مزید خبریں

بجلی کے نرخوں میں ظالمانہ ٹیکسز واپس لئے جائیں،جاوید قصوری

لاہور (وقائع نگار خصوصی )امیر جماعت اسلامی پنجاب محمد جاوید قصوری نے کہا ہے کہ رواں ماہ بجلی کے بلوں میں 10روپے فی یونٹ اور 4روپے 23پیسے فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں اضافہ قابل مذمت ہے۔بھاری بھرکم بلوں نے عوام کی چیخیں نکلوا دیں ہیں آف پیک آور فی یونٹ کا ریٹ 16روپے سے بڑھ کر 26اور پیک آور کا ریٹ 29روپے ہو گیا ہے۔بلوں میں آئے روز بے تحاشا اضافے کی صورت میں حکومت نے عوام پر مسلسل قہر برسانے کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔ فیول ایڈجسٹمنٹ کے نام پر عوام کی جیبوں پر ڈاکہ ڈالا جارہا ہے۔ عوام سے وصول کیے جانے والے بجلی کے بلوں پر تمام ٹیکس کی شرح تقریباً 22فیصد تک تھی، جبکہ حالیہ اضافے سے عام صارفین کے لیے یہ شرح 30فیصد فی یونٹ اضافہ ہوا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز لاہور میں عوامی وفود اور سیالکوٹ میں احتجاجی دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ عوام اپنے گھروں کا راشن خریدنے کے بجائے بجلی کے بل ادا کرنے پر مجبور ہیں۔ آئی ایم ایف کی سخت ترین شرائط پر پاکستانی حکمرانوں کی جانب سے من و عن عمل درآمد نے زندگی اجیرن بنادی ہے۔ یوں محسوس ہوتا ہے کہ جیسے اتحادی حکومت عوام کی ترجمانی اور انہیں تحفظ فراہم کرنے کے بجائے آئی ایم ایف کے ایجنڈے کی تکمیل کے لیے کام کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج ملک وقوم جس نہج پر پہنچ چکی ہے۔ اس میں مسلم لیگ ن، پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف کی حکومتوں کا برابر کا کردار ہے۔ لوگ ایک جانب سیلاب کی تباہ کاریوں، وبائی امراض اور دوسری جانب مہنگائی کے ہاتھوں زندہ درگور ہورہے ہیں۔ ا گرماضی کی حکومتوں نے ملک کے اندر آبی ذخائر تعمیر کیے ہوتے توآج سیلاب کی صورتحال پیدا ہوتی، لوڈشیڈنگ ہوتی اور نہ ہی ملک کے اندر بجلی اتنی مہنگی پیدا ہوتی۔ انہوں نے کہا کہ عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمت 88ڈالر فی بیرل سے نیچے آچکی ہے۔ مگر بد قسمتی سے حکومت پاکستان نے کمی کا فائدہ عوام کو پہنچانے کے بجائے لیوی 37روپے کردی ہے۔ پیٹرول پر 46روپے فی لیٹر جگا ٹیکس وصول کیا جارہا ہے۔ ڈیزل پر لیوی کی شرح 7.2، مٹی کے تیل اور لائٹ ڈیزل پر لیوی 10روپے فی لیٹر وصول کی جارہی ہے، جبکہ آئی ایم ایف کی شرائط کے مطابق آنے والے مہینوں میں لیوی کی شرح کو 50فیصد تک کیا جائے گا۔ محمد جاوید قصوری نے حکومت کو عوام دشمن اور ناقص پالیسیو ں پر شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ایک سیکٹر بھی ایسا نظر نہیں آتا جہاں عوام کو ریلیف میسر ہو۔ تحریک انصاف کے بعد اتحادی حکومت کی بد ترین کارکردگی کا پول بھی کھل کر قوم کے سامنے آچکا ہے۔ ان کرپٹ اور نا اہل حکمرانوں سے نجات حاصل کرنی ہو گی۔