مزید خبریں

لیبر قوانین پر عملدرآمد نہیں کیا جاتا ،مزدور اپنے حقوق سے لاعلم ہیں

کراچی (رپورٹ: قاضی سراج)لیبر قوانین پر عملدرآمد نہیں کیا جاتا‘ مزدور اپنے حقوق سے لاعلم ہیں‘پارلیمنٹ میں نمائندگی نہ ہونیکی وجہ سے محنت کش مسائل سے دوچار ہیں‘مزدوررہنما ٹھیکیداری نظام کا حصہ بن گئے‘ملک میں انارکی پھیل سکتی ہے‘ مزدور فیڈریشن اپنی سیاسی جماعت کی پالیسی سے ہٹ کرکوئی بات نہیں کرسکتی۔ان خیالات کا اظہار نیشنل لیبر فیڈریشن پاکستان کے مرکزی ایسوسی ایٹ سیکرٹری جنرل وحید حیدر شاہ ،فضل منان باچا ایڈووکیٹ اورسنوفی ایونٹس کے سابق مزدور رہنما راجا منیر احمد خان نے جسارت کے اس سوال کے جواب میں کیا کہ ’’ محنت کش مسائل سے دوچار کیوں ہیں؟‘‘وحید حیدر شاہ نے کہا کہ وفاقی و صوبائی حکومت صنعتی اداروں میں لیبر قوانین پر عمل نہیں کرواتیں جس کی وجہ سے مزدوروں کو ان کے قانونی حقوق بھی نہیں ملتے‘ ٹھیکیداری نظام اور تھرڈ پارٹی سسٹم نے بھی مزدوروں کا بیڑا غرق کردیا ہے‘ مزدوروں کی کم علمی کی وجہ سے ان کو اپنے حقوق کا پتا ہی نہیں ہوتا جس کی وجہ سے وہ استحصال کا شکار ہوتے ہیں۔ فضل منان باچا ایڈووکیٹ نے کہا کہ ٹھیکیداری نظام کے نام پر مزدوروں کو ملازمت کے دستاویزی ثبوت سے محروم رکھا جا رہا ہے‘ کام کے اوقات میں اضافہ کیا گیا اور 4 مزدوروں کا کام 2 یا 1 مزدور سے لیا جاتا ہے‘ ایک مزدور سے 12گھنٹے تک 4 مزدوروں کا کام لینے کے باوجود کم از کم تنخواہ بھی نہیں دی جاتی‘ بڑے رہنما وفات پاچکے ہیں ان کی جگہ سنبھالنے والے اور خود کو لیڈر کہنے والے خود ٹھیکیداری نظام کا حصہ بن چکے ہیں‘ مزدوروں کی جدوجہد کو سبوتاژ کرنے کا بیڑا انہوں نے ہی اٹھایا ہے‘ مزدوروں کو بند گلی میں چھوڑ دیاگیا ہے‘ حکومتی ادارے بھتا مافیا بن چکے ہیں اس طرح اس ظلم کو جاری رکھنے اور ظالم کو بچانے کا کام جاری رکھے ہوئے ہیں‘ عدالتوں میں مزدوروں کو رگڑے دے دے کر ان کو اس بات کا احساس دلایا جاتا ہے کہ ان کی جرأت کیسی ہوئی کہ وہ مالکان کے خلاف عدالت کا رخ کرتے ‘ ہر طرف کرپشن کا بازار گرم ہے‘ مزدوروں کی کوئی آواز تک نہیں سنتا‘ اگر مزدوروں کو موقع ملا تو وہ حقوق کی جدوجہد کے بجائے انارکی، انتشار اور قانون کو ہاتھ میں لینے کے طرف بڑھیں گے اور اس صورت میں پھر کوئی بھی محفوظ نہیں ہوگا۔ راجا منیر احمد خان نے کہا کہ مزدوروں کے مسائل حل نہ ہونے کی سب سے بڑی وجہ پارلیمنٹ میں ان کی نمائندگی نہ ہونا ہے‘ مزدوروں کے حق میں قانون سازی نہیں ہوتی جو لوگ اسمبلیوں میں موجود ہیں ان کو مزدوروں کے مسائل کا پتا ہی نہیں‘جب تک مزدوروں کے نمائندے اسمبلیوں میں نہیں جائیں گے‘ مزدور مسائل سے دوچار رہیں گے‘ مزدوروں کی بڑی بڑی فیڈریشنز جو اپنی اپنی سیاسی جماعتوں کی نمائندگی کرتی ہیں وہ اپنی پارٹی پالیسی سے ہٹ کر کوئی بات نہیں کرسکتیں جس کی وجہ سے مزدور طبقہ بدحالی کا شکار ہے‘ مزدور کو صرف مزدور بن کر سوچنا ہوگا تب ہی مزدور مسائل حل ہوں گے۔