکے سیکڑوں فلسطینیوں کو بے گھر کر دیا تھا۔ دوسری جانب فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہرجنین میں مزاحمت کاروں نے قابض اسرائیلی دشمن فوج کے نام اپنے پیغام میں کہا ہے کہ انہوں نے اسرائیلی فوج کو گھیرکر مارنے کے حربے تیار کرلیے، اس لیے قابض حکومت جنین پر دوبارہ جارحیت کی کوشش نہ کرے۔ جنین کیمپ میں مزاحمتی گروہ نے خبردار کیا ہے کہ کسی بھی کارروائی کی صورت میں دشمن کے خلاف بھرپور لڑائی ہوگی۔ ادھر یورپی یونین نے 7سالہ فلسطینی ریان سلیمان کی شہادت کی تحقیقات کا مطالبہ کردیا۔ یورپی یونین نے اپنے بیان میں کہا کہ کم سن ریان سلیمان کی موت پر افسوس ہے۔ یاد رہے کہ اسرائیلی قابض فوجیوں کے تعاقب کے باعث 7سالہ ریان دل بند ہونے کے باعث شہید ہوگیا تھا۔